کشمیر بنے گا خود مختار

butt_ak87

معطل
السلام علیکم !
تمام ناظرین سے اس موضوع پر مدلل آراء کی درخواست ہے۔ بونگیاں مارنے سے پرہیز فرمائیں۔ جزاک اللہ
 

محمد امین

لائبریرین
وعلیکم السلام۔۔۔ حضور پہلے تو آپ ہی کوئی ایسی بات ارشاد فرمائیں کہ کچھ طرح تو پڑے۔ فی الحال تو یہ مشاعرۂ بے طرح ہے تو جب طرح طرح کی آراء آئیں گی تو "بونگیاں" بھی مار ہی نہ دی جائیں۔۔

چلیں ابتداء میں ہی کر دیتا ہوں۔ میرا خیال ہے کہ آزاد کشمیر بننے اور آزاد بلوچستان کی بات چل نکلنے کے بعد "کشمیر بنے کا پاکستان" کا نعرہ معدوم ہوگیا ہے۔۔۔
 

butt_ak87

معطل
شکریھ برادر محترم تبصرے کا۔
اصل میں میرا سوال تھا کشمیرایشو کا اصولی اور اخلاقی حل کیا ھے۔
 

شمشاد

لائبریرین
بٹ صاحب اردو محفل میں خوش آمدید۔ اپنا تعارف تو دیں۔

کوئی بھی عنوان شروع کریں لیکن مناسب زمرے کا خیال رکھیں، دوسری بات یہ کہ الفاظ شخصیت کا آئینہ ہوتے ہیں۔
بونگیاں مارنے سے پرہیز کا مشورہ دے رہے ہیں اور خود ہی بونگی مار دی۔

اردو محفل میں آتے رہیں۔ انشاء اللہ آپ سے مراسلت رہے گی۔
 
آداب ! بٹ صاحب کو آپ حضرات یا یوں کہہ لیں کہ ہم حضرات کی محفل میں سائن اپ کروانے کا اعزاز بندہ نا چیز کے حصہ میں آتا ہے۔ دراصل مجھے خود مکمل طریقہ آتا نہیں۔ لہٰذا غیر متعلقہ صفحے پر یہ دھاگہ شروع ہو گیا۔ غلطی معاف۔ اور زیر بحث موضوع کے بارے میں رائے یہ ہے کہ چونکہ اللہ عزوجل کے فرمان کے مطابق "ان ھٰذہ امتکم امۃ واحدہ" بے شک امت مسلمہ ایک امت ہے۔ تو اس فرمان الہی کی روشنی میں ہم سب مسلمانوں کو باہم یک جان ہونا چاہئے۔ اوپر بلوچستان کا نام بھی آیا۔ تو ہم اسلامی تعلیمات سے بھٹک کر اتحاد و یک جہتی سے دور نکل آئے۔ تشکیل پاکستان کے حوالے سے محترمی، مکرمی، محبی، عزیزی، استاد، بزرگ، انکل، رہ نما "الف عین" صاحب بھی بہت زیادہ تحفظات رکھتے ہیں۔ جو کہ ان کے انٹرویو میں اجمالا موجود ہیں۔http://www.urduweb.org/mehfil/threads/انٹرویو-وِد-اعجاز-اختر.3536/
اس صفحہ پر۔
میں ان کے جواب میں یہ کہنے کی جسارت کروں گا کہ "جناح کا پاکستان ہندوستانی تعلیم و تربیت سے سمجھ میں نہیں آنے والا"۔ چونکہ محترم ہندوستان سے پہلی کلاس سے پڑھے، تو اس قاعدے میں لکھا ہے(جو میرے پاس ہے،چونکہ میں لاہور سے ہندی بھاشا کا ڈپلومہ ہولڈر ہوں)
"ہندو، مسلم، سکھ، عیسائی
سب ہیں آپس میں بھائی بھائی"
مختصرا یہ کہ جس بندے نے کتابیں "جب امرتسر جل رہا تھا، مصنف خواجہ افتخار" ، "شہاب نامہ، مصنف قدرت اللہ شہاب" ، "خاک اور خون مصنف نسیم حجازی" نہیں پڑھیں اسے شاید ان حقائق سے آگاہی نہ ہو جو قیام پاکستان کے دوران تھے۔(معذرت: ہو سکتا ہے کہ میری زندگی کی اتنی سانسیں نہ گزری ہوں جتنی "الف عین" صاحب نے کتابیں پڑھیں نہیں بلکہ لکھیں ہوں، مگر اپنی رائے دینا میرا حق ہے) دراصل 14 اگست 1947 بمطابق 27 رمضان 1366بروز جمعرات یا اگلا دن کہہ لیں، یعنی کہ جس دن آزاد پاکستان قائم ہونے کا اعلان تھا کیونکہ ہندوستان پر تو تب بھی ماؤنٹ بیٹن کی حکومت تھی، آزاد تو صرف پاکستان تھا، بھارت تو اس دن بھی غلام ہی رہا۔ میرا مطلب اس دن دہلی پر پاکستان کا پرچم لہرایا تھا۔ لیکن بد قسمتی سے تین دن بعد چاند رات کو آل انڈیا ریڈیو دلی(دہلی) کی سماچار کے مطابق اہنسا کے دیوتا کے پجاری دہلی، جونا گڑھ، حیدرآباد دکن،فیروز پور، گورداس پور، اور دیگر بیشتر علاقہ جات کو ماؤنٹ بیٹن اور ریڈ کلف کی بد دیانتی اور بنیے کی فسطائیت والی سوچ کے بل بوتے پر کائنات کی پرامن قوم امت مسلمہ سے چھین کر لے جا چکے تھے۔ محترم استاد جی کیا وہ ظالم لوگ آپ انڈیا میں پیدا ہونے والوں کو ان حقائق سے آگاہ کریں گے؟ آپ انڈیا کا علاقہ، جغرافیہ کیا دنیا بھر کے زمینی حساب کتاب کو مجھ سے ہزار درجے بہتر جانتے ہیں۔ آپ کی زندگی ادیب ہونے کے باوجود جیالوجی میں بسر ہوئی لیکن جس کو آپ تقسیم کہتے ہیں در اصل وہ آزادی تھی اور ہاں! حقیقی آزادی۔ لیکن جن اساتذہ نےسرحد پار بھی مشرقی پاکستان کے بچوں کو فکری طور پر یرغمال بنا کر قومیت کے نام پر اپنے اسلامی ملک کو دو ٹکڑے کرنے تک مشتعل کر دیا تھا انہوں نے انڈیا میں بسنے والے بچوں کے افکار کے ساتھ کیا کیا سلوک نہ کیا ہو گا۔ اب آج 2012 کی 21 فروری کو بلوچستان کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ میں خبردار کرتا جاؤں کہ جو حضرات مندرجہ بالا تین کتب پڑھے بغیر مجھ سے سوالات کریں گے میں ان کے جوابات کا ذمہ دار نہیں ہوں گا۔ کیونکہ یہ بھینس کے آگے بین بجانے والی بات ہو گی۔ اگر ریڈ کلف اینڈ کمپنی یہ مکروہ دھندہ کر کے "خاک اور خون کی نئی لکیر" نہ کھینچتی تو کیا دس لاکھ مسلمان شہید ہوتے۔ کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ 14 اگست 1947 سے تین دن تک مسلمانوں نے اعلان کردہ اپنے حصے میں ایک بھی ہندو یا سکھ پر ظلم کیا ہو۔ غیر متعصب مؤرخ سے ثابت کیا جائے۔۔۔۔۔۔! یا پاکستانی مسلمانوں نے جوابی طور پر بھی ظلم کیا ہو؟ غیر متعصب جواب۔۔۔؟ کشمیر تو ڈوگرہ راج کے ظلم کی نذر ہوا، جونا گڑھ اور حیدرآباد دکن کے معاملے میں کیوں نا انصافی برتی گئی۔ آپ کی باتوں کے جواب میں پاکستانی بچے بچیاں اس لیے نہیں بولے کیونکہ ان کی باتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ میٹرک، ایف اے، بی اے میں بھی "مطالعہ پاکستان" کو مجبورا پڑھتے رہے۔ خدارا آپ ری سرچ کیجے۔ میں کیا کیا اور کہاں تک لکھوں۔ آپ کو محمد علی جناح اور اہنسا کے دیوتا کے اصلی چہرے تحقیق کے بعد نظر آئیں گے۔ آخر میں کشمیر پر یہ کہوں گا کہ ہم بد طنیت لوگ ہیں۔ اگر "ماڈرن ورلڈ اینڈ پاکستان" 1950 والی تقریر والے دورہ امریکہ کی بجائے، روس کا دورہ رد نہ کیا ہوتا تو شاید کشمیر کا کوئی نہ کوئی حل ابتدائی ایام میں ہی نکل آتا۔ اور صورت حال کچھ مختلف ہوتی۔ پھر ہمارا "نمبردار" ایک ہی رہتا۔ چاہے وہ بھی اشتراکیت اور دہریت میں ڈوبا ہوا تھا۔ لیکن دو طرفہ یا چومکھی "پردانسی" سے پاکستان بچ جاتا۔ اور شاید فیصلے کرنے کا کچھ اختیار خود بھی رکھ لیتا۔ جس طرح انڈیا 15 اگست 1947 کو آزاد نہ ہوا بلکہ ماؤنٹ بیٹن کی تحویل میں رہا بالکل اسی طرح ہماری پاک فوج بھی جنرل گورسی کی کمانڈ میں تھی ورنہ کشمیر 1947 والے جہاد میں آزاد ہو چکا ہوتا۔ اور ہمارا عقیدہ ہونا چاہیے کہ جنوبی کوریا کے مسمانوں سے لے کر ایشیا، افریقہ، یورپ و امریکہ اور نیوزی لینڈ تک کے مسلمان "خودمختار اور آزاد تو ضرور ہونے چاہیئں مگر بنگال اور بلوچستان کی طرح باغی نہیں"۔ میں یہ تسلیم کرتا ہوں کہ ہم نے اپنے بنگالی بھایئوں اور بلوچ بھایئوں کے ساتھ ہر گز انصاف نہیں کیا۔ لیکن وہ بھی فکری طور پر یرغمال ضرور ہوئے ہیں۔ ہم سب ایک ہیں۔ سب کو "انما المؤمنون اخوۃ" کی تصویر ہونا چاہیئے۔ "ٹوبہ ٹیک سنگھ" کے مصنف کے بارے میں میرے جملہ تاثرات محفوظ ہیں۔ یہ فکری فرق تربیت کا ہوتا ہے۔ ان شاءاللہ اب ہم اسلامی خطوط پر امت مسلمہ کی فکری اور عملی تربیت کریں گے اور آنے والا وقت ہمارا ہے۔کشمیر بھی ہمارا ہے۔ ڈھاکہ و دہلی وغرناظہ بھی ہمارا ہو گا۔ ان شاءاللہ۔ اب وہ وقت تھوڑی ہی دور رہ گیا ہے۔ جب کشمیر فسطائیت کے ظلم سے نجات پائے گا تو امریکی ایجنٹ دہشت گرد تنظیموں کی گرفت میں نہیں، رسول اللہ کے غلاموں کی حفاظت میں ہو گا۔ مزید برآں میرے گھر میں کتاب موجود ہے جس سے میں حوالہ کے ساتھ شاہ فیصل کا وہ خواب ضرور نقل کر دوں گا ان شاءاللہ جس میں بقول کتاب بحوالہ نوائے وقت اخبار حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ و اصحابہ وسلم نے (خواب میں) شاہ فیصل کو حکم دیا تھا کہ پاکستان "اسلام کا قلعہ ہے" اس کی مدد (یا حفاظت) کرو۔ حوالہ ان شاءللہ جلد نشر کر دوں گا۔ کیونکہ میں اس وقت دفتر میں ہوں۔ "وانتم الاعلون ان کنتم مؤمنین" کے مصداق اگر ہم آج اپنی نیتیں صاف کر لیں تو اللہ عزوجل ہم پر عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا کوئی ایک غلام حکم بنا دے گا۔ اور قرون اولیٰ کی یاد تازہ ہو جائے گی۔ پھر ہم کہیں گے۔ ان شاءاللہ "ہر ملک ملک ما است"
 

