سارہ بہنا!صرف لڑکوں کے کالج میں یہ قصے نہیںہوتے ، لڑکیوںکے کالج میں بھی ہوتے ہیں۔ دو تین مہینے پہلے ایک قصہ ہوا تھا۔ ابھی نیوز ڈھونڈتا ہوں۔
---------
شمشاد بھائی آپ خوامخواہ میرے خلاف پروپیگنڈہ کررہے ہیں۔ جاؤ میںآپ سے ناراضہوں۔
کوئٹہ.............گورنمنٹ گرلز کالج میں طالبات کے دوگر وپو ں میں تصادم کے دوران ایک طالبہ کو ٹو ٹی ہوئی بوتل سے حملہ کر کے شدید زخمی کر دیا گیا ، کالج انتظامیہ نے حملہ آور ملزمہ کو پو لیس کے حوالے کر نے کے بجائے معاملہ رفع دفع کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ گر لز کالج کو ئٹہ میں زیر تعلیم طالبات کی گروپ کی لیڈ ر شہناز علی کا تھر ڈ ائیر کی طالبہ زرمینہ کےساتھ کسی بات پر جھگڑا ہوا جسے د یگر طالبات نے مداخلت کرکے معاملہ حل کر دیا تاہم شہناز علی نے اپنے گر وپ کی دیگرطالبات کے ساتھ زرمینہ کو کالج کینٹین میں اکیلے پاکر اس پر حملہ کر دیا اور مکھوں و لاتھوں سے پیٹنے کے بعد ٹوٹی ہو ئی بوتل سے حملہ کر کے زرمینہ کو شدید زخمی کردیا ، واقعہ کی اطلاع کالج انتظامیہ کو دی گئی تو انتظامیہ نے شہناز کو پو لیس کے حوالے کر نے یا تھانے میں رپور ٹ درج کر نے کے بجائے زرمینہ کے والدین کو کالج بلا کر ان پر دبائو ڈالا کہ معاملے کو آگے بڑھانے کے بجائے صلح کی جائے ور نہ اُن کی بیٹی کو کالج سے نکا ل دیا جا ئے گا، انتظامیہ کے کر دار پر بعض طالبات نے شدید احتجاج کیا اور کلاسوں کابائیکاٹ کرکے ملزمہ کو پو لیس کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تاہم انتظامیہ نے معاملات پر پر دہ ڈالتے ہوئے ملزمہ کو خامو شی سے گھر بھیج دیا اور بعد میں زرمینہ کے والدین کو کالج طلب کر کے صلح کرنے پاپھر ان کی بیٹی کوکا لج سے نکالنے کی دھمکی دے کر معاملہ رفع دفع کر دیا،
سارہ بہنا!صرف لڑکوں کے کالج میں یہ قصے نہیںہوتے ، لڑکیوںکے کالج میں بھی ہوتے ہیں۔ دو تین مہینے پہلے ایک قصہ ہوا تھا۔ ابھی نیوز ڈھونڈتا ہوں۔
---------
شمشاد بھائی آپ خوامخواہ میرے خلاف پروپیگنڈہ کررہے ہیں۔ جاؤ میںآپ سے ناراضہوں۔
تو پھر میرے خلاف یہ لڑکیوں کے کالج والا الزام کیوں ۔ حالانکہ میں نے آج تک کسی گرلز کالج کے اندر قدم تک نہیںرکھا اور نہ ہی کبھی کسی گرلز کالج کے سامنے کبھی کھڑا ہوا ہوں ۔