شمشاد
لائبریرین
ویسے شمشاد بھائی آپکی بیچلر لائف کے قصے پڑھ کے مجھے اپنے چاچا یاد آجاتے ہیں وہ بھی جب کچن مین گھستے تھے تو ہر ہر مصالحہ اس ہانڈی میں ڈلتا تھا جو وہ پکا رہے ہوتے تھے۔ گاوں کے کچن تو ہوتے بھی بڑے بڑے ہیں تو سب وہیں بیٹھے انجوئے کرتے تھے اور ہاں آپ کی طرح وہ بھی دم وم دینے پر خصوصی زور دیتے تھے
ان کے پکوڑوں کی ریسپی بھی آپ کی ریسپی سے ملتی جلتی ہوتی تھی۔ ایک بار انھوں نے تمام کا تمام فروٹ کاٹ کے فروٹ چاٹ مین ڈال دیا، کریم منگوائی وہ ڈالی اور وہ ایک فروٹ ہوتا ہے اورنج جیسا جس کا رس جلدی کڑوا ہوجاتا ہے وہ بھی ڈال دیا
اس دن سب نے وہ چاٹ پانی سے دھو کر کھائی تھی
اس کو چکوترا کہتے ہیں۔ انگریزی میں Graph Fruit، مالٹے سے بڑا بھی ہوتا ہے اور بہت بڑا بھی ہوتا ہے۔ یقیناً اس کے مقامی نام بھی ہوں گے۔
اس کو کاٹ کر اس کا گودا چمچ سے بھی کھایا جا سکتا ہے۔ ذیابطیس کے مرض کی اکسیر دوا ہے۔ اس کے بیج کو خشک کر کے پیس لیں اور کسی بھی چہرے پر لگانے والی کریم (چاہے تنب سنو کریم لے لیں) میں ملا کر چہرے پر لگائیں، چہرے کے داغ دھبے دور کرنے کے لیے بہترین چیز ہے۔