ساجد

محفلین
السلام علیکم !
تمام ناظرین سے اس موضوع پر مدلل آراء کی درخواست ہے۔ بونگیاں مارنے سے پرہیز فرمائیں۔ جزاک اللہ
شکریھ برادر محترم تبصرے کا۔
اصل میں میرا سوال تھا کشمیرایشو کا اصولی اور اخلاقی حل کیا ھے۔
بٹ صاحب ، یہ ایک پبلک فورم ہے جس میں اپنی بات لکھتے وقت آداب کو ملحوظ رکھا جاتا ہے۔ عامیانہ الفاظ انسان کی بات کی اہمیت کم کر دیا کرتے ہیں۔
"کشمیر بنے گا خود مختار" جناب کس نے کہا ہے کہ ہم آپ کشمیریوں کی خود اختیاری کے خلاف ہیں؟۔ اقوام متحدہ میں جو قرار داد کشمیر کے متعلق موجود ہے اس میں یہی بات درج ہے کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کی مرضی سے ہو گا اور اس معاملے پر رائے شماری سے پاکستان نے کبھی انکار نہیں کیا ۔ ہندوستان اس معاملہ کو اقوام متحدہ میں لے کر گیا تھا اور وہی استصواب رائے سے پہلو تہی کئیے جا رہا ہے۔ امید ہے کہ اب آپ مزید "بونگی" مارنے سے پرہیز فرمائیں گے۔
 

میر انیس

لائبریرین
شمشاد پہلے تو اس دھاگے کو تعارف کے زمرے سے نکال کر عنوان کے مطابق کسی زمرے میں منتقل کردیں پھر کشمیر پر بات ہوگی۔ عبدالرزاق صاحب آپ نے باتیں تو وہی کیں جو شاید ہر پاکستانی کی آواز ہے پر بھائی اعجاز صاحب نے تو ابھی کچھ کہا ہی نہیں تھا اس موضوع پر ۔ ٹھیک ہے ایک ہندوستانی ہونے کے ناطے ان کو ہم پاکستانیوں سے اختلاف ہونگے اور یہ ان کا حق بھی ہے ہر شخص کو اپنا وطن پیارا ہوتا ہے پر وہ محفل کی ایک بزرگ اور قابل قدر شخصیت ہیں اور اگر ہم ان سے کوئی اختلاف بھی رکھیں تو بصد احترام ۔ میں نے آپ کے تعارف کے دھاگے میں بھی انکے ساتھ آپ کا سلوک ملاحظہ کیا تھا ہوسکتا ہے یہ سب آپ کی جو پاکستان سے محبت ہے اسکی وجہ سے ہوا ہو پر ہم پہلے مسلمان ہیں بعد میں کچھ اور میرا تو خیال ہے کہ ہم پہلے انسان ہیں بعد میں کچھ اور ۔ انشاللہ کشمیر پاکستان ہی بنے گا اور بلوچستان بھی پاکستان کا ہی حصہ رہے گا میرے ایرانی بھائی کہیں ناراض نہ ہوجائیں تو کہ دیتا ہوں کہ جو حصہ ایران کے پاس ہے بلوچستان کا وہ انشاللہ ایران ہی رہے گا۔ دراصل امریکہ کو بہت پہلے سے ڈر ہے کہ پاکستان ایران افغانستان سے لے کر سوویت یونین سے آزاد مسلم ریاستوں تک اور ترکی مصر سے لے کر افریقہ کی مسلم ریاستیں اور پھر عرب ریاستیں یہ سب کبھی بھی متحد ہوکر یورپ کی طرز کا ایک اتحاد بنا سکتی ہیں جہاں کی کرنسی' فوج اور خارجہ پالیسیاں سب ایک ہوسکتی ہیں بس ایک ایسے مسلمان رہبر کی ضرورت ہے جو ہر جگہ محترم ہو اسی وجہ سے وہ لوگوں کی ذہنیت بدل رہا ہے اور اگر بلوچستان کی عوام کا اتنا خیال ہوتا جہاں کے لوگ کم از کم اتنے پریشان اور اپنے ملک کے اتنے مخالف تو نہیں جتنے ہندوستان کے قبضے کے فوراَ بعد سے کشمیری چلے آرہے ہیں ۔ امریکہ کو پینسٹھ سال سے کشمیریوں پر ہوتا ظلم اور ان کی جدو جہد تو نظر آئی نہیں اور بلوچوں کی خود ساختہ مظلومیت نظر آگئی جبکہ ہمارے ٪80 بلوچ بھائی پاکستان سے ایسی ہی محبت کرتے ہیں جیسے میں اور آپ میں خود بلوچستان میں ہی نوکری کرتا ہوں مجھ کو انکے حالات کا بخوبی علم ہے۔
 

