کتا ب و سنت ڈاٹ کام کی لائیبریری سے...

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
مقدمہ
علم اخلاق کی تعریف
موضوع
علم اخلاق کا فائدہ
طبیعت ، حال اور مکہ میں فرق
دیگر علوم سے علم اخلاق کا تعلق
علم اخلاق وعلم النفس
علم اخلاق وعلم اجتماع
علم اخلاق وعلم قانون
کتاب کی تقسیم
اخلاق ایجابی واخلاق معیاری
اخلاق کے مباحث نفسیہ
عمل کے بواعث واسباب
اثر وایثار
خلق
وجدان ۔ضمیر
مثل اعلیٰ
علم اخلاق کے نظریے اور اس کی تاریخ
شعور اخلاق
خیر وشرکا پیمانہ
عرف
مذہب سعادت
مذہب سعادت عام
مذہب منفعت
مذہب نشووارتقاء
حکم اخلاقی
اخلاقی نظریوں کا عملی زندگی سے تعلق
اخلاقی قوانین اور دوسرے قوانین
اخلاقی بحث کی تاریخ پر ایک اجمالی نظر
عملی اخلاق
اجتماعی وحدت اور فرد کے ساتھ اس کا علاقہ
قانون اور رائے عامہ
حقوق وفرائض
زندگی کا حق
آزادی مطلق
حق ملکیت
حق تربیت
عورت کے حقوق
اسلامی نظریہ
فرض
ضروری فرائض
شجاعت
عفت
عدل
اقتصاد ۔ میانہ روی
وقت کی حفاظت
اخلاقی امراض اور ان کا علاج
چوتھا باب تفاوت نظر
خیر ، سعادت ، فضیلت منفعت اور انکے باہم امتیاز
فضائل
مثل اعلیٰ
روح ونفس
اخلاق اسلامی کے عملی مظاہر
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
عقیدہ اہل سنت والجماعت (عبدالخالق صدیقی)
مصنف
ابو حمزہ عبدالخالق صدیقی
ناشر
انصار السنہ پبلیکیشنز لاہور


تبصرہ

عقیدہ توحید صرف آخرت کی کامیابی اور کامرانیوں کی ہی ضمانت نہیں ، بلکہ دنیا کی فلاح ، سعادت و سیادت ، غلبہ و حکمرانی اور استحکام معیشت کا علمبردار بھی ہے ۔ امت مسلمہ کے عروج اور زوال کی یہی اساس ہے ۔ اسی بنیاد پر تاریخ کے گزشتہ ایام میں مسلمانوں مشرق و مغرب اور شمال وجنوب میں اپنے جھنڈے لہرائے تھے ۔ اللہ تعالی نے اسی کی بنیاد پر خلافت ارضی کا وارث ٹھہرانے کا وعدہ فرمایا ہے ۔ اور اسے چھوڑ کر یا ترک کرنے سے ذلت و رسوائی کے مقدر بنانے کی وعید سنائی ہے ۔ اور یہ ایک حقیقت ہے کہ مسلمان اس وقت تک قیادت و سیادت کا فریضہ سر انجام دیتے رہے جب تک وہ اسے تھامے رہے ۔ اور جب انہوں نے اس کو چھوڑ دیا تو ذلیل و رسوا ہو گئے ۔ اسی بنا بر سابقہ امتوں کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ۔ اور امت مسلمہ کے اندر بھی جب یونانی فلسفے کی وجہ سے بےجا تاویلات اور تشبیہات کا دروازہ کھلا تو انہو ‎ں بھی توحید کے درس کو بھلا دیا ۔ زیر نظر کتاب اسی جذبہ صالحہ کے پیش نظر لکھی گئی ہے تاکہ امت کے اندر اس عقیدے کے حوالے سے تمام شکوک و شبہات رفع ہو جائیں ۔ اللہ مصنف کو اجر جزیل عطا فرمائے ۔ (ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
مقدمہ
تمہید
پہلا باب عقیدہ اہل سنت والجماعت
عقیدے کی اصلاح کیوں؟
اسلامی عقیدہ کی پہچان ضروری ہے
اسلامی عقیدہ کی دعوت دینا
سیدنا نوح علیہ السلام
سیدنا ہود علیہ السلام
سیدنا صالح علیہ السلام
سیدنا ابراہیم علیہ السلام
سیدنا شعیب علیہ السلام
سیدناعیسیٰ علیہ السلام
سیدنا محمد الرسول اللہ ﷺ
اہل سنت والجماعت کا تعارف
السنۃ
الجماعۃ
اہل سنت کی فضیلت
توحید کی قسمیں
عبادت کا معنی ومفہوم
توحید اسماء وصفات
ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ کا قول
اسماء اللہ کا احترام
اسماء وصفات کے متعلق مومن کا عقیدہ
اسماء وصفات کے متعلق منہج سلف سے منحرف فرق مشبہ اور معطلہ پررد
صفات الہٰیہ کی اقسام
فائدہ
رحمت کی قسمیں
فائدہ
تیسرا باب فرشتوں پر ایمان
تخلیق ملائکہ
فرائض وذمہ داریاں
ملائکہ سے عداوت اور دشمنی
ملائکہ اور غلط تصورات
چوتھا باب کتابوں پر ایمان
نزول کتب کا مقصد
انبیاء سابقین کی کتب اور صحیفوں پر ایمان رکھنا ضروری ہے
فوائد
پانچواں باب رسولوں پر ایمان
انبیاء ورسل علیہم السلام پر ایمان لانے کا مفہوم
رسالت ونبوت وہبی ہے
نبی کریمﷺ کی تمام انبیاء ورسل علیہم السلام پر فضیلت
بشریت انبیاء ورسل علیہم السلام
معجزات
چھٹا باب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور ان کی خلافت پر ایمان
فضائل ومراتب صحابہ کرام رضی اللہ عنہم
افضلیت ابوبکر رضی اللہ عنہ
عمر فاروق اور عثمان غنی رضی اللہ عنہما کی فضیلت وخلافت
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی فضیلت اور خلافت
عشرہ مبشرہ
اہل بیت سے محبت
امہات المومنین کی فضیلت
اولیاء اللہ کا احترام
اولیاء اللہ نفع ونقصان کے مالک نہیں
کرامات اولیاء
کرامات کا ثبوت اور چند کرامات کا بیان
ساتواں باب آخرت کے دن پر ایمان
علامات قیامت پر ایمان لانا
علامات قیامت
صور کابیان
حشر
اہل کفر کا حشر
اہل ایمان کا حشر
حوض کوثر
اہل بدعت کی محرومی
حساب وکتاب
پل سراط
شفاعت کبریٰ
اللہ کے اذن سے شفاعتیں
جنت اور جہنم
دیدار الہیٰ
آٹھواں باب قضا وقدر پر ایمان
قدر کا لغوی مفہوم
قضا وقدر اور ان کا مفہوم
انسان کا مختار ہے یا مجبور
تقدیر اور ترک اسباب
تقدیر کے اچھا اور برا ہونے پر ایمان
تقدیر اور غوروخوض
نوان باب عقیدہ اہل سنت والجماعت کے مخالف امور
شرک
غیراللہ سے فریاد اور دعا کرنا
غیراللہ کے تقرب کی خاطر رنج کرنا
توسل غیر شرعی
غلو
شخصیت پرستی
قبر پرستی
مزارات کی تعمیر اور مجاوری
قبروں کے عرص
ستارہ پرستی
عقیدہ نحوست
غیراللہ کی قسم اٹھانا
بدعت
ایک سوال اور اس کا جواب
شریعت اسلامیہ میں طعن کرنا
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
اسلام کی بیٹیاں
مصنف
محمد اسحاق بھٹی
ناشر
مکتبہ قدوسیہ،لاہور


