کیا ہم سب قصوروار ہیں؟ دلخراش انکشاف

damsel

معطل
ڈیمسل صاحبہ فاروق سرور صاحب صرف قرآن کے قائل ہیں اور سنت کی جتنی کتابیں ہیں انہیں یہ صرف لوگوں کی روایات اور کتابیں کہتے ہیں۔
اچھاااااااااااا تو پھر تو یہ بحث برائے بحث ہو جائے گی جو انسان سنتوں کا قائل نہ ہو ان سے ہم کیا بات کریں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟:confused:
 
1۔ بغور پڑھئے ، اپ کی بات کو درست قرار دے رہا تھا کہ زور ہے ایمان اور ایمان داری پر۔
2۔ جو آئت آپ نے پیش کی ہے اس آیت کو مکمل پیش کیجئے ، ترجمہ آپ کو اوپن برہان سے مل جائے گا۔ کوئی وجہ ہے کہ آپ نے نصف آیت پیش کی ہے؟ کیا لکھنے والا اللہ تعالی سے بڑھ کر حکیم ہے کہ اس کی آیات کو کاٹ کر پیش کررہا ہے؟

مکمل آیت چار دیواری کے تقدس کے لئے ہے اور رسول اللہ کی ازواج مظہرات کے لئے مخصوص ہے، ان ازواج مطہرات کا درجہ قرآن عظیم قرار دیاتا ہے، ام المومنین قرار دیتا ہے اور ان کے لئے خصوصی احکامات فراہم کرتا ہے۔
یہ آیات معاشرہ یعنی چاردیواری سے باہرخواتین کی شمولیت کے بارے میں نہیں۔ لکھنے والے کا ایمان ہے کہ اس نے اس ضمن میں مکمل اور مزید آیات کا حوالہ نہیں دیا۔ بلکہ اپنی مرضی کی تاویلات پیش کردی ہیں۔ مکمل آیات سے یہ بات بہت ؤاضھ ہے کہ ان آیات کا مقصد کیا ہے ، آپ کا شکریہ کہ آپ نے اس بات سب کے لئے پیش کیا اور ہم سب کو اسے پڑھنے کا موقع فراہم کیا۔ اللہ آپ کو اس کی جزا دے۔


یہ بات شروع ہوتی ہے [AYAH]33:28 [/AYAH]سے ، مکمل آیات پیش خدمت ہیں۔

[AYAH]33:28 [/AYAH]اے نبی! کہو اپنی بیویوں سے کہ اگر ہو تم طلب گار دنیاوی زندگی کی اور اس کی زیب و زینت کی تو آؤ میں دے دلا دوں تم کو کچھ اور رخصت کر دوں بھلے طریقے سے۔
[AYAH]33:29 [/AYAH]اور اگر ہو تم طالب اللہ اور اس کے رسول کی اور آخرت کے گھر کی تو بےشک اللہ نے مہیا کررکھا ہے ان کے لیے جو نیکوکار ہیں تم میں سے اجرِ عظیم۔
[AYAH]33:30 [/AYAH]اے نبی کی بیویو! جو ارتکاب کرے گی تم میں سے کھلی فحش حرکت کا تو دیا جائے گا اُسے عذاب دگنا اور ہے یہ بات اللہ کے لیے بہت آسان۔
۔۔۔۔
۔۔۔
[AYAH]33:51[/AYAH] (تمہیںیعنی نبی کو اختیار ہے) کہ خود سے الگ رکھو جس کو چاہو اِن بیویوں میں سے اور پنے ساتھ رکھو جس کو چاہو اور جس کو چاہو (اپنے پاس بلالو) ان میں سے جنہیں علٰحدہ رکھا تھا تم نے۔ (اس میں) تم پر کوئی مضائقہ نہیں ہے۔ اس طریقہ سے زیادہ توقع ہے کہ ٹھنڈی رہیں گی ان کی آنکھیں اور نہ غمگین ہوں گی وہ اور راضی رہیں گی اس پر جو دوگے تم ان کو سب کی سب اور اللہ خوب جانتا ہے اس کو جو تمہارے دلوں میں ہے۔ اور ہے اللہ ہر بات جاننے والا اور بردبار۔
[AYAH]33:52 [/AYAH]نہیں حلال ہیں تمہارے لیے عورتیں اس کے بعد اور نہ یہ کہ تم بدلو ان کی جگہ اور بیویاں اگرچہ تمہیں بہت ہی پسند ہو ان کا حسن سوائے تمہاری لونڈیوں کے اور ہے اللہ ہرچیز پر نگران۔
[AYAH]33:53 [/AYAH] اے لوگوں جو ایمان لائے ہو مت جایا کرو نبی کے گھروں میں اِلّایہ کہ بلایا جائے تمہیں کھانے پر۔ نہ تاکتے رہا کرو کھانے کا وقت۔ ہاں جب بلایا جائے تمہیں تو ضرور جاؤ۔ پھر جب کھانا کھاچکو تو منتشر ہوجاؤ اور نہ بیٹھے رہاکرو باتیں کرنے کے لیے۔ یقینا تمہاری یہ حرکتیں تکلیف دیتی ہیں نبی کو مگر وہ لحاظ کرتے ہیں تمہارا (اور کچھ نہیں کہتے) لیکن اللہ نہیں شرماتا حق بات کہنے سے۔ اور اگر مانگنا ہوتمہیں نبی کی بیویوں سے کوئی سامان تو مانگو ان سے پردے کے پیچھے سے۔ یہ طریقہ تمہارے اور ان کے دلوں کی پاکیزگی کے لیے زیادہ مناسب ہے۔ اور نہیں ہے جائز تمہارے لیے کہ تکلیف دو اللہ کے رسول کو اور نہ یہ کہ نکاح کرو اس کی بیویوں سے اس کے بعد کبھی۔ بے شک ایسا کرنا ہے اللہ کے نزدیک بہت بڑا گناہ۔

[AYAH]33:54[/AYAH] خواہ تم ظاہر کرو کوئی بات یا چھپاؤ (کوئی فرق نہیں پڑتا) اس لیے کہ بلاشُبہ اللہ ہے ہر بات سے پوری طرح باخبر۔



ہمارا معاشرہ ، ہمارے دین پر مبنی ہونا چاہئیے۔ اس کو دو کیوں خیال کیا جائے؟

نوٹ:‌ افسوس - محب اب تک کوئی کام کی بات کہنے سے قاصر ہیں۔
 
اچھاااااااااااا تو پھر تو یہ بحث برائے بحث ہو جائے گی جو انسان سنتوں کا قائل نہ ہو ان سے ہم کیا بات کریں؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟:confused:
دوبارہ پڑھئے، میں اسی آرٹیکل میں لکھ چکا ہوں کے قرآن اصولوں کا منبع ہے، اور سنت اس کی جزئیات و تفصیلات سے آگاہ کرتی ہے۔ اس مد میں بہت بحث ہوچکی ہے۔ جو آرٹیکل آپ نے پوسٹ کیا، قسم کھا کر کہہ دیجئے کہ آپ اپنی ذمہ داری پر کہتے ہیں کہ وہ رسول اللہ نے لکھا تھا تو میں اس پر کوئی تنقید نہیں کروں گا۔ لیکن اگر یہ آپ کے مجھ سے کسی انسان کا لکھا ہوا ہے تو آپ کی پیشکش قابل تنقید و تائید ہے۔

پچھلے ستائس سالوں سے میں صرف قرآن سے حوالہ پیش کرتا ہوں، اور قرآن کے ہی حوالوں سے آپ بھی میری اور ہم سب کی رہنمائی فرمائیے۔ اگرکوئی بات قرآن کے بنیادی حوالے سے سمجھ میں آجائے تو مزید کسی دوسری کتاب کی ضرورت کم ہی ہوتی ہے۔ اگراس کے بعد بھی ضرورت ہو تو مزید احادیث کا حوالہ دیا جاسکتا ہے۔

میں بات کو اس طرح سمجھتا ہوں کہ اگر کوئی بات قرآن کے مخالف ہے تو پیغمبر اسلام ، صاحب قرآن کس طرح اس پر عمل فرما سکتے ہیں یا تلقین فرما سکتے ہیں؟ محب خلاف قرآن کو بھی سنت گردانتے ہیں۔ میں صرف مطابق قرآن کو سنت مانتا ہوں۔ فرق ہے کہ محب کے سنت ماننے میں اور میرے سنت کو ماننے میں۔ اس ضمن میں‌بحث کسی اور جگہ کیجئے، یہاں نہیں۔مًحب کو جب کوئی نکتہ نہیں ملتا اور ان کا دماغ منجمد ہو جاتا ہے تو پھر ایسے بیانات نشر کرتے ہیں۔

۔محب کو میں نے اگنور کی لسٹ میں شامل کرلیا ہے کیوں کے یہ خیالات کا اظہار نہیں کررہے، لوگوں‌پر ذاتی حملے کررہے ہیں۔

آپ کا کنٹری بیوشن بہت اچھا ہے، جاری رکھئے ،
 
میں یہاں آپ لوگوں سے اردو سیکھنے آیا تھا، اور میں نے ہمیشہ یہ کوشش کی کہ سلیس اردو استعمال کروں، جو کچھ لکھوں وہ ایسا ہو کہ پڑہنے والے کی سمجھ میں آئے، مگر اسکا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ میں ڈاکٹر ہوں تو اسلام سے یا اسلامی تعلیمات سے بے بہرہ ہوں، فاروق صاحب ایک مرتبہ پھر آپ سے مخاطب ہوں، ۔ ۔ میرے دوست میں پاکستان میں رہتا ہوں اور اتفاق سے وہاں رہتا ہوں جہاں پر برائی بھی فیشن میں تصور کی جاتی ہے، میرا مطلب ڈیفنس کراچی سے ہے، میں خاموشی سے آپ سب لوگوں کی تحریروں کا روزانہ مطالعہ کر رہا ہوں، افسوس یہ ہے کہ آپ نے ابھی تک اس مضمون کی الف ، ب ، بھی نہیں سمجھی، مگر بات وہی ہے نا کہ کھانا کھایا تو ڈکار کا کے بغیر مزہ کرکرا لگتا ہے، آپ نے قرآن کریم کو کتنا سمجھا ہے اس کا اندازہ آپ کی تحریروں سے بخوبی لگا لیا ہے میں نے، خدا کے لئے اس قرآن کو مذاق نہ سمجھیں یہ چار یا پانچ صفحوں کی کوئی کتاب نہیں ہے، آپ سے التماس ہے کہ اس کی روح کو سمجھنے کی کوشش کریں،
اور دوسری بات ! میں صرف ایک ڈاکٹر ہی نہیں ہوں الحمدللہ میں نے مذہب کا کافی مطا لعہ کیا ہے، محض مذہبی کتابوں پر اکتفا نہیں کیا، اس کی مثال یوں سمجھ لیں کہ مارکیٹ میں دستیاب طب کی لاکھوں کتابیں دستیاب ہیں، مگر ان کو خرید کر رٹا لگا لینے سے کوئی ڈاکٹر نہیں بن جاتا ہے، اس کے لئے اسکو طبی ماحول کا حصہ بننا پڑتا ہے، سو آپ سے درخواست ہے کہ مذہبی کتابوں سے زیادہ مذہب کا مطا لعہ کیا کریں، بقول پروفیسر ڈاکٹر طاہرالقادری کے "اسلام کی روح کو اصل نقصان مناظرہ کے کاریگروں سے پہنچی ہے، مگر میں جانتا ہوں کہ علم صرف فقیر کے در سے ملتا ہے"، اور یہ بات انہوں نے ایک چینل پر اپنی تقریر کے دوران فرمائ، اس کا مطلب یہ ہوا میرے دوست کے اکتسابی علم میں اور روحانی علم میں فرق صرف یقین کا ہے، اکتسابی علم میں پہلے علم ہے اور پھر عمل ، روحانی علم میں پہلے عمل ہے اور بھر علم ۔ ۔ اب تھوڑا سا مطا لعہ ذرا اس بات پر بھی فرما لیں جو میں نے فرمایا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :)
اور ہاں صاحب آپ کی ہدایت کے لئے محمد عظیم البرخیا کی چند رباعی تحریر کر رہا ہوں ، اگر آئندہ بیس ، بائیس سال میں یہ آپ کی سمجھ میں آجائیں تو بطور شکرانہ عمرہ ضرور ادا کر لیجیے گا، اور اگر آپ ایسا نہ کر سکے تو پھر نمک کی بوری ہو، کتابوں کا ڈھیر ہو، یا کوئ عالم پیٹھ پر سوار ہو، ۔ ۔ ۔ موصوف کا جواب ایک ہوتا ہے "وزن کافی زیادہ ہے" ۔ ۔ ۔ اب یہ موصوف کون ہیں ؟ ہم سب جانتے ہیں،

ایک بات اور ۔۔۔۔ اس غلط فہمی میں نا رہئیے گا کہ میں کوئی جاہل انسان ہوں، مجھے فخر ہے کہ میں بے پیر "ملا" کا پیروکار نہیں ہوں، اب ذرا زیر میں درج رباعی کا مطالعہ فرمائیں ، اور جب تک مطمئن نا ہو جائیں کہ ان میں سے کسی ایک کا مطلب سمجھ میں آگیا ہے، برائے مہربانی کوئی اور چیز تحریر نہ کیجئے۔ ۔ یہ میری آپ سے درخواست ہے، پلیز۔ ۔ ۔:)
مے خانہ کے گوشے سے نمایاں مہتاب
سایہ میں خم و سبو کے میکش ہیں خراب
ساغر میں نظر آتا ہے سارا عا لم
معلوم یہ ہوتا ہے ہستی ہے شراب

اچھی ہے بری ہے دہر فریاد نہ کر
جو کچھ کہ گزر گیا ہے اسے یاد نہ کر
دو چار نفس عمر ملی ہے تجھ کو
دو چار نفس عمر کو برباد نہ کر

پتھر کا زمانہ بھی ہے پتھر میں اسیر
پتھر میں ہے اس دور کی زندہ تصویر
پتھر کے زمانہ میں جو انساں تھا عظیم
وہ بھی تھا یماری ہی طرح کا دلگیر

ٹھیک ہے صاحب ! اب آپ فجول بحث میں ٹیم جایع نا کریں، اور ان رباعیوں کا مطالعہ کریں، انشااللہ اگر نیت اور لگن سچی رہی تو ضرور سمجھ میں آئیں گی اور پھر آپ بات کو صحیح زاویہ سے پرکھ کر بات کیا کریں گے، یہ میرا دعوی ہے ۔۔۔۔ ایک بات اور یہ مولانا فضل الرحمن کی نقل زیادہ اچھی نہیں ہے، وہ بندہ خدا با الاخر پندرہ روپے میں بک جاتا ہے اور وہ بھی ادھار میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ویسے میرے دوست میں زیادہ نہیں تو کم بھی نہیں ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ علم کے معاملے میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ بات میں بار بار یاد نہیں دلاؤں گا، اب میں صرف آپکی تحریر ان رباعیوں کے حوالے سے دیکھنا چاہوں گا، ، ، اب آپ کی کوئی تحریر بعنوان "نرگس اور بھینس"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ "قلوپطرہ کا کاجل"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ "مربہ بینگن"۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ "کریلے کی برفی "۔۔۔۔ ٹائپ آئی تو میں ناراض ہو جاؤنگا،
بائے
 
سورہ الاحزاب آئت 4
4.gif

اللّٰہ نے کسی آدمی کے اندر دو دل نہ رکھے اور تمہاری ان عورتوں کو جنہیں تم ماں کے برابر کہہ دو تمہاری ماں نہ بنایا اور نہ تمہارے لے پالکوں کو تمہارا بیٹا بنایا یہ تمہارے اپنے منھ کا کہنا ہے اور اللّٰہ حق فرماتا ہے اور وہی راہ دکھاتا ہے

سورہ الاحزاب آئت 28 - 36
28.gif


اے غیب بتانے والے (نبی) اپنی بیبیوں سے فرمادے اگر تم دنیا کی زندگی اور اس کی آرائش چاہتی ہو تو آؤ میں تمہیں مال دوں اور اچھی طرح چھوڑ دوں
29.gif


اور اگر تم اللّٰہ اور اس کے رسول اور آخرت کا گھر چاہتی ہو تو بیشک اللّٰہ نے تمہاری نیکی والیوں کے لئے بڑا اجر تیار کر رکھا ہے
30.gif


اے نبی کی بیبیو جو تم میں صریح حیا کے خلاف کوئی جرأت کرے اس پر اوروں سے دونا عذاب ہوگا اور یہ اللّٰہ کو آسان ہے
31.gif

اور جو تم میں فرمانبردار رہے اللّٰہ اور رسول کی اور اچھا کام کرے ہم اسے اوروں سے دوناثواب دیں گے اور ہم نے اس کے لئے عزّت کی روزی تیار کر رکھی ہے
32.gif

اے نبی کی بیبیو تم اور عورتوں کی طرح نہیں ہو اگر اللّٰہ سے ڈرو تو بات میں ایسی نرمی نہ کرو کہ دل کا روگی کچھ لالچ کرے (ف۸۲) ہاں اچھی بات کہو
33.gif


اور اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور بے پردہ نہ رہو جیسے اگلی جاہلیت کی بے پردگی اور نماز قائم رکھو اور زکوٰۃ دو اور اللّٰہ اور اس کے رسول کا حکم مانو اللّٰہ تو یہی چاہتا ہے اے نبی کے گھر والو کہ تم سے ہر ناپاکی دور فرما دے اور تمہیں پاک کرکے خوب ستھرا کردے
34.gif

اور یاد کرو جو تمہارے گھروں میں پڑھی جاتی ہیں اللّٰہ کی آیتیں اور حکمت بیشک اللّٰہ ہر باریکی جانتا خبردار ہے
35.gif

بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور ایمان والے اور ایمان والیاں اور فرمانبردار اور فرمانبرداریں اور سچّے اور سچّیاں اور صبر والے اور صبر والیاں اور عاجزی کرنے والے اور عاجزی کرنے والیاں اور خیرات کرنے والے اور خیرات کرنے والیاں اور روزے والے اورروزے والیاں اور اپنی پارسائی نگاہ رکھنے والے اور نگاہ رکھنے والیاں اور اللّٰہ کو بہت یاد کرنے والے اور یاد کرنے والیاں ان سب کے کئے اللّٰہ نے بخشش اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے
36.gif


اور کسی مسلمان مرد نہ مسلمان عورت کو پہنچتا ہے کہ جب اللّٰہ و رسول کچھ حکم فرمادیں تو انہیں اپنے معاملہ کا کچھ اختیار رہے اور جو حکم نہ مانے اللّٰہ اور اس کے رسول کا وہ بیشک صریح گمراہی بہکا

سورہ الاحزاب آئت 53
53.gif

اے ایمان والو نبی کے گھروں میں نہ حاضر ہو جب تک اذن نہ پاؤ مثلا کھانے کے لئے بلائے جاؤ نہ یوں کہ خود اس کے پکنے کی راہ تکو ہاں جب بلائے جاؤ تو حاضر ہو اور جب کھا چکو تو متفرق ہوجاؤ نہ یہ کہ بیٹھے باتوں میں دل بہلاؤ بیشک اس میں نبی کو ایذا ہوتی تھی تو وہ تمہارا لحاظ فرماتے تھے اور اللّٰہ حق فرمانے میں نہیں شرماتا اور جب تم ان سے برتنے کی کوئی چیز مانگو تو پردے کے باہر سے مانگو اس میں زیادہ ستھرائی ہے تمہارے دلوں اور ان کے دلوں کی اور تمہیں نہیں پہنچتا کہ رسول اللّٰہ کو ایذا دو اور نہ یہ کہ ان کے بعد کبھی ان کی بیبیوں سے نکاح کرو بیشک یہ اللّٰہ کے نزدیک بڑی سخت بات ہے

سورہ الاحزاب آئت 59
59.gif


اے نبی اپنی بیبیوں اور صاحبزادیو ں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرمادو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے منھ پر ڈالے رہیں یہ اس سے نزدیک تر ہے کہ ان کی پہچان ہو تو ستائی نہ جائیں اور اللّٰہ بخشنے والا مہربان ہے


دوسرا نکتہ یہ اٹھایا گیا ہے کہ حضور کے دور میں مردوں عورتوں کے ساتھ ساتھ کام کرنے کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ جب کہ ان مثالوں سے تاریخ بھری پڑی ہے۔ جب سے آج تک مسجد نبوی میں خواتین نماز ادا کرتی ہیں اور خطبہ سنتی ہیں - یہی صورت حال مسجد الحرام میں ہے۔ جنگوں میں خواتین کی شرکت سے لے کر کاروبار میں خواتین کی شرکت شامل ہے۔ حضرت خدیجہ کا کاروبار نبی اکرم سے پہلے سے تھا۔ دنیاوی زندگی میں اور معاشرہ میں خواتین کی مساوی شرکت کے لئے قرآن کے واضح‌اصول و احکامات ہیں ان کو تاویلوں کی ضرورت نہیں۔ اگر آپ مصر ہیں کہ ایسا نہیں ہے تو توایسی واضح آیات بہت فائیدہ مند ہونگی جو ہم کو معاشرہ میں خواتین کی معاشرہ میں مساوی اور باعزت شمولیت کو روکتی ہوں۔ براہ کرم پیش کیجئے۔
آپ مجھے قرآن پاک میں سے ایک بھی آئت دیں جو مرد و زن کو کھلے میل جول (محرم نامحرم کی قید سے آزاد کرکے) کی اجازت دیتی ہو۔ آپ مسجد نبوی کی بات کرتےہیں، وہاں عورتیں واقعی نماز پڑھتی ہیں اور حطبہ سنتی ہیں۔ لیکن آپ یہ کیوں نہیں بتا رہے کہ ان کے لئے علحدہ جگہ محتص ہے، جہاں مرد و عورت کو مل بیٹھنے کی اجازت نہیں۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا کی بات کی تو وہ کبھی اپنا سامان تجارت لے کر بیچنے نہیں گئیں، بلکہ ان کا سامان تجارت مرد حضرات لے کر جاتے تھے بیچنے کی غرض سے اور آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم بذات خود حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا کا سامان تجارت بیچنے کی غرض سے لے کر جاتے رہے ہیں ۔ پتہ نہیں آپ کیوں تاریخ کو توڑ مروڑ رہے ہیں۔ کیون حقائق مسخ کر رہے ہیں
 

قیصرانی

لائبریرین
ڈیمسل صاحبہ فاروق سرور صاحب صرف قرآن کے قائل ہیں اور سنت کی جتنی کتابیں ہیں انہیں یہ صرف لوگوں کی روایات اور کتابیں کہتے ہیں۔

بات کو توڑ‌موڑ‌کر پیش کرنا اسے ہی کہتے ہیں نا۔ فاروق سرور کے اپنے الفاظ‌میں‌ اصل بات یہ ہے کہ احادیث کی تمام کتب جو آج مروجہ مارکیٹ میں سے لی جا سکتی ہیں، ان کو صد فیصد درست اور ایمان کا حصہ ماننا درست نہیں۔ اس کی وجہ ہے یہ ہے ان میں سے کئی کتب کے مختلف ایڈیشنز میں‌ احادیث کی تعداد تک مختلف ہوتی ہے۔ باقی سنت کی کتب کا تو مجھے آج ہی علم ہو رہا ہے :)

باقی ذاتی حملوں کا قیصرانی اور فاروق سرور صاحب کو کافی شوق ہے اور لتاڑنا بھی کافی عرصہ سے جاری رکھا ہوا تھا ان لوگوں نے۔ میں نے ذرا ان کو ان ہی کی ذائقہ دار ڈش چکھوائی ہے جس سے کافی لطف اندوز ہوئے ہیں یہ لوگ۔

ہائی جیکنگ کی ڈیفینیشن کو غلط پیش کرنا، اس پر میں نے اگر یہ لکھ دیا کہ کیا یہ مطلب تم نے اس ڈکشنری سے پیش کیا ہے جو تم نے بنوائی ہے تو یہ ذاتی حملہ ہو گیا :cool:۔ ایک اور اضافی خوبی

ایک موصوف امریکہ رہتے ہیں ، دوسرے فن لینڈ اور اپنے بات کو حرف آخر کی طرح پیش کرتے ہیں اور دعوی ان کا یہ ہوتا ہے کہ پاکستان میں رہنے والوں سے زیادہ ان لوگوں کو پتہ ہے حالات کا۔

کم از کم تمہارے اور میرے یعنی ہم دونوں‌کے پیغامات سے بخوبی اندازہ ہو سکتا ہے کہ کون اپنی بات کو حرف آخر سمجھتا ہے اور کون نہیں۔ اس پر کچھ کہنا ہی فضول ہے

قیصرانی آج سکون کا سانس لے لو کل جواب دوں گا تفصیل سے تمہیں اور ابھی تک تو میں نے تمہیں کچھ نہیں کہا تھا مگر اب تمہاری خواہش کے مطابق ہی تمہارے ساتھ ڈیل کروں گا آخر اتنا تو تمہارا حق بنتا ہے مجھ پر ;)

آج کیوں نہیں؟ کیا حسب معمول ادھر ادھر سے مدد لے کر کچھ لکھنا چاہ رہے ہو؟ :)

ویسے آج کے سکون کے سانس کی مہلت دینے کا بہت بہت شکریہ۔ اب مجھے انتظار ہے کہ مجھے میری خواہش کے مطابق ڈیل کرو۔ پلیز ذرا جلدی
 
یونس صاحب۔ آپ کی اپنے تعارف کا شکریہ، جو بھی ہیں شکر ادا کیجئے رب کا اور دعا ہے کہ اللہ آپ کے علم و مرتبہ میں اضافہ فرمائے۔ قرآن ایک واضح اور آسان کتاب ہے، اس کی گواہی خود رب عز و جل دیتا ہے۔ میں نے دوبارہ اپنے تمام پیغامات پڑھے۔ مجھے اندازہ نہیں ہوسکا کہ آپ کو کیا نامناسب لگتا ہے۔ بہت ممکن ہے آپ کسی مباحثہ کے عادی نہ ہوں ۔ آپ مصر ہیں کہ میں اب تک الف بے بھی نہیں سمجھا۔ میں‌اصرار نہیں کرتا آپ بیان فرما دیجئے۔

میرا طرز تحریر مؤدبانہ ہے ، آپ و جناب طنزیہ نہیں۔
 
جناب کاشف صاحب، بہت شکریہ ان آیات کو شیئر کرنے کا،۔ دو آیات میں نے رہنے دی ہیں۔ پہلی اس لئے کہ آپ نے بھی وہی آیت مہیا فرمائی جو میں نے فراہم کی، اس مکمل آئت کو خود سے دیکھئے، میری کسی بھی رائے کے بناء، آپ اس کو نبی اکرم کی ازواج مطہرات کے لئے ہی پائیں گے۔ مومنات کے لئے یہ آیت صرف گھر کی حد تک ہے، معاشرہ میں ان کی شمولیت کے لئے کوئی ممانعت ہے تو بتا دیجئے۔ معاشرہ میں شمولیت سے میرا مطلب ہے، حصول علم تدریس، انجیننئرنگ، بنکاری، ملازمت ، ڈاکٹری ، نرسنگ، اور عام طور پر قابل قبول ہنر حاصل کرنا ہیں۔ وہ تمام کام جو مرد حضرات کرتے ہیں اور قابل عزت پیشہ ہیں۔

سورہ الاحزاب آئت 4
سورہ الاحزاب آئت 53
53.gif

اے ایمان والو نبی کے گھروں میں نہ حاضر ہو جب تک اذن نہ پاؤ مثلا کھانے کے لئے بلائے جاؤ نہ یوں کہ خود اس کے پکنے کی راہ تکو ہاں جب بلائے جاؤ تو حاضر ہو اور جب کھا چکو تو متفرق ہوجاؤ نہ یہ کہ بیٹھے باتوں میں دل بہلاؤ بیشک اس میں نبی کو ایذا ہوتی تھی تو وہ تمہارا لحاظ فرماتے تھے اور اللّٰہ حق فرمانے میں نہیں شرماتا اور جب تم ان سے برتنے کی کوئی چیز مانگو تو پردے کے باہر سے مانگو اس میں زیادہ ستھرائی ہے تمہارے دلوں اور ان کے دلوں کی اور تمہیں نہیں پہنچتا کہ رسول اللّٰہ کو ایذا دو اور نہ یہ کہ ان کے بعد کبھی ان کی بیبیوں سے نکاح کرو بیشک یہ اللّٰہ کے نزدیک بڑی سخت بات ہے

