اس کا مطلب یہ ہے کہ کوئی عیب تب ہی عیب کہلائے گا، جب آپ اسے کرنے کے اہل ہوں گے۔
نہیں سمجھے؟
مثال سے سمجھیے۔
آپ ٹیکس چوری تب ہی کریں گے، جب آپ ٹیکس دینے کے اہل ہوں گے۔
آپ میٹرک میں فیل تب ہی ہو سکتے ہیں، جب آپ میٹرک کا امتحان دینے کے اہل ہوں گے۔
الغرض کسی بھی عیب کا ہونا تب ہی کہا جا سکتا ہے، جب آپ اسے درست کر سکنے کے قابل ہوں۔
یعنی اگر آپ پر ٹیکس لاگو نہیں ہوتا تو آپ چاہ کر بھی ٹیکس چوری نہیں کر سکتے
آپ نے ابھی پانچویں بھی پاس نہیں کی ہے، تو آپ میٹرک فیل کر ہی نہیں سکتے۔
امید ہے کہ سمجھ آ گیا ہو گا۔