لو افتخار تو افتخار اب شمشاد بھی غائب۔ کس کو بلاؤں۔
س پر ایک شعر یاد آ گیا۔ پچھلے دنوں شمیم حنفی صاحب نے سنایا تھا اور ان کو احمدفراز نے سنایا تھا۔ یہ لوگ بالا کوٹ جا رہے تھے یعنی شمیم حنفی، احمد فراز اور انتظار حسین۔ تو فراز صاحب نے کسی پختون اردو شاعر کے مزاحیہ اشعار سنائے تھے۔ دو یاد رہ گئے، ایک ابھی یاد آیا تھا اسے سن لو۔۔ یہ ایک شاعر کا قصہ ہے جو اپنی تازہ گزل کسی نہ کسی کو سنانے کے لئے بے چین ہے:
کوئی زندوں میں سخن فہم نہیں، کس کو سنائیں
ہاں مگر اہلِ قبور۔۔ ایک غزل لکھی ہے
مطلع تھا
پیش کرتا ہوں حضور۔ ایک غزل لکھی ہے
آپ کی جان سے دور۔۔ ایک غزل لکھی ہے
لو ایک اور شعر یاد آ گیا
تو نے للچائی ہوئی نظروں سے دیکھا ہے مجھے
ہو نہ ہو تو نے ضرور ایک غزل لکھی ہے
کیا کوئی بتا سکتا ہے کہ یہ کس سرحدی مزاحیہ شاعر کا کلام ہے۔ فراز نے بتایا تھا لیکن شمیم بھائی بھول گئے تھے۔