کتب ، جن سے آپ سب سے زیادہ متاثر ہوئے

الیکٹرا آپ کا ہوا۔۔۔ ۔۔
دیکھئے اس چہرہ سے یاد آیا ۔۔۔
کافی عرصہ گذرا کم سے کم دس سال ۔۔۔
چہرے ۔۔۔شورش کاشمیری کی ۔۔۔بڑی مزے کی کتاب تھی ۔۔۔مجھے بہت مزا آیا تھا ۔۔۔ شورش صاحب نے اس میں تلوار سے بھی تیز اپنے جارحانہ قلم سے لوگوں کا خاکہ لکھا تھا ۔۔۔۔اور مجھے آج بھی یاد ہے نعیم صدیقی علیہ الرحمہ کا مزاق اڑاتے ہوئے لکھا تھا یہ ہیں جناب نعیم بروزن لئیم(کمینہ)۔۔۔۔:)
یہ شورش صاحب کا اپنا خاص اسلوب تھا جسے ہر کوئی برداشت نہیں کر سکتا تھا ۔۔۔۔۔
لیکن شورش صاحب جس کے خلاف لکھ دیتے تھے بس سمجھئے اسے۔۔۔۔۔۔۔
زبان کے مزے لینے ہوں تو اس کتاب کو ضرور پڑھئے گا ۔۔
 
اکثر کتابیں اپنے اپنے معیار کے مطابق تھوڑا تھوڑا اثر کرتی ہیں۔ جن میں کشف المحجوب ہے، "مقالاتِ حکمت" برکت لدھیانوی مرحوم کی ہے، ایک کتاب ہے "تصوف کیا ہے" منظور احمد نعمانیؒ کی۔
Paulo Coelho کے اقوال کی کتاب ہے Life اس نے ایک وقت میں بہت متاثر کیا ہے۔
اس کے علاوہ رسل کی My philosophical development ۔
ہیوم کی A Treatise of Human nature ۔
سٹورٹ مل کی A system of logic ۔
ان تینوں کتابوں نے سوچ کو ایک نیا رخ دیا اور میری زندگی کے منطقی پہلؤوں کو کافی ضرب لگائی۔ اس وقت میں پندرہ یا سولہ سال کا تھا۔ مجھے اپنے نظریات کو کافی حد تک بدلنا پڑا۔
اس کے بعد معین الفلسفہ پڑھی،
امام غزالی کی تہافت الفلاسفہ پڑھی۔
ان کتابوں نے بھی کافی اچھا تاثر چھوڑا۔
ناول مجھ سے کبھی نہیں پڑھے گئے۔ ایک پردہ نشین کے بار بار اصرار کے بعد پیر کامل پڑھنے کا حوصلہ کیا بھی تو بارہ صفحات کے بعد ہمت ہار دی۔
اس کے علاوہ نامعلوم کتنی ہزار کتابیں ہیں اور کتنے ہی چہرے ہیں جو متاثر کرتے ہیں۔ تصوف میرے لیے سب سے مشکل مضمون ہے۔ اور اسکا اثر مجھ پر دیگر کتابیں پڑھنے سے محسوس ہوتا ہے۔ یعنی شروع کی تین کتابیں اب تک مؤثر ہیں۔ آج بھی انکا اثر ہوتا ہے دوسرے مقالات، مضامین اور کتابوں کے طفیل۔۔
 

صائمہ شاہ

محفلین
دیکھئے اس چہرہ سے یاد آیا ۔۔۔
کافی عرصہ گذرا کم سے کم دس سال ۔۔۔
چہرے ۔۔۔ شورش کاشمیری کی ۔۔۔ بڑی مزے کی کتاب تھی ۔۔۔ مجھے بہت مزا آیا تھا ۔۔۔ شورش صاحب نے اس میں تلوار سے بھی تیز اپنے جارحانہ قلم سے لوگوں کا خاکہ لکھا تھا ۔۔۔ ۔اور مجھے آج بھی یاد ہے نعیم صدیقی علیہ الرحمہ کا مزاق اڑاتے ہوئے لکھا تھا یہ ہیں جناب نعیم بروزن لئیم(کمینہ)۔۔۔ ۔:)
یہ شورش صاحب کا اپنا خاص اسلوب تھا جسے ہر کوئی برداشت نہیں کر سکتا تھا ۔۔۔ ۔۔
لیکن شورش صاحب جس کے خلاف لکھ دیتے تھے بس سمجھئے اسے۔۔۔ ۔۔۔ ۔
زبان کے مزے لینے ہوں تو اس کتاب کو ضرور پڑھئے گا ۔۔
آپ کی بات سے مجھے بھی ایک کتاب یاد آگئی " اوکھے لوگ " خوبصورت خاکہ نگاری تھی یا پھر اس دور میں مجھے بہت اچھی لگی تھی میں ان تمام لوگوں کو اپنے تخیل کے کسی خانے میں اٹھتے بیٹھتے ، چلتے بولتے دیکھ سکتی تھی
 