تبصرہ

موجودہ دور میں بعض مسلمان مغرب سے متاثر ہو کر انہی افکار و نظریات اور تہذیب کو اپنانا چاہتے ہیں جو مغرب نے متعارف کروائے ہیں ۔ وہ زندگی کے ہر شعبے کی اسی طرح تشکیل کرنا چاہتے ہیں جس سے بہتر طریقے سے اہل مغرب کی تقلید ہو جائے ۔ کسی بھی انسانی سماج کی ترقی کا انحصار بہت حد تک اس پر ہے کہ وہ سماج اپنے اندر عورت کو کیا مقام دے رہا ہے ۔ اس سلسلے میں انسان نے اکثر طور پر ٹھوکریں ہی کھائی ہیں ۔ تاہم اسلام نے اس باب میں بھی ایک معتدل رائے اپنائی ہے ۔ آج اسلام پر اعتراض اٹھائے جاتے ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ اسلام عورت کے دائرءکار کو انتہائی محدود کر کے رکھ دیتا ہے ۔ جبکہ ایک غیر جانب دارانہ نظر سے اسلامی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو یہ اعتراض بے بنیاد نظر آتا ہے ۔ کیونکہ تاریخ اسلام میں ہمیں ہرشعبہءزندگی میں خواتین کا نمایاں کردار نظر آتا ہے ۔ زیر نظر کتاب اسی پہلو کو اجاگر کرنے کی ایک کڑی ہے جس میں مختلف اسلامی ادوار کی نمایاں خواتین کی سیرت و سوانح کے مختلف پہلو بیان کیے گئے ہیں ۔ اس سلسلے میں ایک تاریخی ترتیب کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے چناچہ سب سے پہلے امہات المؤمنین ، اس کے بعد بنات الرسول اور پھر جلیل القدر صحابیات کے حوالے سے ذکر کیا گیا ہے ۔ اسی طرح پھر سلسلہ وار اسلامی تاریخ کی ایک ترتیب کے ساتھ خواتین کا ذکر کیا گیا ہے ۔ یہ کتاب مؤرخ اسلام مولانا اسحاق بھٹی صاحب کے اخبار امروز جو کسی وقت ایک نمایاں اخبار ہوا کرتا تھا اس میں چھپے گئے قالموں کا مجموعہ ہے ۔ اللہ مصنف کو جزائے خیر سے نوازے ۔ (ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
ام المؤمین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا
ام المؤمنین حضرت سودہ رضی اللہ عنہا
ام المومنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا
ام المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا
ام المومنین حضرت زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنہا
ام المومنین حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا
ام المومنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا
ام المومنین حضرت صفیہ بنت حیی رضی اللہ عنہا
ام المومنین حضرت میمونۃ بنت حارث رضی اللہ عنہا
حضرت ریحانہ بنت شمعون بن زید رضی اللہ عنہا
حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ عنہا
حضرت زینب رضی اللہ عنہا
حضرت ام کلثوم رضی اللہ عنہا
حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا
حضرت اروی بنت عبدالمطلب رضی اللہ عنہا
حضرت عاتکہ بنت عبدالمطلب
حضرت صفیہ بنت عبدالمطلب
حضرت ایم ایمن
فاطمہ بنت خطاب رضی اللہ عنہا
حضرت ام سلیم بنت ملحان
حضرت ام عمارہ
حضرت اسماء بنت یزید
خولہ بنت ثعلبہ رضی اللہ عنہا
حضرت سمیہ بنت خباط
حضرت خنساء رضی اللہ عنہا
ام عبداللہ بنت ابی دومہ
ام مطاع اسلمیہ
ام مطاع بنت ارث
ام منذر بنت قیس
ام مغیث
حضرت عزہ اشجعی
حضرت عمارہ
حضرت دردہ بنت ابولہب
ہند بنت عتبہ
حضرت لیلیٰ بنت ابو حشمہ
حضرت ام کلثوم بنت عقبہ رضی اللہ عنہا
حضرت شفا بنت عبداللہ رضی اللہ عنہا
حضرت ربیع بنت معوذ رضی اللہ عنہا
حضرت ام ہانی
حضرت ام ورقہ بنت عبداللہ
حضرت فاطمہ بنت اسد
حضرت فاطمہ بنت قیس
حضرت امامہ بنت ابوالعاص
حضرت ام عطیہ بنت حارث
حوابنت یزید
حضرت خلیدہ نبت قیس
حضرت ام حرام بنت ملحان
حضرت خولہ بنت حکیم
حضرت شیما بنت حارث
حضرت زینب بنت ابو معاویہ
حضرت معاذہ بنت عبداللہ
حضرت ربیع بنت نضر
حضرت امتہ بنت خالد
حضرت اسماء بنت انیس رضی اللہ عنہا
حضرت برزہ بنت مسعودثقفی رضی اللہ عنہا
حضرت امت اللہ بنت ابوبکرہ ثقفی
حضرت ام معبد خزاعیہ
حضرت بریرہ
حضرت یسیرہ
حضرت بسیرہ
حضرت ام اسحاق غنویہ
حضرت ام حمید انصاریہ
حضرت فاطمہ بنت ولید
حضرت فاطمہ بنت عتبہ
حضرت اروی بنت حارث
حضرت ام العلاء انصاریہ
ام طفیل
معاذہ بنت عبداللہ عددی
حضرت حبیبہ عددیہ
بکارہ ہلالیہ
عائشہ بنت عثمان
بنانہ بنت ابی یزید
حفصہ بنت سیرین
حمیدہ بنت عبید
جمانہ بنت مہاجر
حضرت فاطمہ بنت عبدالملک
حضرت زینب بنت معدان
حسنہ عابدہ
ام عاصم بنت عاصم
فاطمہ بنت مرادان
عاتکہ بنت مردان
نفیسہ بنت حسن
امتہ الجلیل بنت عمروعددی
زبیدہ بنت حعفر
حضرت حسنیٰ
حمیضہ بنت یاسر
خدیجہ بنت سحنون
بوران بنت حسن
جوہر براثیہ
حضرت ام حبان سلمیہ
ام الحسن بنت ابی جعفر طبخانی
حضرت ام الحریش
خدیجہ بنت محمد بغدادی
بلارہ بنت تمیم
عائشہ بنت محمد حرانی
جروہ بنت مرہ تمیمی
ام حکیم بنت یحییٰ اموی
حمدہ بنت واثق
فخرالنساء بیگم
امتہ الحبیب
آغاہیگی
بادشاہ بیگم
روشن آراء بیگم
جاناں بیگم
قدسیہ بیگم
جمیلہ بوحیرد
فروزہوا
زینت
حوریہ
فلاہ داؤد
مآخذ ومصادر
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
ابتدائی قواعد النحو
مصنف
مختلف اہل علم
نظرثانی
مولانا عبدالعزیز نورستانی
ناشر
مکتبہ دارالسلام


تبصرہ

علم نحو تمام عربی علوم و معارف کے لئے ستون کی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ تمام عربی علوم اسی کی مدد سے چہرہ کشا ہوتے ہیں ۔ علوم نقلیہ کی جلالت و عظمت اپنی جگہ مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ان کے اسرار و رموز اور معانی و مفاہیم تک رسائی علم نحو کے بغیر ممکن نہیں ۔ حق یہ ہے کہ قرآن و سنت اور دیگر علوم سمجھنے کے لئے علم نحو کلیدی حیثیت رکھتا ہے ، علم نحو کی اس اہمیت کے پیش نظر عربی ، فارسی اور دیگر زبانوں میں اس فن کی مفصل و مطول ، متوسط اور مختصر ہر طرح کی کتابیں لکھی گئیں ۔ اردو زبان میں صرف و نحو کی کتابیں لکھنے کا مقصد لسانی اصول و قواعد کی تسہیل و تفہیم اور عربی زبان کی ترویج و اشاعت ہی تھا ۔ کیونکہ فن تعلیم کا اصول اور تجربہ یہ ہے کہ اگر ابتدائی طور پر کوئی مضمون مادری زبان میں ذہن نشین ہو جائے تو پھر اسے کسی بھی اجنبی زبان میں تفصیل و اضافہ سمیت بخوبی پڑھا اور سمجھا جا سکتا ہے ۔ زیر نظر کتاب اسی مقصد کے تحت ایف ائے طلبا کی ذہنی استعداد کے پیش نظر لکھی گئی ہے ۔ اس کتاب کے اندر قواعد و مسائل کی عام فہم اور آسان اسلوب میں وضاحت کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ (ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
علم نحو
اصطلاحات
لفظ اور اس کی اقسام
کلمہ اور اس کی اقسام
مرکب
جملے کی اقسام
اسم کی متفرق اقسام
معرفہ ونکرہ
مذکر ومونث
واحد ، تثنیہ اور جمع
اعراب وبناء
اسمائے معربہ کی اقسام اور ان کا اعراب
صحیح ، معتل
منصرف وغیر منصرف
اسمائے مرفوعہ
فاعل ونائب فاعل
مبتدا وخبر ، حروف مشبہ بالفعل کی خبر
بقیہ اسمائے مرفوعہ
اسمائے منصوبہ
مفاعیل خمسہ
حال ، تمیز
مستثنیٰ
بقیہ اسمائے منصوبہ
اسمائے مجرورہ
توابع
صفت ، تاکید
بدل
عطف بہ حرف
مبنی اسماء
ضمائر
اسمائے اشارات
بقیہ مبنی اسماء
فعل کی اقسام
فعل مضارع کا اعراب
افعال مدح وذم
حروف کی اقسام
حروف عاملہ
حروف غیر عاملہ
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
گوتم بدھ راج محل سے جنگل تک
مصنف
کرش کمار
مترجم
پرکاش دیو
ناشر
نگارشات مزنگ لاہور


