مجھے ایسٹرا زنییکا کی پہلی ڈوز مئی میں لگی تھی، دوسری کے لیے پیغامات اگست میں آنے شروع ہوئے ۔ ہر دوسرے چوتھے روز پیغام آجاتا لیکن تحصیل بھر میں کہیں بھی دستیاب نہیں تھی۔ ہیلپ سینٹر اور ہیلتھ ہیلپ لائین پر کالز کرنے کا بھی کوئی امید افزا پیغام نا مل پایا۔
کسی اور کمپنی کی ڈوز کی بات کی تو تو پیرا میڈیکس نے انکار کر دیا کہ ہم ایسا نہیں کر سکتے۔ دو تین سینٹرز سے کورے جواب مل جانے اور کم و بیش چار ماہ کے انتظار کےبعد آخر مجھے دیسی حربوں میں سے ایک استعمال (سفارش) کرنا پڑ گیا۔
پھر گمشدہ ایسٹرا زینیکا مل گئی۔ فون پر تفصیلات لیکر انٹریاں ہوئیں اور ویکسین اور سرنجز بھی گھر دے کر گئے۔