حسیب احمد حسیب
محفلین
گفتگو کو اصل موضوع تک محدود رکھنا اور کسی منطقی تنیجہ تک پہنچنا کسی بھی گفتگو کو مفید یا مضر بنا سکتا ہے بات سے بات اور نکتے سے نکتہ نکالنا دراصل ذہنی انتشار کی علامت ہے اور یہ انتشار کبھی کم علمی ، کبھی لا علمی اور کبھی علم کے غلط حاصل ہونے سے پیدا ہوتا ہے .......
جہاں تک یہ سوال ہے کہ علما مسلمان کی تعریف پر تو اجماع کر لیں ......
یہ سوال ہی اصولی طور پر غلط ہے کیونکہ مسلمان ہونا بنیادی مصادر یعنی قرآن و سنہ سے محقق ہوگا ناکہ ثانوی مصادر اجماع و قیاس سے .....
اگر ہم یہ دیکھتے ہیں کہ علما مسلمان ہونے کی مختلف تعریف کرتے ہیں تو یہاں فرق صرف تفصیل و اجمال کا ہے بنیاد کا نہیں .....
مثال سے سمجھیے
ایک عالم یہ کہتا ہے کہ " توحید " کا اقرار اسلام کے لوازم میں سے
بلکل درست کہتا ہے اور اس کی تائید قرآن و سنت سے بھی ہوتی ہے
دوسرا عالم کہتا ہے توحید و " رسالت " کا اقرار اسلام کے لوازم میں سے ہے ....
تو یہاں تفصیل ہے اور یہ بھی درست ہے
تیسرا عالم کہتا ہے توحید رسالت اور " قرآن " کریم کو نص ماننے پر اسلام کا انحصار ہے ....
یہ مزید تفصیل ہے اور یہ بھی درست ہے
چوتھا عالم کہتا ہے صرف رسالت کا اقرار ہی کافی نہیں بلکہ " ختم نبوت" کا اقرار رسالت کے لوازم میں سے ہے ........
یہاں بنیادی امور میں سے ایک امر کی تفصیل کا بیان ہے یہ بھی درست ہے
پانچواں عالم کہتا ہے صرف "توحید" کا مان لینا کافی نہیں بلکہ توحید خالص کا ماننا لازم ہوگا اس کے بغیر عقیدہ توحید میں فتور پیدا ہو جاوے گا ......
غور کرتے چلے جائیں بنیاد ایک ہی ہے لیکن ہر دور کی ضرورت کے اعتبار سے تفصیل میں اضافہ ہوتا گیا ہے ہم یہ نہیں کہ سکتے کہ یہ تفصیل نبی کریم صل الله علیہ وسلم سے ثابت نہیں ...........
جہاں تک یہ سوال ہے کہ علما مسلمان کی تعریف پر تو اجماع کر لیں ......
یہ سوال ہی اصولی طور پر غلط ہے کیونکہ مسلمان ہونا بنیادی مصادر یعنی قرآن و سنہ سے محقق ہوگا ناکہ ثانوی مصادر اجماع و قیاس سے .....
اگر ہم یہ دیکھتے ہیں کہ علما مسلمان ہونے کی مختلف تعریف کرتے ہیں تو یہاں فرق صرف تفصیل و اجمال کا ہے بنیاد کا نہیں .....
مثال سے سمجھیے
ایک عالم یہ کہتا ہے کہ " توحید " کا اقرار اسلام کے لوازم میں سے
بلکل درست کہتا ہے اور اس کی تائید قرآن و سنت سے بھی ہوتی ہے
دوسرا عالم کہتا ہے توحید و " رسالت " کا اقرار اسلام کے لوازم میں سے ہے ....
تو یہاں تفصیل ہے اور یہ بھی درست ہے
تیسرا عالم کہتا ہے توحید رسالت اور " قرآن " کریم کو نص ماننے پر اسلام کا انحصار ہے ....
یہ مزید تفصیل ہے اور یہ بھی درست ہے
چوتھا عالم کہتا ہے صرف رسالت کا اقرار ہی کافی نہیں بلکہ " ختم نبوت" کا اقرار رسالت کے لوازم میں سے ہے ........
یہاں بنیادی امور میں سے ایک امر کی تفصیل کا بیان ہے یہ بھی درست ہے
پانچواں عالم کہتا ہے صرف "توحید" کا مان لینا کافی نہیں بلکہ توحید خالص کا ماننا لازم ہوگا اس کے بغیر عقیدہ توحید میں فتور پیدا ہو جاوے گا ......
غور کرتے چلے جائیں بنیاد ایک ہی ہے لیکن ہر دور کی ضرورت کے اعتبار سے تفصیل میں اضافہ ہوتا گیا ہے ہم یہ نہیں کہ سکتے کہ یہ تفصیل نبی کریم صل الله علیہ وسلم سے ثابت نہیں ...........