سورہ الاحزاب آئت 59
59.gif

اے نبی اپنی بیبیوں اور صاحبزادیو ں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرمادو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے منھ پر ڈالے رہیں یہ اس سے نزدیک تر ہے کہ ان کی پہچان ہو تو ستائی نہ جائیں اور اللّٰہ بخشنے والا مہربان ہے
مندرجہ بالا آیت کا ترجمہ " مسلمانوں کی عورتوں سے فرمادو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے منھ پر ڈالے رہیں" کسی مخصوص‌فرقہ کے خیالات کی ترجمانی کرتا ہے۔ ۔ دیکھئے [AYAH]33:59[/AYAH] آپ دیکھیں‌گے کہ اس کے مختلف تراجم کیا ہیں؟
مزکورہ عربی جملہ ہے [ARABIC] وَنِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ يُدْنِينَ عَلَيْهِنَّ مِن جَلَابِيبِهِنَّ [/ARABIC] جلابیب پر بہت بحث ہو چکی ہے، کوئی بھی اہل زبان یا اہل قریش جلبان یا جلابیب کا ترجمہ نقاب یا منہہ ڈھانپنے کا کپڑا نہیں کرتا۔
اس آیت کے مختلف معنی دیکھئے۔
اے نبی! اپنی بیویوں اور اپنی صاحبزادیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرما دیں کہ (باہر نکلتے وقت) اپنی چادریں اپنے اوپر اوڑھ لیا کریں، یہ اس بات کے قریب تر ہے کہ وہ پہچان لی جائیں پھر انہیں ایذاء نہ دی جائے، اور اللہ بڑا بخشنے والا بڑا رحم فرمانے والا ہے

Yousuf Ali - O Prophet! Tell thy wives and daughters, and the believing women, that they should cast their outer garments over their persons (when abroad): that is most convenient, that they should be known (as such) and not molested. And Allah is Oft-Forgiving, Most Merciful.

Ahmed Ali اے نبی اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ اپنے مونہوں پر نقاب ڈالا کریں یہ اس سے زیادہ قریب ہے کہ پہچانی جائیں پھر نہ ستائی جائیں اور الله بخشنے والا نہایت رحم والا ہے
Ahmed Raza Khan اے نبی! اپنی بیبیوں اور صاحبزادیو ں اور مسلمانوں کی عورتوں سے فرمادو کہ اپنی چادروں کا ایک حصہ اپنے منہ پر ڈالے رہیں یہ اس سے نزدیک تر ہے کہ ان کی پہچان ہو تو ستائی نہ جائیں اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے،
Shabbir Ahmed اے نبی کہو! اپنی بیویوں سے اور اپنی بیٹیوں سے اور اہلِ ایمان کی عورتوں سے کہ وہ لٹکالیا کریں اپنے اوپر اپنی چادر کے پَلّو۔ یہ زیادہ مناسب طریقہ ہے تاکہ وہ پہچان لی جائیں اور نہ ستائی جائیں اور ہے اللہ معاف کرنے والا اور رحم فرمانے والا۔

جلابیب - بیرونی لباس کو کہتے ہیں۔ تو ہم اس آیت سے منہہ کا پردہ ثابت نہیں کرپاتے ہیں۔ انگریزی تراجم دیکھئے
Literal You, you the prophet, say to your wives and your daughters and the believers' women they (F) near (lengthen) on them from their shirts/gowns/wide dresses, that (is) nearer that (E) they (F) be known (better than being identified), so they (F) do not be harmed mildly/harmed, and God was/is forgiving, merciful.
Yusuf Ali O Prophet! Tell thy wives and daughters, and the believing women, that they should cast their outer garments over their persons (when abroad): that is most convenient, that they should be known (as such) and not molested. And Allah is Oft-Forgiving, Most Merciful.
Pickthal O Prophet! Tell thy wives and thy daughters and the women of the believers to draw their cloaks close round them (when they go abroad). That will be better, so that they may be recognised and not annoyed. Allah is ever Forgiving, Merciful.
Arberry O Prophet, say to thy wives and daughters and the believing women, that they draw their veils close to them; so it is likelier they will be known, and not hurt. God is All-forgiving, All-compassionate.
Shakir O Prophet! say to your wives and your daughters and the women of the believers that they let down upon them their over-garments; this will be more proper, that they may be known, and thus they will not be given trouble; and Allah is Forgiving, Merciful.​

آپ مجھے قرآن پاک میں سے ایک بھی آئت دیں جو مرد و زن کو کھلے میل جول (محرم نامحرم کی قید سے آزاد کرکے) کی اجازت دیتی ہو۔ آپ مسجد نبوی کی بات کرتےہیں، وہاں عورتیں واقعی نماز پڑھتی ہیں اور حطبہ سنتی ہیں۔ لیکن آپ یہ کیوں نہیں بتا رہے کہ ان کے لئے علحدہ جگہ محتص ہے، جہاں مرد و عورت کو مل بیٹھنے کی اجازت نہیں۔ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا کی بات کی تو وہ کبھی اپنا سامان تجارت لے کر بیچنے نہیں گئیں، بلکہ ان کا سامان تجارت مرد حضرات لے کر جاتے تھے بیچنے کی غرض سے اور آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ والہ وسلم بذات خود حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنھا کا سامان تجارت بیچنے کی غرض سے لے کر جاتے رہے ہیں ۔ پتہ نہیں آپ کیوں تاریخ کو توڑ مروڑ رہے ہیں۔ کیون حقائق مسخ کر رہے ہیں

اب تک آپ کی فراہم کردہ کسی آئت سے یہ نہیں ثابت ہوتا کہ خواتین " امر بالمعروف ‌" سے دور رہیں۔ درج ذیل آیات سے کیا سمجھتے ہیں ؟‌ سمجھا کر میری مدد فرمائیے۔ آپ کے کوئی رفیق و مددگار ہیں؟ کیا آپ کیا ان سے میل جول رہتا ہے؟ مزید یہ کہ آپ کو اس آیت کا کون سا ترجمہ پسند ہے؟

[ayah]9:71[/ayah] اور اہلِ ایمان مرد اور اہلِ ایمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق و مددگار ہیں۔ وہ اچھی باتوں کا حکم دیتے ہیں اور بری باتوں سے روکتے ہیں اور نماز قائم رکھتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں اور اللہ اور اس کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کی اطاعت بجا لاتے ہیں، ان ہی لوگوں پر اللہ عنقریب رحم فرمائے گا، بیشک اللہ بڑا غالب بڑی حکمت والا ہے

مزید تراجم:
Ahmed Ali اور ایمان والے مرد اور ایمان والی عورتیں ایک دوسرے کےمددگار ہیں نیکی کا حکم کرتے ہیں اوربرائی سے روکتے ہیں اورنماز قائم کرتے ہیں اور زکواة دیتے ہیں اور الله اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرتے ہیں یہی لوگ ہیں جن پر الله رحم کرے گا بے شک الله زبردست حکمت والا ہے
Ahmed Raza Khan اور مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں ایک دوسرے کے رفیق ہیں بھلائی کا حکم دیں اور برائی سے منع کریں اور نماز قائم رکھیں اور زکوٰة دیں اور اللہ و رسول کا حکم مانیں، یہ ہیں جن پر عنقریب اللہ رحم کرے گا، بیشک اللہ غالب حکمت والا ہے،
Shabbir Ahmed اور مومن مرد اور مومن عورتیں ایک دوسرے کے رفیق ہیں۔ حکم دیتے ہیں بھلائی کا اور منع کرتے ہیں بُرائی سے قائم کرتے ہیں نماز اور دیتے ہیں زکوٰۃ اور اطاعت کرتے ہیں اللہ کی اور اس کے رسُول کی۔ یہ وہ لوگ ہیں کہ ضرور رحمت نازل فرمائے گا ان پر اللہ۔ بے شک اللہ غالب اور حکمت والا ہے۔