تبصرہ

بدھ مت دنیا کے قدیم ترین مذاہب میں سے ایک ہے جو عیسوی صدی سے کئی سال بیشتر اس وجہ سے معرض وجود میں آیا تھا کہ ہندومت کی ظالمانہ رسومات ختم کی جائیں ۔ اور معاشرے کے اندر انصاف پر مبنی شفاف ترین تعلیمات کا بول بالا کیا جائے ۔ یہ دنیا کے معرف ترین مذاہب میں سے ایک ہے اس دنیا میں اس کے پیروکاروں کی تعداد لاکھوں میں ہے ۔ یہ مذہب بنیادی طور پر ترک دنیا کی تعلیم دیتا ہے ۔ اس مذہب کے بانی گوتم بدھ بھی پہلے ایک شہزادہ تھے تصوف و رہبانیت اور مادی آلائشوں سے طبعی نفرت رکھتے تھے ۔ ایک روز غم ، دکھ اور تکلیف کی مختلف تین حالتیں دکھیں جس کی وجہ سے دل برداشتہ ہو کر جنگلات کا رخ کیا ۔ اور وہاں گیان دھیان میں مصر ف ہوگئے ۔ عرصہ دراز کی ریاضت کے بعد انکشاف حقیقت کے مدعی ہو گئے ۔ اور پھر الگ طور پر ایک مذہب کی بنیاد رکھی ۔ چناچہ یہ ایک حقیقت ہے کہ بدھ مت ایک غیر سماوی اور خود ساختہ مذہب ہے یہ زندگی کے بنیادی سوالات کے خلا کو جاہلانہ تصورات سے پر کرتا ہے ۔ ظاہر بات ہے جو مذہب سماوی نہیں وہ حقیقت بھی نہیں ہو سکتا بلکہ سماوی دین میں بھی اگر تحریف ہو جائے تو وہ غیرحقیقی بن جاتا ہے چہ جائیکہ ایک دین ہو ہی غیر سماوی ۔ (ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
پہلا حصہ گوتم کی داستان حیات
پہلا باب سدھارتھ کی پیدائش
دوسرا باب بچپن کی زندگی
تیسرا باب شادی خانہ آبادی
چوتھا باب سدھارتھ سنیاس سے پہلے
پانچواں باب نواجوان جوگی
چھٹا باب عبادت اور ریاضت کا نتیجہ
ساتواں باب رشد وہدایت
آٹھواں باب بدھ اور موت آمنے سامنے
دوسرا حصہ بدھ مت کی مختصر تاریخ
پہلا باب ہندوستان کا تاریخی اور سیاسی منظرنامہ ( زمانہ قبل از تاریخ تا بدھ عہد)
دوسرا باب ہندوستان کا مذہب اور مابعد الطبیعیاتی خاکہ ( زمانہ تہذیب تا بدھ عہد)
تیسرا باب بدھ مت پہلے اپدیش سے آج تک
چوتھا باب بدھ مت کی دنیا
ضمیمہ افغانستان طالبان کے ہاتھوں بدھ مجسموں کی تباہی
حواشی از مرتب
کتابیات
آخری بات
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
اقبالیات تفہیم وتجزیہ
مصنف
رفیع الدین ہاشمی
ناشر
اقبال اکادمی لاہور پاکستان


تبصرہ

علامہ محمد اقبال کو شاعر مشرق کہا جاتا ہے ۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ اہل مشرق کے جذبات و احساسات کی جس طرح ترجمانی کا حق اقبال مرحوم نے ادا کیا ہے اس طرح کسی دوسرے نے نہیں کیا ۔ ان کی شاعری عروج رفتہ کی صدا ہے ۔ ان کے افکار و نظریات عظمت مسلم کے لئے ایک بہترین توجیہ اور جواز فراہم کرتے ہیں ۔ افکار اقبال کو سمجھنے میں لوگوں نے بہت کوشش کی ہے تاہم اس حوالے سے ایک قابل اعتبار حد تک اعزاز ڈاکٹر رفیع الدین ہاشمی صاحب کو بھی ہے ۔ زیر نظر کتاب ان کے مقالات کا جو تھا مجموعہ ہے اس میں ان کے تیس برس کے مقالات کو یکجا کر دیا گیا ہے ۔ یہ چار بنیادی حصوں میں منقسم ہے ۔ پہلا حصہ اقبال اور اکبر حیدری اور میر انیس اور اقبال کے موضوع پر ہے ۔ دوسرے حصے میں فکر اقبال کے بعض پہلوؤں کی نشان دہی کی گئی ہے ۔ تیسرے اور چوتھے حصے کا تعلق خالصتا اقبالیاتی تحقیق سے ہے ۔ اس کے علاوہ اس کتاب میں ہاشمی صاحب نے فکر اقبال کے بعض ایسے گوشوں کو تفصیل کے ساتھ پیش کیا ہے جنہیں دوسرے نقادوں نے یا تو یکسر نظر انداز کر دیا، یا ان کی طرف معمولی اشارے کر کے آگے نکل گئے ہیں ۔ (ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
تقدیم
دیباچہ
علامہ اقبال اور سر اکبر حیدری
میر انیس اور علامہ اقبال
خطبات اقبال
فکر اقبال اور مغرب کی تمدنی اور استعماری یلغار
اقبال اور نئے عالمی نظام کی تشکیل نو
اقبال کے ہاں ذوق سحر خیزی
اقبال کا تصور جہاد
اسلامی نشات ثانیہ اور اقبال
تاریخ ہند چند تصریحات
بال جبریل کا غیر مطبوعہ کلام
کچھ غیر مطبوعہ کلام
غیر مطبوعہ رقعات بنام پرویں رقم
اقبال صدی کی سوانح عمریاں
کلام اقبال کی تدوین جدید
کلام اقبال کی تدوین
کتابیات
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
اقرأ اول ، دوم
مصنف
مولانا بشیر احمد سیالکوٹی
ناشر
دارالعلم اسلام آباد




تبصرہ

عربی زبان کو ایک ایسا اعزاز حاصل ہے جس کی وجہ سے وہ قیامت تک رہے گی ۔ اور وہ یہ ہے کہ قرآن جیسی مقدس کتاب اس زبان میں موجود ہے ۔ مسلمان اپنا دین سیکھنے کے لئے ہمیشہ ہی اس زبان کے محتاج رہیں گے ۔ اس کی تفہیم اور تشریح کے لئے ماہرین نے مختلف پہلوؤں سے کام کیا ہے ۔ ایک تو اس کا گوشہ گرائمر کا ہے جس میں اس زبان کے قواعد و ضوابط زیر بحث آیا کرتے ہیں ۔ اس کے علاوہ اس کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ اسے براہ راست بولنے کی مشق کی جائے ۔ تاکہ اس کے الفاظ معانی کے ساتھ زبان پر چڑھ جائیں ۔ زیر نظر کتاب مؤخرالذکر پہلو کو سامنے رکھتے ہوئے مرتب کی گئی ہے ۔ اس میں تقریبا تمام وہ الفاظ آگئے ہیں جو ہماری روزمرہ معمولات میں استعمال ہوا کرتے ہیں ۔ اور اس کے علاوہ یہ ہے کہ زبان کے اساسی اجزا کو ملا کر ایک جملہ کیسے تشکیل دیا جانا چاہیے اس حوالے سے بھی ساتھ ساتھ بطریق احسن مشق ہوتی جاتی ہے ۔ اس کتاب کی افادیت کے پیش نظر اسے مدارس میں داخل نصاب بھی کیا جا چکا ہے اور ہزاروں مبتدی طلبا اس سے مستفید ہو رہے ہیں ۔ اللہ مصنف کو اجر سے نوازے ۔ آمین (ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
درس اول
درس ثانی
درس ثالث
درس رابع
درس خامس
درس سادس
درس سابع
درس ثامن
درس تاسع
درس عاشر
درس حادی عشر
درس ثانی عشر
درس ثالث عشر
درس رابع عشر
لغۃ القرآن
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
تاریخ جماعت اسلامی حصہ اول
مصنف
آباد شاہ پوری
ناشر
ادارہ معارف اسلامی منصورہ لاہور


