ظاہر تو خیر نہیں۔
گویا کھانا بھی خوب بنا لیتے ہیں۔
ایک میں ہوں .. آملیٹ اور چائے کے علاوہ کچھ نہیں پکانا آتا۔
کافی ؟ہمیں نہیں یاد پڑتا کہ ہم نے کبھی چائے بنائی ہو۔
کافی ؟
میں تو خیر چائے کا رسیا ہوں۔ دن میں دو دفعہ چائے نہ پی جائے تو سر درد نہیں رکتا۔
حیرت انگیز!کافی ہم نے کبھی زندگی میں نہیں پی۔ دسیوں سال ہو گئے چائے کی طلب نہیں ہوتی۔
حیرت انگیز!
ورنہ میرا خیال تھا کہ لوگوں کو بنیادی طور پر دو گروہ میں تقسیم کیا جا سکتا ہے:
ایک وہ جو کافی کے شوقین ہیں۔ دوسرے وہ جو چائے کے رسیا ہیں۔ یا چلئے بندہ اگر عادی نہ بھی ہو تو بھی ان دونوں میں سے کم از کم ایک مشروب سے پسندیدگی کا کچھ نہ کچھ اظہار ضرور کرے گا۔
پانی کے علاوہ کوئی ایسا مشروب جس کی آپ کو مستقل بنیادوں پر طلب محسوس ہوتی ہو ؟
تب پھر ہمیں آپ کی ماورائے بشری صلاحیتوں کا قائل ہونا پڑے گا۔اتفاق سے۔۔۔ نہیں۔
تب پھر ہمیں آپ کی ماورائے بشری صلاحیتوں کا قائل ہونا پڑے گا۔
چائے یا کافی کے شوقین افراد کے ساتھ دو تین دن گزارئیے۔ شرط یہ ہو کہ پانی کے علاوہ کوئی مشروب نہیں پیا جائے گا۔ پھر اپنی صلاحیتوں اور ان کی پتلی حالت کا مشاہدہ کیجیے۔ نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔لا حول ولا قوۃ۔ کون سی صلاحیتیں اور کہاں کی صلاحیتیں جناب۔
چائے یا کافی کے شوقین افراد کے ساتھ دو تین دن گزارئیے۔ شرط یہ ہو کہ پانی کے علاوہ کوئی مشروب نہیں پیا جائے گا۔ پھر اپنی صلاحیتوں اور ان کی پتلی حالت کا مشاہدہ کیجیے۔ نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔
تو پھر تو آپ کی صلاحیتوں کا میں تنہا قائل نہیں ہوں۔اتفاق سے ہم انتہائی چکنے گھڑے ثابت ہوئے ہیں۔ ایسے حالات سے بھی گذر چکے ہیں۔
تو پھر تو آپ کی صلاحیتوں کا میں تنہا قائل نہیں ہوں۔
انسان کسی نہ کسی سطح پہ کوئی نہ کوئی نشہ پال ہی لیتا ہے۔ کم ہی لوگ ہیں جو محفوظ رہتے ہیں۔
خیر وہ انسان ہی کیا جو بنا کسی عادت کے ہو۔ ایسا ہوتا تو پھر ہمیں آپ کی ماورئے بشر نہیں ، ماورائے فطرت صلاحیتوں کا قائل ہونا پڑتا۔ضروری نہیں کہ نشہ کسی مشروف کا ہی ہو۔ ہمیں بھی کئی چیزیوں کی عادت ہے۔
شروع ہو چکا ہے فہیم۔ بیچ بیچ میں پڑاؤ آتا ہے۔اللہ کا کرم ہے میں ٹھیک ٹھاک۔
یعنی سفر کی تیاریاں ہی چل رہی ہیں ابھی تک سفر شروع نہیں ہوا
اللہ آسانیاں فرمائے آپ کے سفر میں۔ آمین
میں بھی الحمد اللہ خیریت سے ہوں۔اچھی ہوں آپ سنائیں اپیا؟