[AYAH]9:72[/AYAH] اللہ نے مومن مردوں اور مومن عورتوں سے جنتوں کا وعدہ فرما لیا ہے جن کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہیں، وہ ان میں ہمیشہ رہنے والے ہیں اور ایسے پاکیزہ مکانات کا بھی (وعدہ فرمایا ہے) جوجنت کے خاص مقام پر سدا بہار باغات میں ہیں، اور (پھر) اللہ کی رضا اور خوشنودی (ان سب نعمتوں سے) بڑھ کر ہے (جو بڑے اجر کے طور پر نصیب ہوگی)، یہی زبردست کامیابی ہے

اس آیت کو دیکھئے، اور بتائے کہ آپ کی کیا رائے ہے۔
[ayah]3:195[/ayah] پھر ان کے رب نے ان کی دعا قبول فرما لی (اور فرمایا) یقیناً میں تم میں سے کسی محنت والے کی مزدوری ضائع نہیں کرتا خواہ مرد ہو یا عورت، تم سب ایک دوسرے میں سے (ہی) ہو، پس جن لوگوں نے (اللہ کے لئے) وطن چھوڑ دیئے اور (اسی کے باعث) اپنے گھروں سے نکال دیئے گئے اور میری راہ میں ستائے گئے اور (میری خاطر) لڑے اور مارے گئے تو میں ضرور ان کے گناہ ان (کے نامہ اعمال) سے مٹا دوں گا اور انہیں یقیناً ان جنتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، یہ اللہ کے حضور سے اجر ہے، اور اللہ ہی کے پاس (اس سے بھی) بہتر اجر ہے

کیا جنت دنیا میں نیک اعمال سے ملے گی ؟ یہ خواتین و حضرات کونسی کامیابی حاصل کرکے اس درجہ پر پہنچے ہیں؟ کونسے الفاظ کہتے ہیں کے معاشرہ میں عوتوں کی شمولیت نہ ہونے کی وجہ سے یہ جنت ملی ہے؟

[ayah]57:12[/ayah] (اے حبیب!) جس دن آپ (اپنی امّت کے) مومن مَردوں اور مومن عورتوں کو دیکھیں گے کہ اُن کا نور اُن کے آگے اور اُن کی دائیں جانب تیزی سے چل رہا ہوگا (اور اُن سے کہا جائے گا) تمہیں بشارت ہو آج (تمہارے لئے) جنتیں ہیں جن کے نیچے سے نہریں رواں ہیں (تم) ہمیشہ ان میں رہو گے، یہی بہت بڑی کامیابی ہے


اور اگر خواتیں معاشرہ میں کوئی شمولیت نہ کریں تو پھر کسی بہتان کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا پھر بہتان تراشی کی ممانعت کیوں؟
[ayah]33:58[/ayah] اور جو لوگ مومِن مَردوں اور مومِن عورتوں کو اذیتّ دیتے ہیں بغیر اِس کے کہ انہوں نے کچھ (خطا) کی ہو تو بیشک انہوں نے بہتان اور کھلے گناہ کا بوجھ (اپنے سَر) لے لیا

اپ آپ کی فراہم کردہ آیت نقل کررہا ہوں ، تاکہ ہم سب اس پر مل کو غور کرسکیں۔

[AYAH]33:35[/AYAH] بیشک مسلمان مرد اور مسلمان عورتیں اور ایمان والے اور ایمان والیاں اور فرمانبردار اور فرمانبرداریں اور سچّے اور سچّیاں اور صبر والے اور صبر والیاں اور عاجزی کرنے والے اور عاجزی کرنے والیاں اور خیرات کرنے والے اور خیرات کرنے والیاں اور روزے والے اورروزے والیاں اور اپنی پارسائی نگاہ رکھنے والے اور نگاہ رکھنے والیاں اور اللّٰہ کو بہت یاد کرنے والے اور یاد کرنے والیاں ان سب کے کئے اللّٰہ نے بخشش اور بڑا ثواب تیار کر رکھا ہے۔

مین آپ کو دلائل سے قائل نہیں کرسکتا، بغور دیکھئے، بہت سی روایات ایسی ہیں جن کی قرآن مخالفت کرتا ہے لیکن جو دور نبوت میں‌ عام رہی ہیں ۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ قرآن نے اس کی مخالفت نہیں کی۔ سب سے بڑی مثال غلامی کی ہے۔ جو ایک ناپسندید روایت ہے لیکن عرصہ دراز تک جاری رہی۔ آپ کی طرف سے اچھی باتوں کا انتظار رہے گا۔
 
یونس صاحب۔ آپ کی اپنے تعارف کا شکریہ، جو بھی ہیں شکر ادا کیجئے رب کا اور دعا ہے کہ اللہ آپ کے علم و مرتبہ میں اضافہ فرمائے۔ قرآن ایک واضح اور آسان کتاب ہے، اس کی گواہی خود رب عز و جل دیتا ہے۔ میں نے دوبارہ اپنے تمام پیغامات پڑھے۔ مجھے اندازہ نہیں ہوسکا کہ آپ کو کیا نامناسب لگتا ہے۔ بہت ممکن ہے آپ کسی مباحثہ کے عادی نہ ہوں ۔ آپ مصر ہیں کہ میں اب تک الف بے بھی نہیں سمجھا۔ میں‌اصرار نہیں کرتا آپ بیان فرما دیجئے۔

میرا طرز تحریر مؤدبانہ ہے ، آپ و جناب طنزیہ نہیں۔

میرے پیارے دوست ! بات یہ نہیں ہے، بدقسمتی سے بحث جب دلوں میں خلیج کا بعث بننے لگے تو طنز کے پیرائے میں اسکی میت کو کفنا دینا اچھا ہوتا ہے، اوپر کی آرا میں جو کچھ میں دیکھ رہا ہوں وہ کچھ ایسا ہی ہے، سو اس بحث کو فل اسٹاپ لگانے کے لئے ۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ میرا مقصد آپ کی دل آزاری ہرگز نہ تھا ۔ ۔ اور اگر ایسا آپ نے محسوس کیا تو میری معذرت قبول کیجیے۔ ۔ ۔

اور ویسے بھی اللہ رب العزت کی تخلیق اس کائنات میں اتنا حسن اور خوبصورتی ہے کہ صرف دیکھ دیکھ کر ہی محبت کا احساس ہونے لگتا ہے، میری سمجھ میں یہ نہیں آتا کہ انسان کے پاس نفرت، حسد اور رشک کا وقت کہاں سے آجاتا ہے ، بہرحال بحث جو بھی ہو ، کسی کی دل آژاری کا بعث نہیں ہوتی چاہئیے۔

کچھ نہ کہنے سے چھن جاتا ہے اعزاز سخن
چپ رہنے سے ظالم کی مدد ہوتی ہے

مگر یہ اعزاز سخن جب بدمزگی ، بدتمیزی ، اور باعث خلیج بننے لگے تو چپ رہنا زیادہ اچھا ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بقول سا حر لدھیانوی !

چلو اک بار پھر سے اجنبی بن جائیں ہم دونوں

نہ میں تم سے کوئی امید رکھوں دل نوازی کی
نہ تم میری طرف دیکھو غلط انداز نظروں سے
نہ میرے دل کی دھڑکن ڈگمگائے میری باتوں میں
نہ ظاہر ہو تمہاری کشمکش کا راز نظروں سے

تعلق روگ بن جا ئے تو اسکا توڑنا اچھا
تعلق بوجھ بن جائے تو اسکا بھولنا بہتر
وہ افسانہ جسے انجام تک لانا نہ ممکن
اسے اک خوبصورت موڑ دے کر چھوڑنا اچھا


اللہ ہم سب پر رحم فرمائے اور محبتوں کو احترام کے ساتھ قائم رکھنے کا حوصلہ عطا فرمائے آمین
 
اچھے خیالات اور نیک تمناؤں‌کا شکریہ۔ معمولی آدمی ہوں۔ آپ کیا ، یہاں کسی کی ، کسی بات سے دل آزاری نہیں۔ کم از کم مجھ کو کوئی خلیج نظر نہیں آتی۔

اچھے خیالات کا اظہار کرتے رہئے،

عرض‌یہ ہے کہ بہت سی باتیں فوراَ‌ سمجھ میں نہیں‌ آتی ہیں، یہ مجھ سمیت سب کے لئے درست ہے۔ ذہنوں اور سوچوں کا ارتقا، وقت کے ساتھ ساتھ ہوتا ہے۔ اور اکیلے شخص کی سوچوں کا ہی نہیں سارے معاشرے کا ہونا ضروری ہے۔

امر بالمعروف نہ طالبانی ظالمان کے حساب سے ہے اور نہ ہی مکمل آزادی کا دوسرا نام۔ یہ بیچ کا میانہ روی کا راستہ ہے۔ اچھی باتوں کی نشاندہی کرتے رہئے اور برائی سے روکنے کی کوششیں اسی طرح جاری رکھئے۔
 

damsel

معطل
فاروق صاحب کتنی بار دل چاہا کہ آُپ کے اس جواب کے جواب میں یا ان آیتوں کے حوالوں کے جواب میں کچھ لکھوں لیکن میں یونس صاحب کی تائید کروں گی یہاںصرف بحث ہورہی ہے اس لیے اس ٹاپک کو ختم کردینا ہی بہتر ہے کیونکہ یونس صاحب کا موضوع کچھ اور تھا
البتہ "خواتین کی معاشرے میں شمولیت اور کس حد تک" کے لیے آپ اگر ایک نیا ٹاپک شروع کریں تو میں ان سب باتوں کا جو جو آپ نے یہاں لکھی ہیں ایک بار جواب ضرور دینا چاہوں گی۔
اور یونس رضا صاحب سے معذرت کہ ان کی کی گئی پوسٹ یہ رخ اختیار کر گئی۔
اور قیصرانی صاحب اور محب صاحب کے لیے " آپ ہی اپنی اداوں پہ غور کریں ۔۔۔۔۔ہم کہیں گے تو شکایت ہوگی"
اسلام و علیکم
 
مؤدبانہ عرض ہے کہ مناسب بحث ایک اچھا عمل ہے۔ آپ مناسب دھاگہ شروع کرسکتی ہیں۔ کم ازکم ہم ایک بات پر تو اتفاق کرسکتے ہیں کہ ہمارا کچھ باتوں پر اتفاق نہیں ہے، کہ تمام فریقین کو آزادانہ اپنی رائے کا حق، تمیز و عزت کے دائرے میں حاصل ہے۔ میں تنقید و تائید دونوں کی توقع رکھتا ہوں۔
 

بلال

محفلین
ہو حلقہ یاراں تو بریشم کی طرح نرم
رزمِ حق و باطل ہو تو فولاد ہے مومن
علامہ اقبال کے اس شعر کو مدِ نظر رکھتے ہوئے سب سے پہلے میں تمام دوستوں سے یہ کہوں گا کہ یہ محفل حلقہ یاراں ہے جہاں ہم اپنی اپنی سوچ کے ساتھ مسائل پر بحث کرتے ہیں۔ اس لئے حلقہ یاراں میں غصے اور انا کو درمیان میں نہ لائیں اور موضوع کو سامنے رکھتے ہوئے اس پر اچھی بحث اور گفتگو کی جائے۔ لیکن محفل (حلقہ یاراں) پر کئی بار دیکھنے کو ملا ہے کہ کچھ دوست شائد جذباتی ہو جاتے ہیں یا انا میں پڑ کر اس حلقہ یاراں کو رزمِ حق و باطل سمجھ لیتے ہیں اور ذاتیات پر آجاتے ہیں۔
میں 4 دن بعد محفل پر آیا اور اس دھاگے کا حال دیکھ کر دُکھ ہوا۔ کچھ دوستوں نے ذاتیات پر باتیں کی۔ مہربانی فرما کر آپ سب دوست احباب سے گذارش ہے کہ بحث ضرور کریں، اپنی رائے ضرور دیں لیکن کسی کی کردارکشی یا ایک دوسرے کو بُرا بھلا نہ کہیں۔
یہ لازمی نہیں کہ سب ایک دوسرے سے متفق ہوں ایک دوسرے سے اختلاف ہو سکتا ہے لیکن یہ اختلاف علمی ہو سکتا ہے، نظریاتی ہو سکتا ہے لیکن ذاتی نہیں۔

