کتا ب و سنت ڈاٹ کام کی لائیبریری سے...

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین جلد5
تقریظ
ابتدائیہ مولف
طبی اخلاقیات شرع اسلامی کی روشنی میں
اعضاء کی پیوندکاری
فیملی پلاننگ اور اسلام
ٹسٹ ٹیوب سے تولید اور اس سے متعلق احکام
کلوننگ ، اسلامی نقطہ نظر
کتابیات
فہرست نامکمل
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
نبی کریم ﷺ بحیثیت والد
مصنف
پروفیسر ڈاکٹر فضل الہی
ناشر
دارالنور اسلام آباد


تبصرہ

آپﷺکی حیات طیبہ کا ہر گوشہ ہی ہمارے لئے بہترین اسوہ ہے ۔ اور انسانی زندگی کا کوئی شعبہ ایسا نہیں جس کے بارے میں آپﷺ کی سیرت طیبہ سے رہنمائی نہ ملتی ہو ۔ تجارت ، جنگ ، معلم ، مربی ، لیڈری ، الغرض کوئی شعبہء حیات ایسا نہیں جس کے بارے میں آپ کی سیرت طیبہ روشنی نہ ڈالتی ہو ۔ ایسے ہی آپ ﷺ کی زندگی کا ایک بہترین پہلو والد ہونا ہے ۔ اس حوالے سے آپ نے کیا فرائض سرانجام دیے ۔ اور کونسی تعلیمات دی ہیں؟ آج کے اس مصروف ترین دور میں انسان کا اپنے گھر اور بچوں کے ساتھ ایک جز وقتی سا تعلق رہ گیا ہے ۔ بچوں کی تربیت جیسے حساس پہلو سے بھی غفلت برتی جا رہی ہے ۔ محترم جناب ڈاکٹر فضل الہی صاحب نے اس حوالے سے ذمہ داری کا احساس دلانے کے لیے یہ کتاب رقم فرمائی ہے ۔ اور چونکہ ایک مسلمان اپنی زندگی تمام شعبوں میں آپ کی حیات مبارکہ سے ہی رہنمائی لیتا ہے اس وجہ سے جناب ڈاکٹر صاحب نے اس غفلت شدہ فرض کا احساس بیدار کرنے کے لیے سیرت کا ہی انتخاب فرمایا ۔ اس سلسلے میں آپ نے سترہ اصول دیے ہیں کہ اولاد کی تربیت کے لیے آپ ﷺ نے کیا طریقہ اختیار فرمایا ۔ (ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
تمہید
کتاب کی تیاری میں پیش نظر باتیں
کتاب کا خاکہ
شکر ودعا
اولاد اور نواسوں کی ملاقات کے لیے تشریف لے جانا
واپسی سفر پر عموما سب سے پہلے بیٹی کے ہاں جانا
صاحبزادے کی ملاقات کے لیے تشریف لے جانا
نواسے کی ملاقات کے لیےتشریف لے جانا
بیٹی کا حسن استقبال
بیٹیوں کی اولاد سے غیر معمولی پیار
اولاد کےلیے دعائیں
سہاگ رات بیٹی ، ان کے شوہر اور نسل کے لیے دعائیں
بیٹی ، داماد اور نواسوں سے گندگی کی دوری اور خوب پاکیزگی کی دعا
حسن کے لیے اللہ تعالیٰ کا محبوب بننے کی دعا
حسن وحسین رضی اللہ عنہما کے لیے اللہ تعالیٰ کے محبوب بننے کی دعا
اولاد کی تعلیم کا اہتمام
نواسوں کو کھلانا ہنسانا
بیٹیوں کی عائلی زندگی سے تعلق
نواسوں کے معاملات سے گہری دلچسپی
بیٹی اورداماد کی ضرورت پر فقیر طلبہ کی ضرورت کو ترجیح
بیٹی اور دامام کو نماز تہجد کی ترغیب
صاحبزادی کو دنیاوی زیب وزینت سے درو رکھنا
بیٹی کو دوزخ سے بچاؤ کی خودکوشش کرنے کی تلقین
اولاد کا احتساب
دامادوں کے ساتھ گہرا تعلق اور عمدہ معاملہ
اولاد کی بیماری اور وفات پر صبر
شدت غم کے باوجود بیٹیوں کی تجہیز وتکفین کا بندوبست
بیٹیوں کو صبر کی تلقین
حرف آخر
خلاصہ کتاب
اپیل
فہرست مصادر ومراجع
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
این جی اوز اہداف ، ترجیحات اور مقاصد
مصنف
انوار ہاشمی
ناشر
فیکٹ پبلیکیشنز لاہور


