F@rzana نے کہا:
خبر آئی ہے کہ قیصرانی کی گاڑی ٹھیک ہوگئی۔۔۔۔
ل و ل، دراصل ایک دوست کی والدہ نے جانا تھا ایک ڈاگ شو پر، لیٹویا۔ جمعہ کے دن آٹھ بجے ان کا فون آیا کہ ان کی گاڑی خراب ہو چکی ہے، Toijala کے قریب۔ میں ان کے گھر سے ان کی دوسری گاڑی لے کر آ جاؤں تاکہ وہ لیٹ نہ ہو جائیں۔ جمعہ فری دن تھا میرا، سوچا تھا کہ آرام سے لمبی تان کر سوؤں گا
اب مزے کی صورتحال یہ ہے کہ میں گھر سے نکلا، ان کے گھر پہنچا (ان کے گھر کی چابی میرے پاس ہوتی ہے) تو ان کی گاڑی ، مزدا کار، 88 ماڈل لی اور روانہ ہو گیا۔ روانہ ہوتے دیکھا تو گیس تقریباً ختم ہے۔ ونٹر ٹائرز لگے ہوئے ہیں۔ ری فل کا وقت نہیں تھا۔ Toijala میرے گھر سے کوئی دس کلو میٹر دور ہے۔ موٹر وے پر پہنچا، Toijala گزر گیا، Tartila کا انٹر چینج گزر گیا پھر بھی وہ لوگ دکھائی نہ دیئے
فون کیا تو پتہ چلا کہ شاید وہ مزید کچھ آگے ہیں۔ خیر کوئی پچیسویں کلو میٹر پر وہ لوگ موجود تھے۔ گاڑی ان کے حوالے کی۔ پانچ کتے بھی منتقل ہوئے، سامان بھی اور تینوں خواتین بھی۔ پوچھا کہ گاڑی کا مسئلہ کیا ہے تو انہوں نے بتایا کہ اگلے ٹائر سے شور کی آواز آ رہی تھی۔ شاید ٹائی راڈ کھل چکا ہے۔ خیر انہیں روانہ کرکے پھر ان کی گاڑی کو چیک کیا تو پتہ چلا کہ ڈرائیونگ سائیڈ والے وہیل کے پانچوں نٹ ڈھیلے تھے۔
خیر ایک ورک شاپ کو فون کیا کہ وہ ٹرک بھیج دیں تاکہ گاڑی لوڈ کرکے لے جائی جا سکے۔ گاڑی ان کے گھر لے گیا۔ آرام سے چیک کیا تو پتہ چلا کہ ایک نٹ کی شافٹ ٹوٹ چکی ہے اور باقی کے چار نٹ بالکل ڈھیلے ہو چکے ہیں۔ کسی وقت بھی وہیل نکل سکتا ہے۔ اب مزے کی بات یہ کہ یہ گاڑی ایک مکینک سے تین چار دن پہلے مرمت ہو کر آئی تھی۔ فرنٹ وہیل کے بریکوں کی ڈسکیں تبدیل ہوئی تھیں۔ وہ سکریو مضبوطی سے بند کرنا بھول گیا تھا۔ اس کی مرمت کے لئے بہت بار گیراج کے چکر لگے۔ راستہ ناہموار تھا تو میری گاڑی کا ایگزاسٹ پائپ ٹوٹ گیا۔ لمبا کام تھا، اس لئے اپنی گاڑی چھوڑ دی اور ان کی گاڑی استعمال کرتا رہا۔ چونکہ وہ لوگ کل واپس آ رہے ہیں تو میں نے سوچا کہ اپنی گاڑی ٹھیک کر ہی لوں
ویسے مزدا کار کے دو وہیل پہلے ہی دن برسٹ ہو گئے تھے کہ پرانے ونٹر ٹائرز تھے۔ اب کل واپسی پر شاید اس کار کی بھی مرمت کرنی پڑے