میر انیس

لائبریرین
اس تھریڈ میں چونکہ تعارف تو ہے نہیں، سو اس کو تعارف سے سیاست میں منتقل کیا جا رہا ہے۔
بہت صحیح کیا وارث صاحب آپ نے کیونکہ موضوع کے اعتبار سے بھی یہ دھاگہ تعارف کے بجائے سیاسی زیادہ لگ رہا تھا۔
butt_ak87 صاحب سے درخواست کروں گا کہ دوبارہ تعارف کے زمرے میں جاکر اپنا تفصیلی تعارف کرائیں جو شاید ایک دفعہ کے بعد دوبارہ آئے بھی نہیں
 

شمشاد

لائبریرین
مختصرا یہ کہ جس بندے نے کتابیں "جب امرتسر جل رہا تھا، مصنف خواجہ افتخار" ، "شہاب نامہ، مصنف قدرت اللہ شہاب" ، "خاک اور خون مصنف نسیم حجازی" نہیں پڑھیں اسے شاید ان حقائق سے آگاہی نہ ہو جو قیام پاکستان کے دوران تھے۔

لگے ہاتھوں ممتاز مفتی کی دو کتابیں علی پور کا ایلی اور الکھ نگری بھی پڑھ لینی تھیں۔ ان میں سے ایک کتاب میں مفتی صاحب نے گوجرانوالہ کے ریلوے اسٹیشن پر جو ہندوؤں اور سکھوں کو کاٹا گیا تھا، کا واقعہ بیان کیا ہے۔
 
