گُلِ یاسمیں
لائبریرین
آج پھر خود کو ہی
بہت جلداچھا کب تک ارادہ ہے؟
خیریت سے جاؤ اور باخیریت واپسی ہو۔بہت جلد
یہ خود آپ سے بے خود کیوں ہے؟خود ہی کو مس کر رہے بہت۔
امین تھینکسخیریت سے جاؤ اور باخیریت واپسی ہو۔
بے خود نہیں ہے مگر کبھی صرف اور صرف اپنے ساتھ رہنے کو دل چاہے اور آپ پر اپنے لئے ٹائم نہ نکال پائیں تو مس کرنا بنتا ہے۔یہ خود آپ سے بے خود کیوں ہے؟
ان دنوں میں سوشل میڈیا سے غائب ہو جاتا ہوں۔ہوئی ملاقات خود سے نیرنگ بھائی؟
بہت مشکل سا کام ہے نا خود سے ملاقات کرنا جو باقی کاموں میں لگ کر انسان نظر انداز ہی کئے رکھتا ہے۔
شاعر اس شعر میں بہت "فوکسڈ" نظر آرہا ہے۔۔۔اگر وہ پوچھ لیں ہم سے تمہیں کس بات کا غم ہے
تو پھر کس بات کا غم ہے، اگر وہ پوچھ لیں ہم سے
اچھا۔۔۔ اس دوران لوگ بھول تو نہ جاتےہوں گے نا آ پ کو۔ان دنوں میں سوشل میڈیا سے غائب ہو جاتا ہوں۔
ارے حافظے کو طاق میں تھوڑی نہ رکھ دیتا ہوں۔۔۔ معلوم نہیں۔۔ کبھی گنے نہیں۔۔ ۔@محمداحمد بھائی البتہ ان دنوں بہت خوش رہتے ہیں۔ کیوں کہ ان کی جان چھوٹی رہتی ہے۔ کوئی تنگ نہیں کرتا۔۔۔اچھا۔۔۔ اس دوران لوگ بھول تو نہ جاتےہوں گے نا آ پ کو۔
زیادہ سے زیادہ کتنے دن کافی رہتے ہیں؟
آپ کے حافظے کی تو کیا ہی بات ہے۔ ہم یہ پوچھنا چاہ رہے تھے کہ منظر پر موجود نہ پا کر لوگ تو فراموش نہیں کر دیا کرتے آپ کو؟ارے حافظے کو طاق میں تھوڑی نہ رکھ دیتا ہوں۔۔۔ معلوم نہیں۔۔ کبھی گنے نہیں۔۔ ۔@محمداحمد بھائی البتہ ان دنوں بہت خوش رہتے ہیں۔ کیوں کہ ان کی جان چھوٹی رہتی ہے۔ کوئی تنگ نہیں کرتا۔۔۔
لوگ فراموش کر دیں تو کر دیں۔۔۔ وہ تو آپ کی موجودگی کو بھی فراموش کر سکتے۔۔۔ ان پر کس کا بس ہے۔۔۔ ہم نے اسی لیے ہی کوچے بسا رکھے ہیں۔۔۔ جہاں ایک فراموش جہاں آباد ہے۔آپ کے حافظے کی تو کیا ہی بات ہے۔ ہم یہ پوچھنا چاہ رہے تھے کہ منظر پر موجود نہ پا کر لوگ تو فراموش نہیں کر دیا کرتے آپ کو؟
احمد بھائی تو ہیں ہی سیدھے سادے۔ وہ بھلا آپ کی غیر موجودگی میں کیسے خوش رہتے ہوں گے۔
ویسے سچ تو یہی ہے کہ جب دنیا کی داری میں دل نہ لگے تو اپنا فراموش جہان ہی اچھا لگتا ہے۔ جس یاد کو جہاں سے چاہو، یاد کرو، خوش ہو اور پھر فراموشی کے غلاف میں لپیٹ کر رکھ دو۔ لوگوں کی نظر سے بھی بچا رہتا ہے۔ اور اپنی الگ دنیا بھی بسی رہتی ہے۔لوگ فراموش کر دیں تو کر دیں۔۔۔ وہ تو آپ کی موجودگی کو بھی فراموش کر سکتے۔۔۔ ان پر کس کا بس ہے۔۔۔ ہم نے اسی لیے ہی کوچے بسا رکھے ہیں۔۔۔ جہاں ایک فراموش جہاں آباد ہے۔
ابھی آپ دیکھیے کہ وہ کتنے سادے ہیں۔۔۔ بہت شرارتی ہیں وہ
اچھا اب سمجھاان دنوں میں سوشل میڈیا سے غائب ہو جاتا ہوں۔
اتنا نہ سمجھا کرو۔۔۔اچھا اب سمجھا
ان کی شرارتیں چھپی ہوئی ہیں۔ویسے سچ تو یہی ہے کہ جب دنیا کی داری میں دل نہ لگے تو اپنا فراموش جہان ہی اچھا لگتا ہے۔ جس یاد کو جہاں سے چاہو، یاد کرو، خوش ہو اور پھر فراموشی کے غلاف میں لپیٹ کر رکھ دو۔ لوگوں کی نظر سے بھی بچا رہتا ہے۔ اور اپنی الگ دنیا بھی بسی رہتی ہے۔
احمد بھائی اور شرارتی؟ ثابت کیجئیے، یوں تو ہم تُکے ہی لگاتے رہیں گے۔
کیسے کھوجی جائیں کہ ہم بھی ان شرارتی قصوں سے لطف اندوز ہو سکیں۔ان کی شرارتیں چھپی ہوئی ہیں۔