تبصرہ

دور جدید میں این جی اوز نے بہت زیادہ اہمیت اختیار کر لی ہے ۔ ہر معاشرے میں ان کا قیام عمل میں لایا جا چکا ہے ۔ بہت زیادہ سول سوسائٹی کو ان کے ذریعے منظم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ واضح رہے کہ این جی اوز کا تصور بذات خود برا نہیں ۔ ان کے اساسی اہداف نیک ہی ہیں ۔ دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث صحت ، تعلیم ، غربت اور سماجی شعور کے متعلق مسائل گھمبیر شکل اختیار کر چکے ہیں ۔حکومتوں کے لیے یہ ممکن نہیں رہا کہ وہ سرکاری سطح پر یہ مسائل حل کر سکیں ۔ اس پس منظر میں این جی اوز کے قیام کا رجحان کسی نیک مشن سے کم نہیں لیکن یہ نیک مشن اس وقت معاشرے کے لیے عذاب بن جاتے ہیں جب ان کے ظاہری اہداف کے پیچھے خفیہ مقاصد بھی دبے پاؤں چلا آتے ہیں ۔ یہ این جی اوز ترقی یافتہ ممالک کے فنڈز اور ڈونر ایجنسیوں کی امداد سے چلتیں ہیں ۔ امداد کے ساتھ ساتھ این جی اوز اپنےمشنری ، مذہبی ، اقتصادی ، جغرافیائی اور دیگر خفیہ مقاصد کو بھی ایکسپورٹ کیا جانے لگا ۔ یہ حقیقت ہے کہ ڈونر ممالک میں زیادہ تر غیرمسلم مغربی ممالک شامل ہیں ۔ اس لئے ان مخصوص اہداف اور مقاصد کا شکار زیادہ تر تیسری دنیا کے مسلم ممالک ہیں ۔ زیر نظر کتاب این جی اوز کے ان پس پردہ حقائق کو آشکار کرتی ہے ۔ جو کہ اس موضوع پر ایک مکمل دستاویز ہے۔ (ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
پیش لفظ
غیر سرکاری تنظیمیں حقائق اور مقاصد
این جی اوز اعداد وشمار کے آئینے میں
این جی اوز کے اہداف
عاصمہ جہانگیر ۔ ایک تعارف
متنازع ترین این جی اوز اور عاصمہ جہانگیر
متنازع گروپ کے متنازع ادارے
پیر بنیامین رضوی کی عاصمہ جہانگیر گروپ کے خلاف چارج شیٹ
این جی اوز کے خلاف پہلا بڑا آپریشن
ہیومن رائٹس کمیشن پس پردہ حقائق
عاصمہ جہانگیر کا انٹرویو
ارشاد احمد حقانی بمقابلہ عاصمہ جہانگیر
’’ مولانا ‘‘ عاصمہ جہانگیر کی نکاح خوانی
ولی کا کردار ایک موقف
غیرت کے نام پر قتل
عمر اصغر چیرمین سنکی فاونڈیشن
قانون توہین رسالت اور این جی اوز
پاکستان میں عیسائیت کی یلغار
افغان مہاجرین کیمپوں میں عیسائی تنظیم کی سرگرمیاں
انسانی حقوق کی تنظیموں کا اصل چہرہ
این جی اوز کو پیسہ کہاں سے ملتا ہے؟
آغا خان فاؤنڈیشن کو مالی معاونت فراہم کرنے والے ادارے
سیاسی اور اہم شخصیات کی این جی اوز
بیت المال سے فنڈز کون لیتا رہا؟
چند این جی اوز کا تعارف
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
قرآن پکارتا ہے
مصنف
ام حماد
ناشر
دار الاندلس،لاہور


تبصرہ

یہ کتاب اسلامی شاعری کا مجموعہ ہے ۔ جس میں ایک سچے مسلمان کی طرف اسلامی شعار کو جذبہ خالص کے تحت نذرانہ عقیدت پیش کیا گیا ہے ۔ ام حماد صاحبہ نے اسے بڑے منفرد اور دلکش انداز میں پیش کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ اس مجموعے میں اسلامی جہاد بھی اس کتاب میں موضوع بحث بنایا گیا ہے ۔ ایک نظم جس کا عنوان رکھا گیا ہے کہ قرآن پکارتا ہے ، ''اٹھو میرا انتقام لو''یہ نظم بدنام زمانہ جیل گوانتا موبے میں قرآن کی بےحرمتی پر لکھی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ بھی مصنفہ کے کئی ایک شاعری کے مجموعے منظر عام پر آچکے ہیں ۔ جو کہ ایک بندہ مومن کے ایمان کو گرما دینے والے ہیں ۔ اور چونکہ مصنفہ ایک جہادی تحریک سے وابسطہ ہیں اس لئے ان نظموں کا بنیادی مقصد لوگوں کے اندر جہادی شعور بیدار کرنا ہے ۔ اور ویسے بھی شاعری ادب کی ایک ایسی صنف ہے جس میں انسان اپنےخیالات کو انتہائی موثر طریقے سے ادا کر سکتا ہے ۔ پھر اس پر مستزاد یہ ہے کہ محترمہ ام حماد صاحبہ جیسا جذبہ صادقہ اس میں شامل ہو تو اسے چار چاند لگ جاتے ہیں ۔ اللہ تعالی مصنفہ کو اجر جزیل سے نوازے ۔ آمین۔(ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
’’ بیت اللہ کے سائے میں‘‘
اللہ کا محبوب کون؟
مبارک اسےجہاد کی جس نے شمع جلائی
اے میرے حکمرانو
علم کے راستےمیں شہادت
والدہ مرحومہ کی یاد میں
انڈیا ، پاکستان بس دوستی کے آغاز پر
پھولوں کے ہار ملیں تم کو یا
ایک مجاہدہ کی خواہش
سعدی تھا سب کو پیارا
ابو سعد شہید
پشاور کے پہلے شہید وقار احمد ابو مصعب کی شہادت پر
ہم کس کی عدالت میں آج اپنی صفائی دیں
اس حاکموں کے حاکم کو اک دن جواب دوگے
ہم اہل پاکستان
یہ کس کا گھر تھا سوچو؟
میں پاک سرزمین ہوں
خاک وطن کے زیرلب نوحے
پاکستان کی رام کہانی
خودکش حملے
امت کی بیٹیاں تن برہنہ پکارتی ہیں
نکلا تھا گھر سے
جو آپ ہی اپنے پیارون کو خون میں
نہلائے جاتے ہیں
ہر پھول زخم زخم ہے
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
قرآن وحدیث کی روشنی میں نام اور القاب
مصنف
محمد مسعود عبدہ
ناشر
مشربہ علم وحکمت لاہور


تبصرہ

ناموں کی بہت زیادہ اہمیت ہوتی ہے اسی علم کی بنا پر حضرت انسان نے فرشتوں پر فوقیت پائی تھی اور اسی کی وجہ سے انسان مسجود ملائک بنا۔ رسول اللہ ﷺ نے بھی فرمایا ہے کہ انسان کی شخصیت میں اس کے نام کی بہت تاثیر ہوتی ہے ۔ اگر نام اچھا ہو گا تو یعنی اس کا معنی اچھا ہو گا تو انسان کے اوپر اس کا اثر بھی اچھا ہی پڑے گا اور اگر نام برا ہو گا تو اس کا اثر بھی برا ہی پڑے گا ۔ پھر یہ ہے کہ نام ہمیشہ ایسا ہونا چاہیے جو اسلامی تعلیمات کے منافی نہ ہو یا جس کے بارے میں اسلام نے ناپسندیدگی کا اظہار نہ کیا ہو ۔ بلکہ ہمیشہ ایسا نام رکھنا چاہیے جو اسلام کی تعلیمات کے عین مطابق ہو ۔ نام ہی وہ واحد مظہر ہے جو بتاتا ہے موسوم کیا ہے؟ کون ہے؟ کیسا ہے؟ نام حواس کے لئے کسی چیز کی ماہیت دریافت کرنے کا سب سے پہلا ذریعہ ہے ۔ نام رابطے ، محبت اور حسن سلوک میں زینے کا کام دیتا ہے ۔ نام اگر خوبصورت چیز سے وابستہ ہو تو سن کر دل و نگاہ عقیدت سے جھک جاتے ہیں ۔ نام اگر محبوب سے تعلق رکھتا ہو تو سن کر آتش شوق بھڑک اٹھتی ہے ۔ زیرنظر کتاب میں تفصیلی طور پر اس بات کی طرف رہنمائی کی گئی ہے کہ نام کونسے رکھنے چاہیے اور اس کے ساتھ ساتھ ناموں کی ایک تفصیل بھی دی ہے ۔(ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
علم الاسماء
اسماء کی اہمیت
اسم لغت میں
اسم اور تاثر
نام رکھنے کے مختلف انداز
نام رسول رحمت کی نظر میں
نام اور مقصدیت
والدین سےبھی عظیم محسن حقیقی
اللہ کے پسندیدہ نام
مقبول شخصیات کے مقبول نام
ممنوعہ نام
عنایات الہٰی پر مشتمل الفاظ بطور نام
انداز تخاطب میں احترام آدمیت
پیار بھرے نام
کنیت
القاب
قبائلی نام
علامتی نام
نقابی نام
حرف آخر
ماخذ
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
صلوۃ المصطفٰے ﷺ
مصنف
محمد علی صاحب جانباز
ناشر
مکتبہ جامعہ رحمانیہ سیالکوٹ


تبصرہ

نماز اسلام کا دوسرا بڑا اہم رکن ہے ، جو تمام عبادات اور نیکیوں کی جڑ اور اصل الاصول ہے ۔ یہ اسلام کا وہ فریضہ ہے جس سے کوئی مسلمان متنفس ، جب تک اس میں کچھ بھی ہوش و حواس باقی ہے ، کسی حالت میں بھی سبکدوش نہی ہو سکتا ۔ قرآن مجید میں سو سے زیادہ مرتبہ اس کی تعریف ، اس کی بجاآوری کا حکم اور اس کی تاکید آئی ہے ۔ اس کے ادا کرنے میں سستی اور کاہلی نفاق کی علامت اور اس کا ترک کفر کی نشانی بتائی گئی ہے ۔ نماز کے بنیادی طور پر دو پہلو ہیں ایک اس کی ترغیب و ترہیب جبکہ دوسرا اس کے احکام و مسائل کے حوالے سے ہے ۔ زیر مطالعہ کتاب نماز کے مؤخرالذکر پہلو پر ہے ۔ اس میں قاری کو فرائض کے علاوہ سنن ، نوافل مثلا صلاۃ استسقا ، نماز سورج و چاند گرہن ، نماز جنازہ اور استخارہ وغیرہ کی مفصل کیفیات بھی پڑھنے کو ملیں گی ۔ اور پھر یہ بھی ذکر کیا گیا ہے کہ مذکورہ نمازوں میں کہاں کہاں کن کن ادعیہ کو پڑھنا مسنون ہے ۔ ساتھ ساتھ ان سب کے دلائل بھی مع حوالہ درج ہیں ۔ پھر مزید یہ ہے کہ اختلافی مسائل کو احادیث صحیحہ کے علاوہ خود مشاہیر علمائے احناف کے اقوال و فتاوی سے بھی مزین کیا گیا ہے ۔ اللہ مصنف کو اجر جذیل سے نوازے اس سے پہلے وہ نماز کے ترغیب و ترہیب کے پہلو پر ایک مفصل کتاب لکھ چکے ہیں ۔(ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
پیش لفظ
فہرست مضامین
طہارت وپاکیزگی کی اہمیت
قضائے حاجت کے آداب
نجاستوں کی صفائی کا بیان
غسل جنابت کے احکام ومسائل
حیض ، استحاضہ اور نفاس کا حکم
مسنون یا مستحب غسل
مسواک کا بیان
مسواک کے خاص اوقات اور مواقع
وضو کا بیان
تیمم کا بیان
نماز کی عظمت واہمیت
اذان واقامت کے احکام ومسائل
اذان کے مسائل وآداب
مساجد کا بیان
مسجد کے آداب واحکام
رسول اکرمﷺ کی نماز
سترہ کا بیان
نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنے کا مسئلہ
سورہ فاتحہ کے بعد قراء ت قرآن
نمازوں میں مسنون قراء ت
رفع الیدین کا بیان
سجدہ کی فضیلت
سجدہ کے آداب
سجدہ سہو کا بیان
نماز باجماعت کا بیان
صف بندی کے مسائل کا بیان
امامت کا بیان
مقتدیوں کےاحکام کا بیان
پانچ نمازیں اور ان کی رکعات کا بیان
نماز تہجد کا بیان
نماز وتر کا بیان
نماز تراویح
نماز چاشت یا اشتراق کا بیان
نماز عیدین کا بیان
سورج اور چاند گرہن کی نماز کا بیان
نماز استسقاء کا بیان
نماز قصر کا بیان
نماز جمعہ کا بیان
بیماری ، موت اور نماز جنازہ کا بیان
نماز جنازہ کا بیان
خاص اوقات کی دعاؤں کا بیان
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
سیرت آزاد
مصنف
مولانا عبدالمجید صاحب سوہدروی
ناشر
مسلم پبلیکیشنز لاہور



تبصرہ

مولانا ابو الکلام آزاد کی ذات تعارف کی محتاج نہیں ۔ آپ ایک منفرد حیثیت کی حامل شخصیت تھے ۔ آپ علوم اسلامیہ کے بحرذ خار تھے ۔ وہ اپنے علمی تبحر اور اپنے علم و فضل کے ساتھ جامع الکمالات شخصیت کے حامل تھے ۔ وہ بیک وقت مفسر قرآن ، محدث ، مؤرخ ، محقق ، متکلم ، فلسفی ، فقیہ ، معلم ، ادیب ، شاعر ، نقاد ، دانشور ، سیاست دان اور مبصر بھی تھے ۔ غرض ان کے راہوار قلم کی جولانیوں سے کوئی میدان بھی محروم نہیں رہا ۔ ادب و تنقید کا میدان ہو ، یا تاریخ و سیر کا ، قرآن مجید کی تفسیر ہو یا حدیث نبوی ﷺ کی تشریح و توضیح ، سیاسی موضوعات ہو یا دقیق علمی مباحث ، ہر موضوع پر ہر وقت ان کا اشہب قلم یکساں جولانی دکھاتا تھا۔ اور ان سب تخلیقات کے پس منظر میں مولانا ابوالکلام آزاد کی رنگا رنگ شخصیت قوس و قزح کی طرح نمایاں رہتی ہے ۔ ان اعتدال اور توازن بدرجہ اتم موجود تھا ۔ خود آرئی سے نفرت ، انکسار، تواضع ، سادگی ، خاکساری حق گوئی ، عالی ظرفی ، ثابت قدمی جیسی صفات پائی جاتی تھیں ۔ وہ اپنی ذات میں مرقع حیات تھے ۔ شورش کے الفاظ میں وہ ہندستان کے ابن تیمیہ تھے ۔ زیرنظر کتاب میں بھی ان کی شخصیت کے چند گوشوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے ۔(ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
پیش گفتار
تعارف
آزاد نمبر
آزاد کی یاد
آغازیہ
ولادت باسعادت
حسب ونسب
تحصیل علوم
آپ کی ذہانت
علوم جدیدہ مغربیہ
خلوت پسندی
جادونگاری
اوصاف وخصائل
تردید بدعات
تقلید سے نفرت
اتباع کتاب وسنت
عشق قرآن
آزاد کا تفقہ فی القرآن والحدیث
حدیث سے شیفتگی
بحث ومناظرہ
ترجمان القرآن
جیل کی کال کوٹھریوں میں دعوت وتبلیغ
غیر مسلم تحریکات کا انسداد
اخلاقی تبلیغ
احکام اسلام کی پابندی
نماز
روزہ
پردہ
سیاسی نظریات
اسلامی ممالک مفتوحہ
ہندوستانی پوزیشن
آزاد کا نظریہ سیاست
احیائے قوم وملت
جہاد کی ترغیب
پیام بیداری
اسلامی خلافت کا قیام
اعلان حقیقت
علامہ اقبال کا تصور خلافت
مولانا آزاد کا تخیل خلافت
تحریک خلافت اور کانگریس
مولانا کی مساعی
حریت کش سازشیں
کانکرس کی صدارت
مسلمانوں کی علیحدکی
آزاد کی استقامت
مولانا آزاد اور پاکستان
آفتاب علم وحکمت کا غروب
تاریخ ہائے وفات مولانا ابوالکلام آزاد
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا
مصنف
سید سلیمان ندوی
ناشر
مکتبہ اسلامیہ،لاہور


تبصرہ

آج مسلمانوں کے اس دور انحطاط میں ، ان کے انحطاط کا بحصہ رسدی آدھا سبب عورت ہے ۔ وہم پرستی ، قبر پرستی ، جاہلانہ مراسم ،غم و شادی کے موقعوں پر مسرفانہ مصارف اور جاہلیت کے دوسرے آثار ، صرف اس لیے ہمارے گھروں میں زندہ ہیں کہ آج مسلمان بیبیوں کے قالب میں تعلیمات اسلامی کی روح مردہ ہو گئی ہے ، شاید اس کا سبب یہ ہو کہ ان کے سامنے مسلمان عورت کی زندگی کا کوئی مکمل نمونہ نہیں ۔ آج ہم ان کے سامنے اس خاتون کا نمونہ پیش کرتے ہیں ، جو نبوت عظمی کی نو سالہ مشارکت زندگی کی بنا پر خواتین خیرالقرون کے حرم میں کم و بیش چالیس برس تک شمع ہدایت رہی ۔ ایک مسلمان عورت کے لیے سیرت عائشہ میں اس کی زندگی کے تمام تغیرات ، انقلابات اور صائب ، شادی ، رخصتی ، سسرال ، شوہر، سوکن ، لاولدی ، بیوگی ، غربت ، خانہ داری ، رشک و حسد ، غرض اس کے ہر موقع اور ہر حالت کے لیے تقلید کے قابل نمونے موجود ہیں ۔ پھر علمی ، اخلاقی ہر قسم کے گوہر گرانما یہ سے یہ پاک زندگی مالال ہے ۔ اس لیے سیرت عائشہ اس کے لیے ایک آئینہ خانہ ہے جس میں صاف طور پر یہ نظر آئے گا کہ ایک مسلمان عورت کی زندگی کی حقیقی تصویر کیا ہے ؟ اس کے علاوہ بھی سیرت عائشہ کا مطالعہ اس لئے ضروری ہے کہ یہ ایک دنیا کی عظیم ترین انسان کی سیرت کا مطالعہ ہے ۔ اللہ تعالی ہماری خواتین کو ان کے نقوش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین۔(ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
علامہ سید سلیمان ندوی اور سیرت عائشہ رضی اللہ عنہا
دیباچہ
تمہید
سیرت عائشہ کی اہمیت
ماخذ
انتساب
ابتدائی حالات
تعلیم وتربیت
خانہ داری
معاشرت ازدواجی
سوتیلی اولاد کے ساتھ برتاؤ
واقعہ افک
تحریم ، ایلاء اور تخییر
بیوگی ( 11ہجری)
عام حالات
دعوت اصلاح
اخلاق وعادات
علم واجتہاد
علم حدیث
فقہ وقیاس
علم کلام وعقائد
علم اسرارالدین
طب ، تاریخ ، ادب ، خطابت وشاعری
تعلیم افتاء اور ارشاد
افتاء
جنس نسوانی پر حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے احسانات
عالم نسوانی میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا درجہ
خاتمہ
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر پر تحقیقی نظر
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی عمر اور مولانا محمد علی کے شبہات کا جواب
خلاصہ بحث
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
شکر ، توبہ اور ہم
مصنف
بشیر احمد لودھی
ناشر
مکتبہ دارالسلام،لاہور