شمشاد پہلے تو اس دھاگے کو تعارف کے زمرے سے نکال کر عنوان کے مطابق کسی زمرے میں منتقل کردیں پھر کشمیر پر بات ہوگی۔ عبدالرزاق صاحب آپ نے باتیں تو وہی کیں جو شاید ہر پاکستانی کی آواز ہے پر بھائی اعجاز صاحب نے تو ابھی کچھ کہا ہی نہیں تھا اس موضوع پر ۔ ٹھیک ہے ایک ہندوستانی ہونے کے ناطے ان کو ہم پاکستانیوں سے اختلاف ہونگے اور یہ ان کا حق بھی ہے ہر شخص کو اپنا وطن پیارا ہوتا ہے پر وہ محفل کی ایک بزرگ اور قابل قدر شخصیت ہیں اور اگر ہم ان سے کوئی اختلاف بھی رکھیں تو بصد احترام ۔ میں نے آپ کے تعارف کے دھاگے میں بھی انکے ساتھ آپ کا سلوک ملاحظہ کیا تھا ہوسکتا ہے یہ سب آپ کی جو پاکستان سے محبت ہے اسکی وجہ سے ہوا ہو پر ہم پہلے مسلمان ہیں بعد میں کچھ اور میرا تو خیال ہے کہ ہم پہلے انسان ہیں بعد میں کچھ اور ۔ انشاللہ کشمیر پاکستان ہی بنے گا اور بلوچستان بھی پاکستان کا ہی حصہ رہے گا میرے ایرانی بھائی کہیں ناراض نہ ہوجائیں تو کہ دیتا ہوں کہ جو حصہ ایران کے پاس ہے بلوچستان کا وہ انشاللہ ایران ہی رہے گا۔ دراصل امریکہ کو بہت پہلے سے ڈر ہے کہ پاکستان ایران افغانستان سے لے کر سوویت یونین سے آزاد مسلم ریاستوں تک اور ترکی مصر سے لے کر افریقہ کی مسلم ریاستیں اور پھر عرب ریاستیں یہ سب کبھی بھی متحد ہوکر یورپ کی طرز کا ایک اتحاد بنا سکتی ہیں جہاں کی کرنسی' فوج اور خارجہ پالیسیاں سب ایک ہوسکتی ہیں بس ایک ایسے مسلمان رہبر کی ضرورت ہے جو ہر جگہ محترم ہو اسی وجہ سے وہ لوگوں کی ذہنیت بدل رہا ہے اور اگر بلوچستان کی عوام کا اتنا خیال ہوتا جہاں کے لوگ کم از کم اتنے پریشان اور اپنے ملک کے اتنے مخالف تو نہیں جتنے ہندوستان کے قبضے کے فوراَ بعد سے کشمیری چلے آرہے ہیں ۔ امریکہ کو پینسٹھ سال سے کشمیریوں پر ہوتا ظلم اور ان کی جدو جہد تو نظر آئی نہیں اور بلوچوں کی خود ساختہ مظلومیت نظر آگئی جبکہ ہمارے ٪80 بلوچ بھائی پاکستان سے ایسی ہی محبت کرتے ہیں جیسے میں اور آپ میں خود بلوچستان میں ہی نوکری کرتا ہوں مجھ کو انکے حالات کا بخوبی علم ہے۔
السلام علیکم جناب ! آپ نے بہت اچھی بات کی۔ پلیز اب ایک بار میرے تعارف والے صفحے پر جا کر میری آخری گزارشات"قصہ ایک بھٹکے ہوئے نئے استعمال کنندے کا " ضرور دیکھ لیجیے گا۔ جی وہ اعجاز صاحب کے افکار ان کے انٹرویو والے صفحے سے پڑھے تھے۔ اور جذباتی پن میں مناسب وقت کا انتظار کیے بغیر ہی یہاں جڑ دیئے۔ مجھے بھی پاکستان سے پہلے اسلام سے اور مسلمانوں ہی سے محبت ہے۔ یہی تو رونا رو رہا تھا کہ انڈین مسلمانوں کی تعلیم و تربیت بھی بنیے کے ہاتھ میں ہے۔ اور ہمارے ہاں رہی سہی کسر ترقی پسندوں نے اور جدید بے لگام میڈیا نے نکال دی۔ آزادی اظہار رائے کے نام پر جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کے علم میں ہی ہے۔ مفید مشوروں کا شکریہ۔ اگے تیرے بھاگ لچھیے
 
لگے ہاتھوں ممتاز مفتی کی دو کتابیں علی پور کا ایلی اور الکھ نگری بھی پڑھ لینی تھیں۔ ان میں سے ایک کتاب میں مفتی صاحب نے گوجرانوالہ کے ریلوے اسٹیشن پر جو ہندوؤں اور سکھوں کو کاٹا گیا تھا، کا واقعہ بیان کیا ہے۔
آپ کا جواب التوا پذیر ہے۔ انتظار کی زحمت پر معذرت خواہی مطلوب ہے۔ ایلی تھوڑا سا پڑھ لیا ہے۔ ایک سائٹ پر گیارہ اقساط موجود ہیں۔ آگے دستیاب نہیں۔ پتا نہیں کہاں سے آن لائن ملے گا۔
 
