بھائیو یہ تعارف کا زمرہ ہے!!!اپنا تعارف کرائیں بٹ جی۔
السلام علیکم !
تمام ناظرین سے اس موضوع پر مدلل آراء کی درخواست ہے۔ بونگیاں مارنے سے پرہیز فرمائیں۔ جزاک اللہ
بٹ صاحب ، یہ ایک پبلک فورم ہے جس میں اپنی بات لکھتے وقت آداب کو ملحوظ رکھا جاتا ہے۔ عامیانہ الفاظ انسان کی بات کی اہمیت کم کر دیا کرتے ہیں۔شکریھ برادر محترم تبصرے کا۔
اصل میں میرا سوال تھا کشمیرایشو کا اصولی اور اخلاقی حل کیا ھے۔
بہت صحیح کیا وارث صاحب آپ نے کیونکہ موضوع کے اعتبار سے بھی یہ دھاگہ تعارف کے بجائے سیاسی زیادہ لگ رہا تھا۔اس تھریڈ میں چونکہ تعارف تو ہے نہیں، سو اس کو تعارف سے سیاست میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
مختصرا یہ کہ جس بندے نے کتابیں "جب امرتسر جل رہا تھا، مصنف خواجہ افتخار" ، "شہاب نامہ، مصنف قدرت اللہ شہاب" ، "خاک اور خون مصنف نسیم حجازی" نہیں پڑھیں اسے شاید ان حقائق سے آگاہی نہ ہو جو قیام پاکستان کے دوران تھے۔
السلام علیکم جناب ! آپ نے بہت اچھی بات کی۔ پلیز اب ایک بار میرے تعارف والے صفحے پر جا کر میری آخری گزارشات"قصہ ایک بھٹکے ہوئے نئے استعمال کنندے کا " ضرور دیکھ لیجیے گا۔ جی وہ اعجاز صاحب کے افکار ان کے انٹرویو والے صفحے سے پڑھے تھے۔ اور جذباتی پن میں مناسب وقت کا انتظار کیے بغیر ہی یہاں جڑ دیئے۔ مجھے بھی پاکستان سے پہلے اسلام سے اور مسلمانوں ہی سے محبت ہے۔ یہی تو رونا رو رہا تھا کہ انڈین مسلمانوں کی تعلیم و تربیت بھی بنیے کے ہاتھ میں ہے۔ اور ہمارے ہاں رہی سہی کسر ترقی پسندوں نے اور جدید بے لگام میڈیا نے نکال دی۔ آزادی اظہار رائے کے نام پر جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کے علم میں ہی ہے۔ مفید مشوروں کا شکریہ۔ اگے تیرے بھاگ لچھیےشمشاد پہلے تو اس دھاگے کو تعارف کے زمرے سے نکال کر عنوان کے مطابق کسی زمرے میں منتقل کردیں پھر کشمیر پر بات ہوگی۔ عبدالرزاق صاحب آپ نے باتیں تو وہی کیں جو شاید ہر پاکستانی کی آواز ہے پر بھائی اعجاز صاحب نے تو ابھی کچھ کہا ہی نہیں تھا اس موضوع پر ۔ ٹھیک ہے ایک ہندوستانی ہونے کے ناطے ان کو ہم پاکستانیوں سے اختلاف ہونگے اور یہ ان کا حق بھی ہے ہر شخص کو اپنا وطن پیارا ہوتا ہے پر وہ محفل کی ایک بزرگ اور قابل قدر شخصیت ہیں اور اگر ہم ان سے کوئی اختلاف بھی رکھیں تو بصد احترام ۔ میں نے آپ کے تعارف کے دھاگے میں بھی انکے ساتھ آپ کا سلوک ملاحظہ کیا تھا ہوسکتا ہے یہ سب آپ کی جو پاکستان سے محبت ہے اسکی وجہ سے ہوا ہو پر ہم پہلے مسلمان ہیں بعد میں کچھ اور میرا تو خیال ہے کہ ہم پہلے انسان ہیں بعد میں کچھ اور ۔ انشاللہ کشمیر پاکستان ہی بنے گا اور بلوچستان بھی پاکستان کا ہی حصہ رہے گا میرے ایرانی بھائی کہیں ناراض نہ ہوجائیں تو کہ دیتا ہوں کہ جو حصہ ایران کے پاس ہے بلوچستان کا وہ انشاللہ ایران ہی رہے گا۔ دراصل امریکہ کو بہت پہلے سے ڈر ہے کہ پاکستان ایران افغانستان سے لے کر سوویت یونین سے آزاد مسلم ریاستوں تک اور ترکی مصر سے لے کر افریقہ کی مسلم ریاستیں اور پھر عرب ریاستیں یہ سب کبھی بھی متحد ہوکر یورپ کی طرز کا ایک اتحاد بنا سکتی ہیں جہاں کی کرنسی' فوج اور خارجہ پالیسیاں سب ایک ہوسکتی ہیں بس ایک ایسے مسلمان رہبر کی ضرورت ہے جو ہر جگہ محترم ہو اسی وجہ سے وہ لوگوں کی ذہنیت بدل رہا ہے اور اگر بلوچستان کی عوام کا اتنا خیال ہوتا جہاں کے لوگ کم از کم اتنے پریشان اور اپنے ملک کے اتنے مخالف تو نہیں جتنے ہندوستان کے قبضے کے فوراَ بعد سے کشمیری چلے آرہے ہیں ۔ امریکہ کو پینسٹھ سال سے کشمیریوں پر ہوتا ظلم اور ان کی جدو جہد تو نظر آئی نہیں اور بلوچوں کی خود ساختہ مظلومیت نظر آگئی جبکہ ہمارے ٪80 بلوچ بھائی پاکستان سے ایسی ہی محبت کرتے ہیں جیسے میں اور آپ میں خود بلوچستان میں ہی نوکری کرتا ہوں مجھ کو انکے حالات کا بخوبی علم ہے۔
آپ کا جواب التوا پذیر ہے۔ انتظار کی زحمت پر معذرت خواہی مطلوب ہے۔ ایلی تھوڑا سا پڑھ لیا ہے۔ ایک سائٹ پر گیارہ اقساط موجود ہیں۔ آگے دستیاب نہیں۔ پتا نہیں کہاں سے آن لائن ملے گا۔لگے ہاتھوں ممتاز مفتی کی دو کتابیں علی پور کا ایلی اور الکھ نگری بھی پڑھ لینی تھیں۔ ان میں سے ایک کتاب میں مفتی صاحب نے گوجرانوالہ کے ریلوے اسٹیشن پر جو ہندوؤں اور سکھوں کو کاٹا گیا تھا، کا واقعہ بیان کیا ہے۔
کیونکہمسلمان تو سب ہیں پر کشمیر کے مسلمانوں پر ہونے والا ظلم صرف پاکستانیوں کو ہی کیوں نظر آتا ہے۔