شعیب گناترا
لائبریرین
ایک لڑکے نے کلاس میں ایک لڑکی کو محبت بھرا خط لکھا کہ میں تم سے بہت پیار کرتا ہوں اور اگر تمہیں مجھ سے محبت ہے تو کل سرخ جوڑا پہن کر آنا۔ خط ایک کتاب میں رکھ کر کہا کہ گھر جا کر پڑھ لینا۔ اگلے دن لڑکی زرد رنگ کے کپڑے پہن کر آئی اور کتاب واپس کردی۔
لڑکا اداس ہو گیا۔
وقت بیت گیا اور لڑکی کی کہیں اور شادی ہو گئی۔
کچھ سال بیتے جب ایک دن کتابوں کی صفائی کرتے وقت لڑکے کو اس کتاب سے ایک پرچی ملی جس میں اسی لڑکی نے لکھا تھا؛
”مجھے بھی تم سے بہت محبت ہے مگر میں چاہتی ہوں تم میرے گھر والوں سے میرا ہاتھ مانگو۔ اور ہاں میں بہت غریب ہوں اور میرے پاس سرخ جوڑا خریدنے کے پیسے نہیں تھے۔ تمہاری اپنی۔“
لڑکے کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔
سبق: سال میں ایک بارلڑکوں کو نصاب کی کتابیں کھول کر دیکھ لینی چاہئیے۔
نوٹ: اور ہاں! اب آپ لوگ اپنی کتابیں مت کھنگالنے بیٹھ جانا۔ آپ کا وقت گزر گیا ہے۔
لڑکا اداس ہو گیا۔
وقت بیت گیا اور لڑکی کی کہیں اور شادی ہو گئی۔
کچھ سال بیتے جب ایک دن کتابوں کی صفائی کرتے وقت لڑکے کو اس کتاب سے ایک پرچی ملی جس میں اسی لڑکی نے لکھا تھا؛
”مجھے بھی تم سے بہت محبت ہے مگر میں چاہتی ہوں تم میرے گھر والوں سے میرا ہاتھ مانگو۔ اور ہاں میں بہت غریب ہوں اور میرے پاس سرخ جوڑا خریدنے کے پیسے نہیں تھے۔ تمہاری اپنی۔“
لڑکے کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔
سبق: سال میں ایک بارلڑکوں کو نصاب کی کتابیں کھول کر دیکھ لینی چاہئیے۔
نوٹ: اور ہاں! اب آپ لوگ اپنی کتابیں مت کھنگالنے بیٹھ جانا۔ آپ کا وقت گزر گیا ہے۔
آخری تدوین: