فلک شیر
محفلین
اس کا مطلب ہے، کہ بیماری اور لوگوں کو بھی لاحق ہے، مجھ اکیلے کو ہی نہیںسنی سنائی بیماری ہے
اس کا مطلب ہے، کہ بیماری اور لوگوں کو بھی لاحق ہے، مجھ اکیلے کو ہی نہیںسنی سنائی بیماری ہے
گڈ، اچھا سلسلہ وار مراسلہ ہے، کئی ٹکڑے مل کر اچھی تصویر بنائیں گےبچپن میں حاتم طائی کی کہانی نے کتنا سحر طاری کیا تھا۔ ھمارے ماموں جان روز ایک سوال سُناتے تھے اور جب ساتوں سوال مکمل ھو جاتے تو ہم نئے سرے سے سننا شروع کر دیتے۔ میٹرک میں ابن انشاء کی نثروشاعری دونوں نے متاثر کیا۔ چلتے ہو تو چین کو چلئے۔ خمار گندم، چاند نگر، اور اُس دور میں پطرس کو پڑھا تو آج تک اُن کے مداح ہیں۔ مضامین پطرس ہر دور میں پڑھی اور وکھرا مزہ لیا۔
ایف اے میں انسائکلوپیڈیا برٹانیکا اور پاکستانیکا دونوں سے اَستفادہ کیا۔
اور اب دور شروع ہؤا ترقی پسند ادیبوں کو پڑھنے کا۔۔۔ ۔
اس مطالعہ نے زندگی کو بہت متاثر کیا۔۔۔ (جاری ہے)
کھانا کھاتے وقت سامنے کتاب رکھنے کے معاملے پہ اس قدر ڈانٹ کھائی ہے میں نے کہ بس..........آخر ابو امی کو ہی ہار ماننا پڑی اس معاملے میں ...............اور اس عادت سے میں ابھی تک پیچھا نہیں چھڑا سکا۔ کھانا سامنے پڑا ہو گا اور میں اٹھ جاؤں گا الماریوں سے کتاب ڈھونڈنے .........کچھ نہ ملے تو کوئی اخبار ہی سہی ........... ورنہ جیسے لقمہ گلے میں اٹکنے لگتا ہے
میں نے مار تو نہیں کھائی کہ میں عموماً اپنا کھانا لے کر دوسرے کمرے میں چلا جاتا تھا یا پھر اس وقت کھایا جب امی اور ابو پاس نہ ہوںاس کا مطلب ہے، کہ بیماری اور لوگوں کو بھی لاحق ہے، مجھ اکیلے کو ہی نہیں
موبائل فون اتنا برا نہیں جتنا سمارٹ فون ہیں۔ سمارٹ فون آپ کو کمپیوٹر، کتاب وغیرہ جیسی "مہلک برائیوں" سے پاک کر دیتا ہےماشاءاللہ!
اور فی زمانہ کتاب کی جگہ موبائل فون نے لے لی ہے جن کے لئے نوجوان اتنے حساس ہیں کہ کھانے کے دوران لقمہ منہ میں جائے نہ جائے، میسیج کا جواب فورا جانا چاہئے۔ جیسے اگر ذرا بھی تاخیر ہو گئی تو نہ جانے کون سی قیامت آ جائے گی۔
صائمہ جی لگتا ہے اب آپ بزرگ ہو چکی ہیں اب کتابیں آپ کو نہیں آپ کتابوں کو متاثر کرتی ہوں گی۔۔۔ایک زمانہ تھا کہ کتاب پڑھے بغیر سانس نہیں نکلتی تھی سونا ، جاگنا حتٰی کہ کھاتے وقت بھی میرے ہاتھ میں کتاب ہوتی تھی بہت سی کتابیں ہیں جنہیں جیا ہے مگر اب سوچتی ہوں وہی کتابیں کیا اب بھی مجھے اتنا متاثر کر سکتیں ہیں جیسے پہلے کرتیں تھیں
میرے شوہر کی اور میری بھی بالکل یہی عادت ہے۔وہ کھاتے ہوئے اکثر اخبار اور میں کتاب پڑھتے ہیں۔ اب ہمارا بیٹا بھی اِسی عادت میں مبتلا ہو رہا ہے۔کھانا کھاتے وقت سامنے کتاب رکھنے کے معاملے پہ اس قدر ڈانٹ کھائی ہے میں نے کہ بس..........آخر ابو امی کو ہی ہار ماننا پڑی اس معاملے میں ...............اور اس عادت سے میں ابھی تک پیچھا نہیں چھڑا سکا۔ کھانا سامنے پڑا ہو گا اور میں اٹھ جاؤں گا الماریوں سے کتاب ڈھونڈنے .........کچھ نہ ملے تو کوئی اخبار ہی سہی ........... ورنہ جیسے لقمہ گلے میں اٹکنے لگتا ہے
مجھے بزرگ ہوئے بہت عرصہ ہوگیا محترم اب تو یہ پرانی خبر ہےصائمہ جی لگتا ہے اب آپ بزرگ ہو چکی ہیں اب کتابیں آپ کو نہیں آپ کتابوں کو متاثر کرتی ہوں گی۔۔۔
مزہ آگیامجھے بزرگ ہوئے بہت عرصہ ہوگیا محترم اب تو یہ پرانی خبر ہے
اس بات پر مجھے بھی بہت کچھ سننے کو ملا ہے۔ ابو کا اعتراض یہی ہوتا تھا کہ یار کھانے کے وقت دھیان کھانے پر رکھا کرو۔ ابو کے سامنے کھانا کھاتے میں کتاب کو سائیڈ پر گھٹنے کے نیچے دبا لیا کرتا تھا۔ اور پڑھتا رہتا تھا۔ ابوکے پاس کوئی سالہا سال کے "چٹان" کے جریدے تھے۔ جو اب بوریوں میں بھر بھر کر رکھے ہیں۔ ان پر کبھی سالن والا ہاتھ لگ جاتا تھا تو ابو کھینچ کر رسالہ دور رکھ دیا کرتے تھے۔۔۔۔کھانا کھاتے وقت سامنے کتاب رکھنے کے معاملے پہ اس قدر ڈانٹ کھائی ہے میں نے کہ بس..........آخر ابو امی کو ہی ہار ماننا پڑی اس معاملے میں ...............اور اس عادت سے میں ابھی تک پیچھا نہیں چھڑا سکا۔ کھانا سامنے پڑا ہو گا اور میں اٹھ جاؤں گا الماریوں سے کتاب ڈھونڈنے .........کچھ نہ ملے تو کوئی اخبار ہی سہی ........... ورنہ جیسے لقمہ گلے میں اٹکنے لگتا ہے
کیا خاتون بھی "بزرگ" ہی کہلاتی ہے۔ یا اردو میں اس کے لئے کوئی الگ سے لفظ موجود ہے۔۔۔مجھے بزرگ ہوئے بہت عرصہ ہوگیا محترم اب تو یہ پرانی خبر ہے
اللہ آپ کے حال اور مستقبل پر رحم کرے۔
یہ ناول کی صنف کیا چیز ہوتی ہے؟اس کا مطلب ہے، کہ آپ ناول کی صنف سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں
genreیہ ناول کی صنف کیا چیز ہوتی ہے؟
اندازے کس قدر درست رہتے ہیں؟ کیا محفلین کے اوتاروں پر بھی کبھی یہ ہنر آزمایا؟ویسے میں بھانت بھانت کے لوگوں اور چہروں کو پڑھتی ہوں اس سے بہتر کوئی کتاب نہیں ۔