تبصرہ

انیس سو تئیس میں انحطاط خلافت اسلامیہ کے بعد مسلمانوں کے اندر خلافت کی بحالی کی مختلف تحریکیں اٹھیں ہر ایک نے اپنی اپنی استعداد اور پالیسی کے مطابق اس کی کوششیں کیں ۔ دوسری طرف عالم اسلام پر مغرب کی فکری وتہذیبی یلغار کی وجہ سے مسلمانوں میں اپنی تہذیب کے حوالے سے پسپائی کی روش پیدا ہو گئی ۔ ان حالات کو سامنے رکھتے ہوئے انیس سو بیالیس میں جماعت اسلامی کی اساس رکھی گئی ۔ جس کا اساسی مقصد سیاسی سطح پر اسلامی خلافت کا احیا اور معاشرتی و تہذیبی سطح پر مسلمانوں کے اندر تہذیب اسلامی کا احیاء کرنا تھا ۔ ان کے اندر اپنی تعلیمات کے حوالے سے اعتماد پیدا کر نا تھا ۔ اس سلسلے میں جماعت جب اپنے مشن کو لے کر آگے بڑھنے لگی تو جہاں اسے غیرمسلموں اور کافروں کی طرف سے کئی ایک رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا وہاں ان نام نہاد سیکولر اور لادین مسلمانوں کی طرف سے بھی آزمائشوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ اس کے علاوہ کٹر مذہبی حلقوں کی طرف سے بھی کئی ایک محاذوں سے نبرد آزما ہونا پڑا ۔ تاہم جماعت اپنی پالیسیوں اور مشن کو سامنے رکھتے ہوئے اپنی منزل کی جانب بڑھتی رہی اس سے جماعت کی ایک الگ سے تاریخ مرتب ہوتی رہی ۔ اگرچہ جماعت اپنے مشن یا منزل تک تا ہنوز بھی نہیں پہنچ سکی لیکن اس کے باوجود ایک انقلابی اور مضبوط جماعت ہونے کی وجہ سے اس نے اسلامی تعلیمات کے حوالے مسلمانان ہند کے اوپر خاطر خواہ اضافہ ڈالا ہے ۔ بلکہ پوری دنیا کے مسلمانوں کے اوپر بھی اس جماعت کی فکر کے اثرات مرتب ہوتے ہوئے ہمیں نظر آتے ہیں ۔ زیرنظر کتاب جماعت اسلامی کے تاریخی پہلوں کو سامنے لے کر آتی ہے ۔ اللہ مصنف کو اجر جزیل سے نوازے۔آمین۔(ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
تاریخی پس منظر
باب اول تاریخ کی میراث
جنوبی ایشیا میں اسلام کی آمد
مسلمانوں کی ناقص تعلیم وتربیت
ہندوؤں کا حصار مزاحمت
فتنوں کی یلغار
فتنوں کے سدباب کی کوششیں
باب دوم رویوں کی تشکیل
انگریزی استعمار کا رویہ
دوشاخہ پیش قدمی
تعلیمی نظام کی تبدیلی
مسلمانوں کی تہذیبی روح پر ضرب
مسلمانوں کے خلاف ہندوؤں کی حوصلہ افزائی
ہندو احیائی تحریکیں
قوم پرست احیائی تحریک
سرسید شخصیت اور افکار
تعلیمی پالیسی اور اس کے نتائج
حضرات علماء کا رویہ
باب سوم تحریک خلافت بیداری کی پہلی لہر
طوفانوں کا جنم
انگریز وزیراعظم اپنے اصل روپ میں
پہلی مسلم عوامی تحریک
عدم تعاون کی تحریک
ہندوؤں کی تحریک سے علیحدگی
ہندوؤں کا نقطہ نظر
مسلمانوں کو پے درپے صدمات
تحریک کے مثبت اور منفی پہلو
باب چہارم فتنوں کی اندھیری رات
شدھی اور سنگٹھن کی تحریکیں
ہندو مسلم فسادات
سنگٹھن کا منظم پروگرام
ہندوؤں میں بیداری اور مسلمانوں میں غفلت
فتنہ انکار سنت کا ظہور
اسلام میں غیراسلامی فلسفوں کا نفوذ
نئے فتنوں کے بانی اور داعی
مسلم لیگ کی پالیسی میں تبدیلی
قائد اعظم کی مایوسی
علامہ اقبال کی دو آزاد مسلم مملکتوں کی تجویز
مغربی افکار کی گمراہیوں اور دینی حلقوں کے جمود کے خلاف جدوجہد
ندوۃ العلماء کی تحریک
جامعہ ملیہ اسلامیہ
تحریک خلافت کے بعد مسلمانوں کے انحطاط کی کیفیت
روشنی کی کرنیں
علامہ اقبال کا کارنامہ
باب پنجم نقیب صبح
خاندان
ولادت اور تعلیم وتربیت
میدان عمل میں
دور صحافت
تکمیل تعلیم
الجہاد فی الاسلام
فیصلہ کن اقدام
تاریخ ساز فیصلہ
ترجمان القرآن کا اجراء
باب ششم دعوت کے ابتدائی چار سال
سید مودودی بحیثیت ترجمان قرآن
سید مودودی کا اضطراب
جامعہ اسلامیہ کے قیام کا مسئلہ
اقامت صلوۃ اور ایتائے زکوۃ کی تحریک
باب ہفتم شدھی کے سیاسی فتنہ کا سدباب
فیصلہ کن موڑ
شدھی کی نئی مہم
متحدہ قومیت کے مسلمان جرنیل
سید صاحب کی دعوت
آزادی کی مطمح نظر
کتاب وسنت کے دلائل
مسلمان قوم نہیں پارٹی ہیں
انقلابی اثرات
دلوں کی دنیا بدل گئی
باب ہشتم دارالاسلام
دارالسلام کا تصور اور اس کا عملی منصوبہ
سید صاحب کے خوابوں کی تعبیر
علامہ اقبال سے مراسلت
ہجرت کی تیاری
دارالسلام کے ابتدائی ایام
علامہ اقبال کا سانحہ ارتحال
تحریک کا مرکز
دارالسلام کے شب وروز
باب نہم تحریک اسلامی
تحریک اسلامی کا آغاز
ترجمان القرآن ساتویں سال میں
اسلامیہ کالج لاہور میں بحیثیت پروفیسر دینیات
اسلام کا نظریہ سیاسی
اسلامی حکومت کس طرح قائم ہوتی ہے
مسلم لیگ کے قائدین اور ان کا سیاسی کردار
اسلام کے مقتضیات
مسلم لیگ تحریک پاکستان اور سید مودودی
تحریک پاکستان میں حصہ کیوں نہ لیا؟
باب دہم حی علی الفلاح
مغربی تہذیب کی جانکنی
جماعت اسلامی ۔دستور خاکہ اور اس کی خصوصیات
مشاہدات اور تجربات کا حاصل
سخت اور مضبوط نظم
شرکت کی شرائط
جدید وقدیم اہل علم کی یکجائی
قدیم وجدید اصحاب علم اور سیاستدانوں سے مشورہ
جماعت سازی اور سید صاحب کا طرزعمل
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
سلطان محمود محدث جلالپوری حیات ، خدمات ، آثار
مصنف
محمد رفیق اثری
ناشر
اثری ادارہ نشروتالیف ملتان