تبصرہ

توبہ توفیقات الہی میں سے ایک حسین تحفہ اور مغفرت ،انعامات الہی کاایک بہترین ثمر ہے۔انسان اپنےیفس امارہ کے ہاتھوں اور ماحول کی پراگندگی میں ملوث ہو کر بداعمالیوں کاشکار ہوجاتاہے۔بعض اوقات اسلامی تعلیمات سے بےخبری اورمشرکانہ رسوم ورواجات سے وہ اپنےاعمال کو روشن کرنےکی بجائے سیاہ کرتارہتاہے۔برصغیرکےمسلمانوں کاتو بالخصوص یہ المیہ ہےکہ انہوں نےہندوانہ اورمتصوفانہ اثرات کےتحت دین اسلام کےمقابلےمیں ایک مشرکانہ ثقافت کو اپنارکھاہے۔یہ طرزعمل آخرت میں رسوائی کا مستوجب بن سکتاہے۔ پیش نظر کتاب میں بشیراحمدلودھی صاحب نے دوسری جنگ عظیم کےبعد احوال عالم میں پیداہونےوالے مشرکانہ رسوم ورواجات اور ہندوانہ شعارکی نفی اور ابطال کیاہے۔یہ کتاب انفرادی اور اجتماعی توبہ کےایک ایسے راستےکو واضح کرتی ہے جوکتاب وسنت کا واضح تقاضہ اور امت مسلمہ کے موجودہ فساد کو امن میں بدلنے کا واحد راستہ ہے۔مصنف نے بحر وبر کےاس موجودہ فسادانگیز ماحول میں شکر گزار اور ناشکر ےبندوں کےکردارکو بھی واضح کیاہے۔امیدہےیہ کوشش عامۃ المسلمین کے لیےمفیدثابت ہوگی۔(ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض ناشر
کچھ اپنے بارے میں
بحروبر میں فساد کیون؟
شکر گزاری کیا ہے
حضرت داؤد علیہ السلام (شکر گزار بادشاہ)
اللہ قرض کئی گناہ بڑھا کر لوٹاتا ہے
خلاصہ کلام
ناشکر گزار بندوں کا ذکر
نمرود
حضرت موسیٰ علیہ السلام نے بددعا کی
قارون ( ایک ناشکر گزار دولت مند سیٹھ)
بنی اسرائیل ( ناشکر گزار قوم)
فرقہ بازی کی وجہ
باغ والے ناشکر گزار
انسان کو بہترین اندازے پر پیدا کیا
قوت گویائی عطا ہوئی
اللہ کو صرف مصیبت میں مانتے ہیں
انسان کا چھچھورا پن
توحید نما شرک
نجات دہندہ کون؟
شرک کیا ہے؟
شرک کی مختلف صورتیں
شرک خفی
موت کے بعد ان کی بےبسی
وہم کی پیروی کرتے ہیں
شرک نیک اعمال کو کھا جاتا ہے
بزرگوں کی جواب طلبی ہوگی
فرشتوں کی جواب طلبی
شرک کے علمبردار
نیکی کے نام پر گناہ
بدبختی کا علاج کیا ہے
تمام مصائب کا حل
دھوکے سے بچو
اللہ کے امر ونہی سے بے پروائی
خلاصہ کلام
انسان محبت کریں گے
مصائب کا حل
حضرت یونس علیہ السلام سے عذاب کا رخ موڑ دیا گیا
توبہ کرنے والے پر اللہ کتنا خوش ہے؟
فرقہ پرستی آگ کا گڑھا ہے
فرقہ پرستی کا حل
اختلافات کا حل
فساد کا علاج
اصحاب سبت کی مثال
نیکیوں کا خلاصہ
برق گرتی ہے تو بے چارے مسلمانوں پر
ہندو اور نماز کا احترام
کل کے لیے فکر کرو
ماں دودھ پیتے بچے کو بھول جائے گی اور حاملہ کا حمل گر جائے گا
اس روز کیسے بچو گے؟
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
تعارف جماعت مجاہدین
مصنف
پروفیسر چوہدری عبدالحفیظ
ناشر
نعمانی کتب خانہ،لاہور


