محمد خرم یاسین
محفلین
بہت سارے لوگ السلامُ علیکم کو مندرجہ ذیل املاء میں لکھتے ہیں :
السلام علیکم
اسلام و علیکم
السلام و علیکم
جبکہ اس کی صحیح املا مندرجہ ذیل ہے :
اَلسلامُ علیکم
یہ عربی زبان کا لفظ ہے اور اس کا مطلب ہے " تم پر سلامتی ہو"۔
السلام میں حرف ل حرف شمسی ہے۔ اس کی آواز نہیں آتی لیکن لکھنے میں آتا ہے۔
اس کے ہجے کچھ اس طرح ہیں :
اَس سَ لً ا مُ عً لًے کُ م
معلوماتی مراسلہ ہے۔ شکریہ۔
میں یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ اردو کی جدید املا کے حوالے سے بہت سارے سیمینارز ہوتے رہتے ہیں، کتب تحریر ہو رہی ہیں۔ اور اب یہ مسلمہ ہے کہ جہاں الفاظ کی ادائیگی کے حوالے سے مسئلہ ہو تو ہمیں شمسی یا قمری حروف کی جانب رجوع کرنا پڑتا ہے لیکن لکھنے میں اس کی بہت سی جگہوں پر خاص ضرورت نہیں ہوتی۔ مثلا السلام علیکم لکھ دیا۔ اگر س پر شد ڈالدی ہے تو اس سے پہلے ل لانے کی ضرورت نہیں کیوں کہ ہم لام کو نہیں پڑ رہے۔ البتہ قمری یا شمسی حروف سے نا واقف شخص یا کم اردو سمجھنے والا یا اردو سمجھنے کا محض آغاز کرنے والا شخص السلام علیکم کو یقینا لام کے ساتھ پڑھے گا اور غلط کردے گا۔ میں اس لیے جہاں بھی لکھتا ہوں السلام علیکم (س شد کے ساتھ) لکھتا ہوں۔ مجھے اس میں کوئی دقت یا غلطی محسوس نہیں ہوتی۔ آپ اس حوالے سے کیاکہتے ہیں ؟
آخری تدوین: