سولھویں سالگرہ کسوٹی نمبر 16 (25 جولائی)

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
چلیے کسی پر تو ملبہ گرنا ہی ہے۔ میں تو ہمہ وقت تیار ہوں۔ :)
آپ کو تو پتہ ہے نا بھائی سب جھگڑے یا بحث اوپر اوپر سے ہوتی ہے۔۔۔ اور مزہ بھی آتا ہے۔۔۔
ایک ٹکٹ میں دو مزے۔۔۔ کسوٹی کی کسوٹی اور گپ شپ الگ۔:D
 

علی وقار

محفلین
آپ کو تو پتہ ہے نا بھائی سب جھگڑے یا بحث اوپر اوپر سے ہوتی ہے۔۔۔ اور مزہ بھی آتا ہے۔۔۔
ایک ٹکٹ میں دو مزے۔۔۔ کسوٹی کی کسوٹی اور گپ شپ الگ۔:D
زیک اور عثمان کے متوقع حملوں کے لیے مجھے انرجی ڈرنکس کی ضرورت رہے گی۔
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
زیک اور عثمان کے متوقع حملوں کے لیے مجھے انرجی ڈرنکس کی ضرورت رہے گی۔
اخروٹ کے درخت سے بلا لیا بھتنی کو

لیجئیے

image.png
 

عثمان

محفلین
جواب ہے:
Władysław Turowicz

ایئر کموڈور ولادیسلاو تُورووِچ 1908 میں سائبیربیا کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے ۔ وہ پاکستان کے میزائل و راکٹ پروگرام کے بانی ہیں۔ آپ ایک معروف خاندان میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد ہوابازی کا شوق اپ کو وارسا لے گیا جہاں آپ نے ایرو سپیس اینجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔ مزید تعلیم جاری رکھی اور 1926 میں اعلیٰ اعزاز کے ساتھ ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ دوسری جنگ عظیم رائل ایئرفورس میں لڑی۔ 1948 مین پولینڈ کے بگڑتے حالات کے ہیش نظر فوجی افسران امریکا، کینیڈا اور آسٹریلیا کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔ آپ نے اپنے دیگر 45 ساتھیوں سمیت پاکستان ایئرفورس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ آپ نہایت قابل افسر تھے اور ترقی کرتے ہوئے 1959 میں ایئرکموڈور بنا دئے گئے۔ 1965 کی انڈوپاک جنگ میں لاہور کے دفاع میں اہم کردار ادا کیا اور پھر کچھ عرصہ کے لیے پاکستان ائیر فورس کے ائیر مارشل بھی رہے۔ 1966 میں آپ کو سپارکو کا سربراہ لگایا گیا۔ آپ نے ڈاکٹر عبد السلام کے ساتھ مل کر ایوب خان سے ملاقات کی، انہیں آمادہ کیا کہ پاکستان کا خلائی اور راکٹ پروگرام ناگزیر ہے۔ ایوب خان کی آمادگی ملتے ہی آپ اور ڈاکٹر عبدالسلام امریکا روانہ ہوئے اور نہایت کامیابی سے ناسا کو تعاون کے لیے آمادہ کر لیا۔ بغیر وقت ضایع کیے سونمیانی بلوچستان میں مصنوعی سیارے داغنے کا مرکز قائم کیا،اور ستر کی دہائی کے اختتام تک پاکستان راکٹ سازی میں کافی ترقی کر چکا تھا۔ آپ کی بیوی صوفیہ ولادیسلا پاکستان کی پہلی خاتون پائلٹ تھیں۔ 8 جنوری 1980 کو آپ کراچی میں ایک بظاہر کار حادثے میں ملک دشمنوں کے ہاتھوں شہید کر دئے گئے۔ آپ کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ کراچی کے مسیحی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ ضیاءالحق نے اس حادثے کی تحقیقات کو پس پشت ڈال دیا۔ ایئر کموڈور ولوادیسیوف دورووچ ستارہ قائد اعظم ، ستارہ پاکستان ستارہ امتیاز تھے۔
عمدہ۔
سائنس سے تعلق کے بعد ملٹری کی طرف دھیان نہیں گیا۔ لیکن اس کے باوجود بُوجھنا مشکل تھا۔
 

زیک

مسافر
جواب ہے:
Władysław Turowicz

ایئر کموڈور ولادیسلاو تُورووِچ 1908 میں سائبیربیا کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے ۔ وہ پاکستان کے میزائل و راکٹ پروگرام کے بانی ہیں۔ آپ ایک معروف خاندان میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم کے بعد ہوابازی کا شوق اپ کو وارسا لے گیا جہاں آپ نے ایرو سپیس اینجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔ مزید تعلیم جاری رکھی اور 1926 میں اعلیٰ اعزاز کے ساتھ ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ دوسری جنگ عظیم رائل ایئرفورس میں لڑی۔ 1948 مین پولینڈ کے بگڑتے حالات کے ہیش نظر فوجی افسران امریکا، کینیڈا اور آسٹریلیا کی طرف ہجرت کر رہے تھے۔ آپ نے اپنے دیگر 45 ساتھیوں سمیت پاکستان ایئرفورس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ آپ نہایت قابل افسر تھے اور ترقی کرتے ہوئے 1959 میں ایئرکموڈور بنا دئے گئے۔ 1965 کی انڈوپاک جنگ میں لاہور کے دفاع میں اہم کردار ادا کیا اور پھر کچھ عرصہ کے لیے پاکستان ائیر فورس کے ائیر مارشل بھی رہے۔ 1966 میں آپ کو سپارکو کا سربراہ لگایا گیا۔ آپ نے ڈاکٹر عبد السلام کے ساتھ مل کر ایوب خان سے ملاقات کی، انہیں آمادہ کیا کہ پاکستان کا خلائی اور راکٹ پروگرام ناگزیر ہے۔ ایوب خان کی آمادگی ملتے ہی آپ اور ڈاکٹر عبدالسلام امریکا روانہ ہوئے اور نہایت کامیابی سے ناسا کو تعاون کے لیے آمادہ کر لیا۔ بغیر وقت ضایع کیے سونمیانی بلوچستان میں مصنوعی سیارے داغنے کا مرکز قائم کیا،اور ستر کی دہائی کے اختتام تک پاکستان راکٹ سازی میں کافی ترقی کر چکا تھا۔ آپ کی بیوی صوفیہ ولادیسلا پاکستان کی پہلی خاتون پائلٹ تھیں۔ 8 جنوری 1980 کو آپ کراچی میں ایک بظاہر کار حادثے میں ملک دشمنوں کے ہاتھوں شہید کر دئے گئے۔ آپ کو پورے فوجی اعزاز کے ساتھ کراچی کے مسیحی قبرستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ ضیاءالحق نے اس حادثے کی تحقیقات کو پس پشت ڈال دیا۔ ایئر کموڈور ولوادیسیوف دورووچ ستارہ قائد اعظم ، ستارہ پاکستان ستارہ امتیاز تھے۔
Obscure person
No achievements that I can see
 

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
تصویر سے تو لگتا ہے کہ کوئی حیوانی مشروب ہے ۔
بھینسے چیتے شیر بلے گینڈے پیرانا خونخوار مچھلی ۔۔۔۔یا اللہ

بھتنی کو برطانیہ قریب پڑا بھائی ۔۔۔ لیکن ہیں انسانوں کے پینے کے لئے ہی۔۔ اچھی طرح سمجھا کر بھیجا تھا اسے۔
 
Top