شب بخیر فہیم اور سویٹ ڈریمز
شکریہ امین فہیم جی
میںٹھیک ہوںتعبیر جی
یہاں تو کچھ زیادہ ہی جوش و خروش پایا جارہا ہے
ایویں ہی لوگ پوری پوری ریلیاں بنائے سڑکوں پر نکل پڑے ہیں۔
پاکستان کے کم اور ایم کیو ایم کے پرچم زیادہ دکھائی دے رہے ہیں۔
نتیجہ سڑکوں پر ٹریفک جام۔
اور بائیکوں کی تیز رفتاری اور بیکار کی حرکتوں کی باعث کئی عدد ایکسیڈینٹ۔
وعلیکم السلام
آپ کو بھی مبارک ہو
ہمارے سی ایم صاحب تو تقریر کے دوران ہی بے چارے بے ہوش ہوگئے
لو بلڈ پریشر کی وجہ سے
آج تو میں بھی آ ہی گئ ہوں
آج تو میں بھی آ ہی گئ ہوں
ارے نہیں تقریر بھول گئے ہوں گے اور جس کاغذ پر لکھی تھی وہ گھر بھول آئے ہوں گے۔ اور بہانے سے بیہوش ہو گئے ہوں گے۔
اور کیا اتنا زیادہ بولنا تو عورتوں کا کام ہے۔
ویسے کچھ مرد ایسے بھی ہوتے ہیں جن میں کچھ کچھ عورتوں والی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔
نہیں مسئلہ کچھ اور تھا
پرچم کشائی کی تقریب صوبائی اسمبلی میں ہورہی تھی جس کے سامنے کچھ ہی فاصلے بلوچستان ہائیکورٹ میں بھی ایک تقریب ہورہی تھی وہاں سے اونچی آواز میں ملی نغمے پیش کئے جارہے تھے وزیراعلیٰ جب تقریر کے لئے اٹھے تو وہ ڈسٹرب ہوئے اور انہیں غصہ بھی بہت آیا
توبہ ہے کتنا مغز کھاتی ہو تم
یہ رہی خبر ۔ ویڈیو ٹی وی پر خود ہی دیکھ لو
کوئٹہ میں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب کے دوران وزیراعلیٰ بلوچستان نواب محمد اسلم رئیسانی کی طبیعت اچانک خراب ہوگئی جس کے بعد انہیں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ منتقل کرکے طبی امداد دی گئی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان صوبائی اسمبلی کے سبزہ زار پر منعقدہ تقریب سے خطاب کررہے تھے کہ اس دوران فشار خون کی کمی کے باعث ان کی طبیعت خراب ہوگئی جس پر اسٹیج پر موجو د پولیس اہلکاروں اور وزیراعلیٰ کے ذاتی محافظوں نے سہارا دیا ۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ نواب اسلم رئیسانی کو فوری طور پر صوبائی اسمبلی سے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹروں کی ٹیم نے پہنچ کر وزیراعلیٰ کا معائنہ کیا اور انہیں طبی امداد دی ۔ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے ذرائع کے مطابق طبی امدادکے بعد وزیراعلیٰ کی طبیعت سنبھل گئی ہے ۔