کورونا وائرس: سوئزرلینڈ میں ایمرجنسی، فرانس اور روس کا سرحدیں بند کرنے کا اعلان

جاسم محمد

محفلین
image.png
 

جاسم محمد

محفلین
انٹیگریٹڈ ورلڈ کا یہ سب سے بڑا نقصان ہے۔ دنیا کے ایک کونے میں ہوئے ایونٹ کے اثرات آخری کونے تک جاتے ہیں۔
اٹلی میں 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 900 سے زائد اموات، چین کو پیچھے چھوڑ دیا :(
Italy again reported the highest single-day death toll since the coronavirus outbreak began: 919 deaths. Its cases have surpassed China's.
 

جاسم محمد

محفلین
چین نے اب مختلف صوبوں سے لاک ڈاؤن ختم کرنا شروع کر دیا ہے لیکن اس کا نقصان یہ ہوا کہ اب وہاں عوام اور پولیس کی آپس میں جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں :(
 

بندہ پرور

محفلین
چین نے اب مختلف صوبوں سے لاک ڈاؤن ختم کرنا شروع کر دیا ہے لیکن اس کا نقصان یہ ہوا کہ اب وہاں عوام اور پولیس کی آپس میں جھڑپیں شروع ہو گئی ہیں :(
ایسے موذی وبا سے بڑی حد تک بچ جانے پر خوشیاں منانے کی
بجائے یہ حالات ! حیرت ہے ۔ انسان کسی حال میں خوش نہیں رہتا ۔
 

زاہد لطیف

محفلین
2007 میں ہی کچھ لوگ کورونا کے ممکنہ خطرات سے خبردار کر رہے تھے۔

0
ایک دفعہ حالات نارمل ہو جائیں تو عالمی برادری کو چائنہ کے فوڈ کلچر پہ سوالات اٹھانے چاہئیں تاکہ مستقبل میں ایسی وبا کے اٹھنے کے امکانات کم سے کم ہوں۔
 

زاہد لطیف

محفلین
کیا چاٸنا کے فراہم کردہ کورونا کے سٹیٹس پر یقین کیا جاسکتا ہے؟ ایک دلچسپ رپورٹ

Can China’s COVID-19 Statistics Be Trusted?
چائنہ کے اعداد و شمار کم از کم ہر معاملے میں گورنمنٹ پرووائڈڈ اور کنٹرولڈ ہوتے ہیں اس لیے ان کے کسی بھی اعداد و شمار پہ یقین سے نہیں کہا جا سکتا کہ وہ صحیح ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
ایک دفعہ حالات نارمل ہو جائیں تو عالمی برادری کو چائنہ کے فوڈ کلچر پہ سوالات اٹھانے چاہئیں تاکہ مستقبل میں ایسی وبا کے اٹھنے کے امکانات کم سے کم ہوں۔
ماضی میں بھی چین سے اس قسم کی وبائیں پھوٹنے پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔ اب امید ہے Business as usual نہیں ہوگا۔
 

جاسم محمد

محفلین
اٹلی میں کورونا وائرس سے ایک روز میں 919 افراد ہلاک، دنیا میں ہلاکتیں 27 ہزار سے تجاوز
ویب ڈیسک ہفتہ 28 مارچ 2020
2026295-corona-1585370170-289-640x480.jpg

متاثرہ ممالک میں امریکا سرفہرست، مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 4 ہزار سے زیادہ ہوگئی

دنیا بھر میں مہلک کورونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 27ہزار 365 جبکہ مریضوں کی تعداد پانچ لاکھ 97 ہزار ہوگئی ہے جبکہ اٹلی میں صرف ایک روز میں 919 افراد موت کی نیند سوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جان لیوا کورونا وائرس 199ممالک میں پھیل چکا ہے۔ اب تک اس خطرناک وائرس سے 27ہزار 365 افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور پانچ لاکھ 97 ہزار مریضوں میں اس وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ کورونا وائرس میں مبتلا ہونے والے 1 لاکھ 33 ہزار افراد صحت یاب ہوکر گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔

اس وائرس سے سب سے متاثرہ ممالک میں امریکا اوپر آگیا ہے جہاں متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 4 ہزار سے زیادہ ہو چکی ہے اور 1700 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ہلاکتوں کے اعتبار سے سب سے متاثرہ ملک اٹلی ہے جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 919 افراد ہلاک ہوگئے جو وبا پھیلنے کے بعد ایک روز میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔ اس ملک میں کورونا وائرس سے مجموعی طور پر 9 ہزار 134 اموات ہوچکی ہیں۔

اسپین میں 5 ہزار 138، چین میں 3 ہزار 295، ایران میں 2378 اور فرانس میں 1995 افراد کورونا وائرس کے ہاتھوں زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

برطانیہ میں 759، نیدرلینڈز میں 546، جرمنی میں 350، بیلجیئم میں 289، سوئٹزرلینڈ میں 231 اور جنوبی کوریا میں 244 افراد موت کے منہ میں جاچکے ہیں۔

کورونا وائرس کے سبب پاکستان سمیت متعدد ممالک میں لاک ڈاؤن ہے، سڑکیں اور بازار سنسان پڑے ہیں، سیاحتی مقامات پر ہو کا عالم ہے، تجارتی مراکز بند ہیں اور کاروبار زندگی مفلوج ہے، جبکہ عالمی معیشت کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
کورونا وائرس: نظروں سے اوجھل چین اور امریکہ کی کشیدگی کا نتیجہ کیا ہو گا؟
سب پر روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ دنیا پر یہ وقت بہت بھاری ہے اور چین اور امریکہ کے تعلقات کٹھن دور سے گزر رہے ہیں۔

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ بار بار کورونا وائرس کو ’چائنیز وائرس‘ قرار دے رہے ہیں۔ جارحانہ مزاج کے مالک امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو اسے ’ووہان وائرس‘ کہہ کر پکارتے ہیں جس پر بیجنگ میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔

امریکہ کے صدر اور امریکہ کے وزیر خارجہ دونوں نے اس وبا سے نمٹنے کے لیے ابتدائی دنوں میں مناسب اقدامات نہ اٹھائے جانے پر چین کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ لیکن چین کے سرکاری ترجمان نے اس تاثر کو رد کر دیا ہے کہ وبا کے ابتدائی دنوں میں چین کی طرف سے اس کے بارے میں واضح بات نہیں کی گئی تھی۔

دریں اثنا چین میں سوشل میڈیا پر ایسی خبریں پھیلائی جا رہی ہیں کہ یہ عالمی وبا امریکی فوج کے جراثیم پھیلانے کے جنگی پروگرام کے تحت پھیلائی گئی ہے۔ ان افواہوں پر بہت سے لوگوں نے دھیان دیا تاہم سائنسدانوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ اس وائرس کی ساخت قطعی طور پر قدرتی ہے۔

لیکن یہ کشمکش صرف لفظوں کی جنگ تک محدود نہیں ہے بلکہ اس کے پسِ پردہ اور بہت کچھ چل رہا ہے۔

 

جاسم محمد

محفلین
چین اور روس مل کر امریکہ کی بائیو لاجیکل جنگ کا مقابلہ کر رہے ہیں
آپ پھر شروع ہو گئے؟ یہ دھاگہ ان الزامات کیلئے کافی نہیں تھا؟
یو ایس بائیو لوجیکل وار
اطلاعا عرض کر دوں کہ اس وقت امریکہ، چین اور دیگر عالمی طاقتیں ایک پیج پر ہیں اور اس وائرس کے خلاف متحد ہو کر جنگ کر رہی ہیں۔
 
Top