کیا یہ پوری غزل مل سکتی ہےتصوّر ہر نفس ہے پیشِ چشم اس روئے روشن کا
نگہباں برق کو میں نے کیا ہے اپنے خرمن کا
(آتش)
عاطف بھائی ۔ اگر یادداشت دھوکہ نہیں دے رہی تو یہ ایک مرثیے کا شعر ہے اور شاید انیس یا دبیر میں سے کسی کا ہے ۔ یہ شعر اُس واقعہ کی طرف اشارہ کرتا ہے جو بقول شاعر ننھے منھے حسین رضی اللہ عنہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان ہوا ۔ اور بقول شاعر یہ کلام آنحضرت کی طرف سے حسین کے لئے ہے کہ جب وہ ان کو اپنی پیٹھ پر سواری کرارہے تھے ۔ اگر کسی دوست کے علم میں ہو تو اس کی توثیق یا تصحیح کردے۔جب آپ روٹھتے ہیں تو مشکل سے منتے ہیں
اچھا سوار ہو جئے ، ہم اونٹ بنتے ہیں
شاہ نصیر(شاید)
مجھے یاد پڑتا ہے کہ آزاد کی آب حیات میں پڑھا تھا ۔ اچھی طرح البتہ یاد نہیں ۔عاطف بھائی ۔ اگر یادداشت دھوکہ نہیں دے رہی تو یہ ایک مرثیے کا شعر ہے اور شاید انیس یا دبیر میں سے کسی کا ہے ۔ یہ شعر اُس واقعہ کی طرف اشارہ کرتا ہے جو بقول شاعر ننھے منھے حسین رضی اللہ عنہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان ہوا ۔ اور بقول شاعر یہ کلام آنحضرت کی طرف سے حسین کے لئے ہے کہ جب وہ ان کو اپنی پیٹھ پر سواری کرارہے تھے ۔ اگر کسی دوست کے علم میں ہو تو اس کی توثیق یا تصحیح کردے۔
ناصر کاظمی جدید شاعر ہیں۔ کلاسیکی شعرا کے زمرے میں نہیں آتے۔کیوں پٹکتا ہے سر سنگ سے جی جلا ڈھنگ سے...
دل ہی بن جائے گا خود صنم صبر کر صبر کر
― ناصر کاظمی