تبصرہ

برصغیر پاک و ہند میں بالعموم اور پاکستان میں بالخصوص جن لوگوں نے علم دین اور مسلک سلف کی اشاعت میں اپنی زندگی لگائی ہے ان میں نمایاں ترین نام سلطان محمود محدث کا ہے ۔ انہوں نے اپنے اس فرض منصبی سے عہدہ برآ ہونے کے لیے راحت و آرام کو تج دیا اور صدہا قربانیاں بے دریغ دے دیں ۔ یہی وجہ ہے کہ آج پاک و ہند میں ان کے ہزاروں قابل اور لائق شاگردان رشید خدمت دین کے لئے شبانہ روز وقف کئے بیٹھے ہیں ۔ شیخ موصوف کا اپنے مشن کے لئے اخلاص اور ورع بے انتہاء تھا ۔ اللہ تعالی نے انہیں بے پناہ ہمت اور حوصلے سے نوازا تھا ۔ وہ صبر و قناعت میں درجہ کمال کو پہنچے ہوئے تھے ۔ بستر مرگ پر بھی وہ ذکر و تسبیح اور مناجات میں مصروف تھے ۔ اپنے تلامذہ و رفقاء سے بڑی طمانیت کے ساتھ مخاطب ہو تے تھے ۔ زیر نظر کتاب انہی کے ایک تلمیذ خاص جو اپنی تعریف آپ ہیں جناب رفیق اثری صاحب نے اپنے استاذ کے حیات و خدمات کی یاد میں رقم فرمائی ہے ۔ جس میں ان کی سیرت وکردار کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کے ساتھ ساتھ ان کی دینی خدمات کو انتہائی احسن طریقے کے ساتھ خراج تحسین پیش کیا گیا ہے ۔ اللہ تعالی دونوں کو اجر جزیل سے نوازے۔ آمین(ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
سایہ دیوار رحمت
محدث جلال پوری رحمہ اللہ تاریخ کے آئینے میں
خاندان
تعلیم وتربیت
اساتذہ کرام کا تعارف
شیخ عبدالحق کے اساتذہ کرام رحمہم اللہ
انجمن اہل حدیث جلال پور اور پس منظر
جلال پور کی اہم اہل حدیث شخصیات
قواعدو ضوابط
عہدیداروں کے فرائض
انجمن اہل حدیث جلال پور پیروالا کے اولین ارکان
مناظرہ مابین اہل حدیث واحناف ( مسئلہ رفع الیدین)
مناظرہ میں شرائط طے کرنے والے اکابر
نقل اشتہار شائع کردہ احناف
شرائط مناظرہ
امور تنقیح مناظرہ
مناظرے کا فیصلہ
شیخ مکرم رحمہ اللہ کے تقریری کلام کا نمونہ
اہل حدیث پر چند اعتراضات اور ان کا مسکت جواب
استاذ محترم رحمہ اللہ کا بحری سفر اور ذاتی یاداشتیں
عقائد ونظریات
محدث جلال پوری رحمہ اللہ کے مقامی رفقاء
استفادہ کرنے والے ممتاز تلامذہ اور احباب جماعت
استفادہ کرنے والے بعض تلامذہ اور احباب جماعت
مولانا عبدالعزیز کا نمونہ کلام
خاندان کی اہم شخصیتوں کا ذکر جمیل
امام کعبہ محمد بن عبداللہ بن سبیل حفظہ اللہ
شیخ ابوسعود عبدالعزیز بن راشد (کویت)
ابو احمد عبیداللہ بن احمد القحطانی ( سعودی عرب)
ابو العز محمد معزالبینی الصالحی ( دمشق)
پیر آف جھنڈا محب اللہ شاہ راشدی
مولانا ابوالحسن عبداللہ صاحب بڈھیمالوی (اوکاڑہ)
آخری ایام زندگی
حضرت الاستاذ العالی الشیخ سلطان محمود محدث رحمہ اللہ کی یاد میں
میرے مربی محدث جلالپوری رحمہ اللہ
ہمارے شیخ بحیثیت معلم
وڈے استاذ جی رحمہ اللہ
ہمارے استاذ جی رحمہ اللہ
مولانا سلطان محمود رحمہ اللہ آج بھی ہمارے ساتھ ہیں
وہ جو ہمیشہ یاد رہتے ہیں
اخلاص وللٰہیت
الاسانید والاجازات
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
نومولود کے احکام ومسائل اور اسلامی نام
مصنف
محمد فاروق رفیع
ناشر
نعمانی کتب خانہ،لاہور


تبصرہ

بحیثیت ہر مسلمان پر کتاب و سنت کی بنیادی تعلیمات سیکھنا اور ان پر عمل کرنا لازم ہے اور ہر مسلمان میں یہ جذبہء صادقہ بیدار ہونا چاہیے کہ کتاب و سنت کی بالادستی اور شرعی احکام کی اتباع اس کی زندگی کے تمام پہلوؤں پر محیط ہو ۔ وہ دنیا میں کتاب و سنت کا سچا پیروکار اور شریعت اسلامیہ کا حقیقی متبع ہو ۔ چناچہ شریعت سے سچی لگن اور اسلام سے دائمی تعلق ہی دنیاوی و اخروی زندگی کی کامیابی کا راز اور عظمت کا ضامن ہے ۔ زندگی کے ہر پہلو اور ہر موقع پر کتاب و سنت سے رہنمائی لینا اور عملی زندگی میں شرعی احکام کی تعمیل ہی مسلمان کی اصلی پہچان ہے ۔ سو عقائد و نظریات ، عبادات و معاملات اور اخلاق و عادات میں شریعت اسلامیہ کی اتباع ہی ملحوظ ہونی چاہیے ۔ لہذا دیگر احکام و فرائض کی طرح شادی شدہ اسلامی جوڑے پر یہ اضافی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ نیک اولاد کے حصول کا خواہش مند بھی اور طلب اولاد کا حریص بھی ۔ پھر اولاد طلبی کی شرعی حدود و قیود کی پابندی اختیار کرے اور حصول اولاد کی ناجائز صورتیں اور شرکیہ افعال سے بھی گریز کرے ۔ اور جب اللہ تعالی اس کی التجاؤں کو شرف قبولیت بخشے تو حمل ، وضع حمل کے احکام سے واقفیت حاصل کر کے ان پرعمل پیرا ہو اور گھر کے آنگن میں پھول کھلنے کی صورت میں نومولود کے نام رکھے ۔ عقیقہ کرنے ، بال مونڈنے ، ختنہ کروانے ، رضاعت کے مسائل اور تربیتی پہلوؤں سے آگاہی حاصل کر کے اپنی شرعی ذمہ داریوں سے عہدہ بر آں ہو۔یہ کتاب اسلامی زندگی کے انہی پہلوؤں پر بطریق احسن روشنی ڈالتی ہے ۔ اللہ مصنف کی اس کاوش کو دنیا و آخرت میں نجات کا ذریعہ بنائے ۔ (ع۔ح)

 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
مقدمہ
اولاد کی طلب ایک بشری تقاضا
مستقبل کےتحفظات کا مداوا
جانشینی کا منصب سنبھالنا
دنیا میں عزت وعظمت کی علامت
مرنے کے بعد درجات کی بلندی کا باعث
مرنے کے بعد مستقل صدقہ جاریہ
طلب اولاد مستحب فعل
حمل کے احکام ومسائل
رحم مادر میں بچے کے تخلیقی مراحل
والدین سے مشابہت کی وجوہ
ناتمام بچے کے مسائل
اسقاط حمل
خاندانی منصوبہ بندی اور اسلام
ولادت کے مسائل
نفاس کے احکام ومسائل
بچپن میں فوت ہونے والے بچے سرمایہ آخرت
بیٹیوں کی ولادت کا بیان
نومولود کو گٹھی دینا
نومولود کے کان میں اذان واقامت کا بیان
نومولود کے بالوں کے احکام
عقیقہ کا بیان
ختنہ کا بیان
دودھ پلانے کا بیان
حرام رضاعی رشتوں کی تفصیل
گائے بھینس یا مصنوعی دودھ نیڈو کے اثرات
دوران رضاعت حفاظتی تدابیر اور مفید مشورے
نسب کا بیان
نومولود کی کفالت اور پرورش
نومولود کی تربیت کا بیان
کھانے کے مسنون آداب
پینے کے آداب
قضائے حاجت کے آداب
متفرق مسائل
بچوں کو نظربد سے بچاؤ کی صورتیں
متفرقات
ناموں کے متعلق احکام ومسائل
اللہ کے ہاں پسندیدہ ترین نام
مستحب نام
ممنوع وحرام نام
مکروہ نام
اسلامی نام
 

عبد المعز

محفلین
کتاب کا نام
قیادت اور ہلاکت اقوام۔(تاریخ، اسباب، مقاصد اور طریقہ کار)
مصنف
خلیل الرحمن چشتی
ناشر
الفوز اکیڈمی،اسلام آباد


تبصرہ

دو ہزار پانچ میں پاکستان کے اندر زلزلے کے بہت خطرناک جھٹکے آئے تھے ۔ ایک مذہبی و دینی ملک ہونے کے ناطے سے مملکت خداد کے اندر کئی ایک بحثوں نے جنم لیا ۔ مثلا زلزلے کے بارے میں ایک رائے یہ اپنائی گئی کہ یہ عذاب الہی ہے ۔ یعنی متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی برائیاں اس قدر بڑھ گئیں تھیں کہ ان کے اوپر اللہ کا عذاب نازل ہو گیا ۔ چناچہ اس توجیہ کے ضمن میں ایک اہم ترین سوال یہ پیدا ہوا کہ اگر یہی صورتحال تھی تو پھر دیگر کئی ایک شہروں میں جہاں برائی کی یہی صورت تھی یا اس سے بھی بڑھ کر تھی وہاں کیوں نہیں یہ عذاب نازل ہوا؟ اس سلسلے میں دوسری رائے یہ تھی کہ یہ خدا کی طرف سے عذاب نہیں بلکہ ایک آزمائش تھی ۔ یعنی اللہ نے اپنے بندوں کو آزمایا ہے کہ وہ راہ حق یا صراط مستقیم پر کس قدر گامزن ہیں؟ اس تناظر میں سیکو لر حلقوں کی طرف سے اس خیال کا اظہار کیا گیا کہ اس طرح کی مذہبی توجیہات غیر حقیقی اور غیر سائنسی و علمی ہیں ۔ اس باب میں ہمیں خالصتا سائنٹیفک توجیہ کرنی چاہیے ۔ درج ذیل کتاب میں انہی آراء کو سامنے رکھتے ہوئے قرآن وسنت کی روشنی میں ان کا تجزیہ کیا گیا ہے ۔ اس رائے میں قرآن کا اصلی مؤقف واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ قرآن نے گزشتہ اقوام کی ہلاکت کے جو اسباب بیان کیے ہیں انہیں سامنے رکھتے ہوئے قانون عذاب الہی کا تعین کرنے کی سعی کی گئی ہے ۔ اللہ مصنف کتاب خلیل الرحمان چشتی کو بے بہا اجر سے نوازے وہ ایک عرصہ لوگوں کو قرآن سمجھانے میں مصروف عمل ہیں ۔ (ع۔ح)

 
Top