شاہ فیصل کا خواب
1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران شاہ فیصل مضطرب رہتے تھے اور راتوں کو جاگتے رہتے تھے۔ انہی دنوں ایک رات خواب میں حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے شاہ فیصل کو حکم دیا کہ:
"پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنانے اور اسے نا قابل تسخیر بنانے میں مدد کرو۔ وہاں دین اسلام کی فوج میں ترویج اسلام کی سعی کرو"
شاہ فیصل گھبرا کر اٹھے، صبح اپنے بھائیوں اور معتمد شخصیات کو بلوا کر انہیں خواب میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت اور حکم سنایا، چنانچہ پاکستان کی مالی مدد کے علاوہ شاہ فیصل مسجد اسی خواب کی تعبیر ہے۔
" نوائے وقت میگزین، اشاعت 15 فروری 2004 ء بحوالہ کتاب، انسان قیامت کی دہلیز پر"
اس معلومات کو مذکورہ کتاب کے مصنف نے رقم کیا۔ کتاب میرے پاس موجود ہے۔ واللہ اعلم
 

زلفی شاہ

لائبریرین
مسلمان تو سب ہیں پر کشمیر کے مسلمانوں پر ہونے والا ظلم صرف پاکستانیوں کو ہی کیوں نظر آتا ہے۔
کیونکہ
پاکستان کے بانی نے کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا ۔ نعرہ جو کشمیر اور پاکستان میں لگایا جاتا ہے اس کے الفاظ کچھ یوں ہیں۔’’کشمیر بنے گا پاکستان ‘‘ کشمیر پاکستان اور انڈیا کے درمیان متنازع ہے۔ جو قومیں اپنے بزرگوں کے نصائح اور ان کے اقوال کو پس پشت ڈال دیتےہیں وہ اپنا تشخص زیادہ دیر تک قائم نہیں رکھ سکتیں۔ اس طرح تو یہ سوال بھی کیا جا سکتا ہے کہ بہت سارے اسلامی حکمران تھے قائداعظم نے ہی کشمیر کو کیوں شہ رگ قرار دیا۔ بہت سارے اسلامی ممالک موجود ہیں کشمیر پاکستان ہی کے ساتھ الحاق کیوں کرے؟؟ وغیرہ وغیرہ۔
 

میر انیس

لائبریرین
آپ میری بات سمجھے نہیں زلفی صاحب۔ میں اس نعرے سے لاتعلقی کا یا بیزاری کا اظہار نہیں کر رہا اور نہ ہی کوئی محبِ وطن پاکستانی ایسا سوچ بھی سکتا ہے ۔ ظاہر ہے چونکہ کشمیر ہے ہی ہمارا حق تو ہمارے ہی رہنما اسکو اپنی شہ رگ قرار دیں گے پر یہ سب سیاسی اعتبار سے ہے یعنی کشمیر کی زمین پر حق ہمارا ہے یہ الگ مسئلہ ہے ۔ میں وہاں پر ہونے والے مظالم کی جو ایک ساٹھ سالہ تاریخ ہے اسکے حوالے سے بات کر رہا ہوں کہ مسلمانوں پر اتنے اتنے ظلم ہوئے پر پاکستان کے علاوہ ایک مسلمان ملک نہیں بولا ۔ اور عبدالرزاق صاحب نے جب شاہ فیصل صاحب کی اس سلسلے میں بات کی تو مجھ کو یاد نہیں کہ انہوں نے بھی کبھی کوئی پر اثر تقریر یا احتجاج اس معاملہ میں کیا ہو ۔ چلیں کشمیر کی بات تھوڑی دیر کو چھوڑیں بابری مسجد کے سانحے پر بھی کہیں سے کوئی آواز نہیں اٹھی سوائے پاکستان کے ۔ میں سوال نہیں کر رہا تھا بلکہ یہ میرا ایک افسوس کا انداز تھا
 

شمشاد

لائبریرین
انیس بھائی آپ کا کون سا پیغام حذف ہوا ہے؟

Butt_AK87 کا ایک پیغام البتہ حذف کیا گیا ہے اور وجہ ہے ناشائستہ زبان۔ مزید یہ کہ ان کو اردو محفل سے معطل کر دیا گیا ہے۔
 
Top