آپ کی بات سے مجھے بھی ایک کتاب یاد آگئی " اوکھے لوگ " خوبصورت خاکہ نگاری تھی یا پھر اس دور میں مجھے بہت اچھی لگی تھی میں ان تمام لوگوں کو اپنے تخیل کے کسی خانے میں اٹھتے بیٹھتے ، چلتے بولتے دیکھ سکتی تھی
کیا بات ہے اپو۔۔۔
کل ہی میں جامعہ کی لائبریری میں دوست کو تلاش کرنے کے لئے کہتا ہوں۔
 

فلک شیر

محفلین
ایک زمانہ تھا کہ کتاب پڑھے بغیر سانس نہیں نکلتی تھی سونا ، جاگنا حتٰی کہ کھاتے وقت بھی میرے ہاتھ میں کتاب ہوتی تھی بہت سی کتابیں ہیں جنہیں جیا ہے مگر اب سوچتی ہوں وہی کتابیں کیا اب بھی مجھے اتنا متاثر کر سکتیں ہیں جیسے پہلے کرتیں تھیں
کھانا کھاتے وقت سامنے کتاب رکھنے کے معاملے پہ اس قدر ڈانٹ کھائی ہے میں نے کہ بس..........آخر ابو امی کو ہی ہار ماننا پڑی اس معاملے میں ...............اور اس عادت سے میں ابھی تک پیچھا نہیں چھڑا سکا۔ کھانا سامنے پڑا ہو گا اور میں اٹھ جاؤں گا الماریوں سے کتاب ڈھونڈنے .........کچھ نہ ملے تو کوئی اخبار ہی سہی ........... ورنہ جیسے لقمہ گلے میں اٹکنے لگتا ہے :)
 

فلک شیر

محفلین
کہاں معلوم ہے
اگر معلوم ہوتا تو مریض شکایت کیونکر کرتا ۔
وضاحت کے لئے عرض ہے اس کرتا کو لکھنوی کُرتا نہ سمجھ لیا جاوے:)
میاں، ایک کتاب اور بس........یہی تو علاج ٹھہرا :)
کُرتا پاجامہ ہم پنجابی کہاں پہنتے ہیں حضور ، اتنی نفاست اور نزاکت جانیں ، تو کھلیان سارے ایسے ہی پڑے رہ جائیں ، سب کتاب بیں دانہ گندم کو ہی ترس ترس جاویں :)
 
میاں، ایک کتاب اور بس........یہی تو علاج ٹھہرا :)
کُرتا پاجامہ ہم پنجابی کہاں پہنتے ہیں حضور ، اتنی نفاست اور نزاکت جانیں ، تو کھلیان سارے ایسے ہی پڑے رہ جائیں ، سب کتاب بیں دانہ گندم کو ہی ترس ترس جاویں :)
اور میری والی کتاب کا کیا ہوا ۔:)
ابھی لاہور نہیں گئے کیا؟؟
 

قیصرانی

لائبریرین
کھانا کھاتے وقت سامنے کتاب رکھنے کے معاملے پہ اس قدر ڈانٹ کھائی ہے میں نے کہ بس..........آخر ابو امی کو ہی ہار ماننا پڑی اس معاملے میں ...............اور اس عادت سے میں ابھی تک پیچھا نہیں چھڑا سکا۔ کھانا سامنے پڑا ہو گا اور میں اٹھ جاؤں گا الماریوں سے کتاب ڈھونڈنے .........کچھ نہ ملے تو کوئی اخبار ہی سہی ........... ورنہ جیسے لقمہ گلے میں اٹکنے لگتا ہے :)
سنی سنائی بیماری ہے :)
 
Top