تبصرہ

برصغیرمیں احیائےاسلام کےسلسلےمیں جوکوششیں ہوئی ہیں ان میں جماعت مجاہدین کاایک نمایاں مقام ہے۔بلکہ اس حوالےسے اگریہ کہہ دیاجائےتوبےجا نہ ہوگاکہ یہ سب سے پہلی جماعت ہےجس نےباقاعدہ ایک نظم کےتحت برصغیرمیں غلبہءاسلام کی جدوجہدکی اس جماعت کے فکری بانی شاہ ولی اللہ ہیں اور عسکری طورپر اسے ایک نظم کےتحت لانے والے سید احمد شہید ہیں ۔ تقریبا ایک سوسال تک یہ جماعت مسلسل کسی نہ کسی طریقے سے جدوجہدآزادی میں شریک رہی۔برصغیرکےلوگوں کےاندرجذبہءآزادی کی روح بہت حدتک اسی جماعت کےرہین منت ہے۔پھربعدمیں یہ جماعت تاریخ کا ایک حصہ بن کر رہہ گئی ۔اس کی تاریخ کواحاطہءصفحات میں لانےکےلیے سب سے زیادہ کاوشیں مولاناغلام رسول مہر نےکیں۔اس کےعلاوہ بھی بہت سے مصنفین نے اس باب میں دلچسپی لی ۔زیرنظرکتاب بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔جس میں مصنف نےکچھ نادرمخطوطات کو احاطہءتحریر میں لانےکی کوشش کی ہے۔اس کےعلاوہ مصنف کاکہنا ہےکہ مولانافضل الہی جواس جماعت کےآخری امیرتھے ان کے اہل وعیال کے پاس اس حوالےسے بہت سا موادپڑھاہواہےبس وہ کسی صاحب قلم کی توجہ کامحتاج ہے۔اسےایک منظم اندازمیں مرتب کرکےمنظرعام پرلایاجائے۔تاکہ اس کےبارےمیں زیادہ سے زیادہ معلومات میں اضافہ ہواورمولانا غلام رسول مہر کی یہ بہت خواہش رہی کہ مولانافضل الہی کےپاس چندلمحات گزارنےکاموقع ہاتھ آجائے تاکہ وہ اس کام کو بحسن خوبی سرانجام دے سکیں۔زیرنظرکتاب اسی آرزوکوپایہءتکمیل میں پہنچانےکی ایک کڑی ہے۔(ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
پیش لفظ
تعارف جماعت مجاہدین
پس منظر
سیاسی حالت
مذہبی حالت
اخلاقی حالت
علمی حالت
مقصد
رضائے الہٰی
اعلائے کلمۃ اللہ
زبانی دعوت وتبلیغ جہاد کے بغیر ممکن نہیں
غلط فہمی کا ازالہ
آغاز سفر
سید احمد شہید
سفر ہجرت
آغاز جہاد
منزول مقصود
شاہ اسماعیل شہید
جماعت مجاہدین کا پہلا دور
شیخ ولی محمد پھلتی
مرکز ستھانہ
سید عبدالرحیم
خاندان صادق پور
تیسرا دور
مولانا عنایت علی
تحریک آزادی 1857ء
مولانا نوراللہ
ملکا
چوتھا دور
مولانا عبداللہ
مجادین کا مثالی کردار
حاصل مطالعہ
راہ حق کے شہیدو
گنج شہیداں
دعوت وارشاد
انسانوں کے بھیس میں فرشتے
کوہ سیاہ کی مہمیں
نیا مرکز
مجاہدیا اہلحدیث یا وہابی
کانگرس کی بنیاد
فتنہ قادیانیت
مرزا غلام احمد قادیانی
مولانا عبدالکریم اور مرکز اسمست
مولانا نعمت اللہ
مرکز چمرکنڈ
مولانا فضل الٰہی
گوہر شاہوار
انقلاب افغانستان
مولانا صوفی محمد عبداللہ
مولانا محمد سلیمان
حضرت غازی عبدالکریم
مآخذ
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
تفہیم اسلام بجواب دو اسلام جدید ایڈیشن
مصنف
مسعود احمد بی ایس سی
ناشر
اہلحدیث اکادمی کشمیری بازار لاہور


تبصرہ

صحیح تعلیمات اسلامی خصوصا حدیث شریف اور علمائے اسلام کےمتعلق انگریزی تعلیم یافتگان اور ان سے وابستگان اور متاثرحضرات میں جو بڑی بڑی غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں ان کاایک بہت بڑا مرقع محترم ڈاکٹر غلام دجیلانی برق کی مشہور کتاب دواسلام ہے جس کاموضوع علمائے کرام کی عمومی تضحیک حدیث شریف کا استخفاف بلکہ انکار اورشعائر اسلامی کے احترام سے بےاعتنائی ہے۔چونکہ ساری کتاب ہی غلط فہمیوں یا مغالطوں پرمبنی ہے اس لئے متعدد اہل قلم کو اس کےجواب کےلئے قلم اٹھانا پڑا ۔ زیرنظرکتاب بھی اسی سلسلےکی ایک کاوش ہے۔ان غلط فہمیوں میں سے استخفاف حدیث کےحوالے سے ابن جوزی کا ایک قول عموما استعمال کیاجاتا ہے وہ یہ کہ موضوع (جھوٹی )روایت کی علامت یہ ہے کہ عقل ،اصول محسوسات ومشاہدہ ،نص قرآنی متواتر حدیث اجماع میں سے کسی ایک کےخلاف ہو گی۔جبکہ یہ بات انہوں نے موضوع اورضعیف روایات کےسلسلے میں کہی تھی ۔اس طرح کےدیگر علمی غلط فہمیوں کی بناپربرق صاحب کی پیداکردہ غلطیوں کاازالہ کرنےکی کوشش کی گئی ہے۔اللہ مصنف کو اجرسےنوازے۔اس ضمن میں واضح رہےکہ مولانا مسعودصاحب کا تدلیس کےحوالے سے نقطہ نظر اہل حدیث کےمسلک کی نمائندگی نہیں کرتا۔وہ تدلیس کاانکار کرتےہیں۔جبکہ اہل حدیث اس کااقرار کرتےہیں۔(ع۔ح)

 
Top