سولھویں سالگرہ کسوٹی نمبر 16 (25 جولائی)

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
مجھے دور دور تک درست جواب کا امکان دکھائی نہیں دیتا۔ مطلع اچھا خاصا ابر آلود ہے۔
بادلوں کا کیا ہے۔۔۔ برسے بنا بھی گزر جاتے ہیں اور آسمان صاف ہو جاتا ہے۔
ابھی دیکھئیے گا۔۔۔۔ کچھ تو ہو کر رہے گا ۔ یا تو جواب درست ہو گا یا نہیں ہو گا۔
 

عثمان

محفلین
میں شکست تسلیم کرتا ہوں۔
ایک شخصیت جو کم از کم دو براعظموں کے کئی خطوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ اس کا جزوی تعلق سائنس سے ہے لیکن وجہ شہرت کا کوئی واضح تعین نہیں۔ میں کچھ اندازہ نہیں لگا سکا۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
حالات کچھ یوں ہیں کہ

20 سوالات کے جوابات پا لینے کے بعد عثمان بھائی سوچ بچار میں مصروف ہیں۔
بوجھ پائیں گے شخصیت یا نہیں؟
ابھی ہو جائے گا معلوم۔۔۔ جلدی کیا ہے۔
 

علی وقار

محفلین
بادلوں کا کیا ہے۔۔۔ برسے بنا بھی گزر جاتے ہیں اور آسمان صاف ہو جاتا ہے۔
ابھی دیکھئیے گا۔۔۔۔ کچھ تو ہو کر رہے گا ۔ یا تو جواب درست ہو گا یا نہیں ہو گا۔
اصل معاملہ یہ ہے کہ اس کسوٹی کا ملبہ کس پر گرنا ہے۔
 

علی وقار

محفلین
میں شکست تسلیم کرتا ہوں۔
ایک شخصیت جو کم از کم دو براعظموں کے کئی خطوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ اس کا جزوی تعلق سائنس سے ہے لیکن وجہ شہرت کا کوئی واضح تعین نہیں۔ میں کچھ اندازہ نہیں لگا سکا۔
آخری سوال کے بعد کچھ امید ہو چلی تھی مگر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اصل معاملہ یہ ہے کہ اس کسوٹی کا ملبہ کس پر گرنا ہے۔
یقیناً آپ پر۔۔۔۔
اتنی وضاحتیں اتنی وضاحتیں ۔۔۔ کیا معلوم کہ حاتم طائی ابھی بھی کروٹیں لے رہے ہوں۔ اور یہاں تو زیک بھائی اور عثمان بھائی نے ابھی خبر لینی ہے آپ کی کہ اتنی وضاحتیں پیش کیں تو کیوں؟ :ROFLMAO:
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
ابھی نام نہیں بتائیے گا وقار بھائی۔

عثمان بھائی کی اپ کے کوائف تک رسائی نہیں تھی۔ انھیں اپنا ٹھکانہ وغیرہ سے آگاہی دیجئیے اور ایک بار پھر سے سوچنے کا موقع دیجئیے
 

علی وقار

محفلین
جواب ہے:
Władysław Turowicz

ایئر کموڈور ولادیسلاو تُورووِچ 1908 میں سائبیربیا کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے ۔ وہ پاکستان کے میزائل و راکٹ پروگرام کے بانی ہیں۔ آپ ایک معروف خاندان میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد ہوابازی کا شوق اپ کو وارسا لے گیا جہاں آپ نے ایرو سپیس اینجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔ مزید تعلیم جاری رکھی اور 1926 میں اعلیٰ اعزاز کے ساتھ ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ دوسری جنگ عظیم رائل ایئرفورس میں لڑی۔ 1948 مین پولینڈ کے بگڑتے حالات کے ہیش نظر فوجی افسران امریکا، کینیڈا اور آسٹریلیا کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔ آپ نے اپنے دیگر 45 ساتھیوں سمیت پاکستان ایئرفورس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ آپ نہایت قابل افسر تھے اور ترقی کرتے ہوئے 1959 میں ایئرکموڈور بنا دئے گئے۔ 1965 کی انڈوپاک جنگ میں لاہور کے دفاع میں اہم کردار ادا کیا اور پھر کچھ عرصہ کے لیے پاکستان ائیر فورس کے ائیر مارشل بھی رہے۔ 1966 میں آپ کو سپارکو کا سربراہ لگایا گیا۔ آپ نے ڈاکٹر عبد السلام کے ساتھ مل کر ایوب خان سے ملاقات کی، انہیں آمادہ کیا کہ پاکستان کا خلائی اور راکٹ پروگرام ناگزیر ہے۔ ایوب خان کی آمادگی ملتے ہی آپ اور ڈاکٹر عبدالسلام امریکا روانہ ہوئے اور نہایت کامیابی سے ناسا کو تعاون کے لیے آمادہ کر لیا۔ بغیر وقت ضایع کیے سونمیانی بلوچستان میں مصنوعی سیارے داغنے کا مرکز قائم کیا،اور ستر کی دہائی کے اختتام تک پاکستان راکٹ سازی میں کافی ترقی کر چکا تھا۔ آپ کی بیوی صوفیہ ولادیسلا پاکستان کی پہلی خاتون پائلٹ تھیں۔ 8 جنوری 1980 کو آپ کراچی میں ایک بظاہر کار حادثے میں ملک دشمنوں کے ہاتھوں شہید کر دئے گئے۔ آپ کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ کراچی کے مسیحی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ ضیاءالحق نے اس حادثے کی تحقیقات کو پس پشت ڈال دیا۔ ایئر کموڈور ولوادیسیوف دورووچ ستارہ قائد اعظم ، ستارہ پاکستان ستارہ امتیاز تھے۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
میں شکست تسلیم کرتا ہوں۔
ایک شخصیت جو کم از کم دو براعظموں کے کئی خطوں میں پھیلی ہوئی ہے۔ اس کا جزوی تعلق سائنس سے ہے لیکن وجہ شہرت کا کوئی واضح تعین نہیں۔ میں کچھ اندازہ نہیں لگا سکا۔
اب اچھے سے خبر لیجئیے گا وقار بھائی کی۔ :ROFLMAO:
 
Top