سوال نمبر 15
عیب کرنے کو بھی ہنر چاہئیے
سمجھائیے کچھ اس طرح کہ سمجھ آ جائے مطلب ۔ یہ آپ کی مرضی ہے کہ چند جملوں میں سمجھاتے ہیں۔ ایک پیرا گراف میں یا ایک مضمون میں۔
البتہ مختصر سے فقرے سے کام نہیں چلے گا۔
ٹائم کی فکر مت کیجئیے ۔۔ یہ آج کا آخری سوال ہے۔ جلدی کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ "پہلے آئیے پہلے 5 نمبر پائیے" والی بات نہیں ہے۔ سمجھانے کا ، مثال دینے کا انداز اور الفاظ پر دھیان دیا جائے گا۔
اور بالترتیب 5، 3،اور 2 نمبر ملیں گے۔
اگلا سوال اب کل صبح نو بجے ہی آئے گا۔
عیب کرنے کو بھی ہنر چاہیئے،
کل سے جب یہ عنوان پڑھا تو سوچ رہا تھا یہ کیا عجیب و غریب موضوع دے دیا ہماری محترم
گُلِ یاسمیں صاحبہ نے۔ لیکن آج صبح اپنے پوتے کے لئے فون پر لگی بے بی بے بی یس ماما سنا تو سمجھ میں آیا۔ دیکھئے بچے کو جھوٹ بولنے کے عیب میں بے ہنر ہونا سکھایا گیا کہ اس کی چہرے کی معصومیت اور بھول پن ظاہر کر دیتا ہے کہ اس نے چینی کھائی ہوئی ہے۔
بچے تو ایک طرف رہے، کئی بڑوں میں بھی یہ بے ہنری پائی جاتی ہے کہ جھوٹ، ریا کاری دوغلہ پن ان سے نبھایا نہیں جاتا۔
اپنا ایک ذاتی تجربہ شئیر کرتا ہوں، جن دنوں سرگم فلم سنیماؤں کی زینت بنی تو کئی سالوں بعد گھر والوں نے فرمائش کی سنیما جا کر فلم دیکھنے کی، میں اکیلا مرد بیگم اور بہنوں کو لے کر سنیما ہال جا پہنچا، پتہ چلا ٹکٹ بک چکے ہیں اور اب بلیک میں مل رہے ہیں، گھر سے بمشکل اجازت ملی تھی سو فیصلہ ہوا کہ بلیک میں بھی خرید کر شوق پورا کر لیا جائے۔
اب مسئلہ تھا کہ بلیک میں ٹکٹ کہاں سے ملے۔ آخر ایک پولیس والے سے پوچھا، اس نے ایک آدمی کو بلا کر کہا صاحب لوگوں کا مسئلہ حل کرو، میں نے مدعا بتایا تو کہنے لگا، " بادشاہو! میں نے چار دفعہ آپ کو آفر کی تھی آپ نے جواب ہی نہیں دیا"۔ تو یہ میری بلیک میں ٹکٹ خریدنے کے عیب کی بے ہنری تھی۔
یہ بظاہر بے ہنری اللہ کی بہت بڑی دین ہے۔ اللہ اپنے کرم سے اس بے ہنری کو برقرار رکھے تو سب کا بھلا ہے
آمیں۔