کل اگر پاکستان سری لنکا کا میچ واش آؤٹ ہو گیا تو بہتر رن ریٹ کی بنا پر سری لنکا فائنل میں جائے گا اور پاکستانی ٹیم ایئر پورٹ۔آج باخبر پاکستانی دل سے دعا کر رہے ہیں کہ انڈیا بڑے سے بڑے مارجن سے جیتے!
ویسے دیکھا جائے تو ایسے مقابلے کو ریزرو ڈے ملنا چاہیے۔کل اگر پاکستان سری لنکا کا میچ واش آؤٹ ہو گیا تو بہتر رن ریٹ کی بنا پر سری لنکا فائنل میں جائے گا اور پاکستانی ٹیم ایئر پورٹ۔
صرف ایک میچ کے لیے ریزرو ڈے رکھنا ایک بیہودہ بات تھی۔ رکھنا ہی تھا تو باقی سارے میچوں کے لیے ریزور ڈے رکھتے۔ویسے دیکھا جائے تو ایسے مقابلے کو ریزرو ڈے ملنا چاہیے۔
یہ تو واقعی غلط بات ہے۔ویسے یہ تو بس براڈکاسٹرز کو خوش کیا گیا۔صرف ایک میچ کے لیے ریزرو ڈے رکھنا ایک بیہودہ بات تھی۔ رکھنا ہی تھا تو باقی سارے میچوں کے لیے ریزور ڈے رکھتے۔
یہ بے رخی اور بے زاری کے رویے اب باقاعدہ روایت کا روپ دھار چکے ہیں، جو کہ ہماری کرکٹ ٹیم کو ورثے میں ملی ہے اور ہماری ٹیم اس ورثے اور روایت کو بڑی چاہ کے ساتھ سینے کے ساتھ لگائے ہوئے ہے۔پاکستانی ٹیم کے ساتھ شاید کچھ مسائل ہیں جبھی وہ بڑی بے دلی سے کھیلے ہیں۔ کہیں سے نہیں لگ رہا تھا کہ وہ انڈیا سے مقابلہ کرنا چاہ رہے ہیں۔
اگر ہدف تک نہ بھی پہنچ پاتے تو بھی کم از کم سوا دو سو ، ڈھائی سو تک تو پہنچتے۔
صرف کرکٹ میں؟؟؟یہ بے رخی اور بے زاری کے رویے اب باقاعدہ روایت کا روپ دھار چکے ہیں، جو کہ ہماری کرکٹ ٹیم کو ورثے میں ملی ہے اور ہماری ٹیم اس ورثے اور روایت کو بڑی چاہ کے ساتھ سینے کے ساتھ لگائے ہوئے ہے۔
میں خواہ مخواہ فکس وغیرہ کی بحث میں نہیں پڑتا۔ لیکن ایک بات کی مجھے سمجھ نہیں آ رہی۔ گروپ میچز کے بعد سپر فور کا پہلا میچ گروپ اے کی اول نمبر ٹیم کا گروپ بی کی دوسرے نمبر والی ٹیم سے لاہور میں ہونا تھا۔ یہ شیڈول ٹورنامنٹ شروع ہونے سے پہلے ہی بن گیا ہوا تھا اور یہ بھی واضح تھا کہ انڈیا نے پاکستان میں نہیں کھیلنا۔ پھر ان "علمائے غیب" کو یہ کیسے علم ہو گیا کہ انڈیا اپنے گروپ میں پہلے نمبر پر نہیں آئے گا اور نہ ہی وہ لاہور جائیں گے بلکہ یہ میچ اپنے گروپ میں پہلے نمبر پر رہ کر لاہور میں پاکستان کھیلے گا۔یہ بے رخی اور بے زاری کے رویے اب باقاعدہ روایت کا روپ دھار چکے ہیں، جو کہ ہماری کرکٹ ٹیم کو ورثے میں ملی ہے اور ہماری ٹیم اس ورثے اور روایت کو بڑی چاہ کے ساتھ سینے کے ساتھ لگائے ہوئے ہے۔