جہاں تک میں سروے کی رپورٹ کو سمجھ سکا ہوں تو وہ میں بیان کر دیتا ہوں لیکن ہو سکتا ہے میں غلط ہوں لیکن یہ بھی تو ہو سکتا ہے میں صحیح ہوں۔
یہ رپورٹ ہمارے معاشرے میں بڑھتی ہوئی جنسی و اخلاقی برائیوں کی طرف توجہ دلاتی ہے اور برائیوں میں موبائل فون کا کردار واضح کرتی ہے۔ جہاں تک موبائل فون کے اعدادوشمار کا تعلق ہے تو اس سے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ ان برائیوں کو زیادہ کرنے میں موبائل فون کا کس حد تک تعلق ہے۔ لیکن کسی جگہ یہ نہیں کہا گیا کہ صرف لڑکیاں ہی یا صرف لڑکے ہی برائیوں میں مبتلا ہو رہے ہیں بلکہ دونوں کا ذکر ہے۔ اگر مزید تفصیل دیکھی جائے تو یہ بات سامنے لانے کی کوشش کی گئی ہے کہ جب عوام غریب ہے پھر موبائل فون کے اخراجات کہاں سے آ رہے ہیں عیاشی کا سامان کیسے خریدا جا رہا ہے؟ تو ساتھ یہ بھی بتایا گیا ہے ان سب اخراجات کو پورا کرنے کے لئے سٹریٹ کرائم، چوری اور ڈکیتی وغیرہ جیسے کاموں میں اضافہ ہوتا ہے۔۔۔
جو لوگ صاحبِ حثیت ہیں اُن کو تو اخراجات کی کوئی فکر نہیں لیکن بات غریب لوگوں کی (جو کہ زیادہ تعدادہے) ہو رہی ہے کہ وہ اس طرح کے اخراجات کیسے پورے کرتے ہیں۔۔۔
موبائل فون نے جہاں اچھائی میں آسانی کی ہے وہاں برائی میں بھی بہت آسانی کی ہے۔ موبائل فون کے ذریعے رابطہ بہت آسانی سے ممکن ہے چاہے یہ رابطہ باپ بیٹے میں ہو، مالک اور نوکر میں ہو یا پھر عاشق اور معشوق میں ہو۔
یہ رپورٹ جو یونس رضا صاحب نے پوسٹ کی ہے اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امیر اور غریب، چھوٹے اور بڑے زیادہ تر کے پاس موبائل ہے جو کہ (میری نظر میں) حقیقت ہے اور ہماری نوجوان نسل اس کا صحیح استعمال کرنے کی بجائے غلط استعمال کر رہی ہے۔ غلط استعمال کا ثبوت ہمیں معاشرے میں دن بدن بڑھتی ہوئی اخلاقی برائیوں سے مل رہا ہے۔۔۔
میں اس رپورٹ سے اتفاق کرتا ہوں لیکن یہ بھی بتاتا جاؤں کہ اخلاقی برائیوں کی وجہ صرف موبائل فون کا غلط استعمال ہی نہیں اور بھی بہت کچھ ہے۔ اور یہ بھی بتاتا جاؤ کہ سارے نوجوان نہیں بلکہ اکثر موبائل فون کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔۔۔
بہت محترم جناب فاروق صاحب میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں کہ عورتوں کو حقوق ملنے چاہئے اُن کو اسلام کے مطابق مکمل آزادی ہونی چاہئے۔۔۔ٗ
• لیکن کیا اسلام اس چیز کی آزادی دیتا ہے کہ عورت میک اَپ کر کے فحش لباس پہن کر بازار، دربار، مدرسے یا سڑک وغیرہ پر غیر محرم کے سامنے جائے؟
• کیا اسلام اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ عورت اور مرد یا مرد اور مرد یا عورت اور عورت موبائل فون یا کسی بھی ذریعہ سے فحش باتیں کریں؟
• محترم پیسے کی آمدورفت کا تو اسلام نے کہا ہے کیا فحاشی اور فضول کاموں کے لئے پیسے ضائع کرنے کی اجازت بھی دی ہے؟
(جہاں تک میرے علم میں آیا ہے اسلام فحاشی کی اجازت نہیں دیتا۔ مزید آپ وضاحت کر دیں اور ہاں میں کوئی خاص علم نہیں رکھتا اس لئے فحاشی کی تعریف اور تھوڑی وضاحت بھی کر دیں۔۔۔)
اور دوسرے محترم قیصرانی صاحب آپ نے اپنے شہر کے ایک دینی مدرسے کی فحاشی کے بارے میں بیان کیا۔۔۔ جو اُس دینی مدرسے میں ہو رہا ہے غلط ہو رہا ہے کوئی بھی باشعور مسلمان اس کام کو ٹھیک نہیں کہے گا۔ آپ نے غلط کام کی نشان دہی کی ہے اور لوگوں کی توجہ اس طرف دلائی ہے کہ دینی مدرسوں میں کیا کچھ ہو رہا ہے۔ آپ کا بہت شکریہ اور میں دینی مدرسوں کی بات مزید بڑھاتا ہوں مجھے بھی کئی بار دوستوں سے پتہ چلا کہ فلاں دینی مدرسے میں یہ ہو رہا ہے فلاں میں وہ۔
میری نظر میں دینی مدرسہ ہو یا دنیاوی مدرسہ، لڑکیوں کا مدرسہ ہو یا لڑکوں کا مدرسہ ، مدرسہ مدرسہ ہوتا ہے اور غلط کام غلط ہوتا ہے۔۔۔ لیکن یہ کیا بات ہوئی کہ ہمیں صرف دینی مدرسوں کی ہی برائیاں نظر آتی ہیں، سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں کچھ نظر نہیں آتا۔ میں نے اپنی زندگی کا زیادہ حصہ تعلیم حاصل کرنے پر گزارہ ہے اور ابھی پچھلے 5 سال سے یونیورسٹی میں پڑھ رہا ہوں۔
• موبائل فون پر گھنٹوں تک لڑکوں اور لڑکیوں کی فحش باتیں، ہاسٹل میں نشے سے لے کر زنا، پروفیسرز کے سٹوڈنٹس کے ساتھ ناجائز تعلقات، سفارش، رشوت، پیپر آؤٹنگ وغیرہ جیسے جرائم ہمیں نظر کیوں نہیں آتے؟
• میں لاہور اور اسلام آباد کی بات کروں گا کہ ہمیں وہاں سڑکوں پر سرِعام کھڑی بازاروں عورتیں، اسلامی ملک میں حکومت کی اجازت سے چلتا ہوا بازارِحسن کیوں نظر نہیں آتا؟
• سڑکوں پر، پبلک ٹرانسپورٹ پر بلکہ ہر جگہ، شریف عورتوں کو تنگ کرتے بدمعاش لڑکے جو سر سے لے کر پاؤں تک ایکسرے کر ڈالتے ہیں، آوازیں لگاتے ہیں، کیوں نظر نہیں آتے؟
• سرِعام فحاشی کا ارتکاب کرتے لڑکے اور لڑکیاں آخر کیوں نظر نہیں آتے؟
جب کبھی نظر آتا ہے تو دینی مدرسہ ہی نظر آتا ہے۔ (حد ہو گئی بے انصافی کی)
ویسے بتاتا چلو میں ذاتی طور پر موجودہ دینی مدرسوں کے نظام کے حق میں نہیں لیکن بات انصاف کی ہے۔ اور میں بات یہ کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارے دینی مدرسے، سکول، کالج، یونیورسٹی سب میں یہی کچھ ہو رہا ہے۔ عوام کی بہت زیادہ تعداد برائی کی راہ پر چل رہی ہے۔
آخر پر ایک بات ضرور کہوں گا کہ میں جو اس رپورٹ کو سمجھا ہوں وہ یہ کہ موبائل فون سے ناجائز تعلقات بنانے میں بہت زیادہ آسانی آئی ہے۔
پوری قوم کو یہ پیغام خاص طور پر نوجوان نسل کو کہ موبائل فون ہو یا کوئی بھی جدید ٹیکنالوجی ضرور استعمال کرو لیکن اچھائی کی خاطر نہ کہ فحاشی یا فضول کاموں کی خاطر۔۔۔
میری اس تحریر سے کسی دوست کا دل دُکھا ہو تو میں معافی چاہتا ہوں اور اگر کوئی اختلاف ہو تو آپ لوگوں کے پاس تحریر پر تنقید کا مکمل اختیار ہے۔ برائے مہربانی ذاتیات تک نہ آیا جائے(شکریہ)
 
میں ایم بلال کی بات سے متفق ہوں اور چاہتا ہوں کہ بحث علمی اور تحقیقی اور ادب کے دائرے میں نہ کہ الزام تراشی اور لفاظی پر۔ میں سمجھتا ہوں اس غلطی سے سیکھتے ہوئے میرے تمام ایسے پیغامات حذف کر دیے جائے جو بحث کے دائرے سے باہر تھے اور میں درخواست کروں گا کہ باقی ارکان بھی ایسا ہی کریں اور ایک موضوع پر بات کرتے ہوئے اسی موضوع پر رہا جائے نہ کہ تین چار موضوع ایک ہی دھاگے میں کھول لیے جائیں۔

ںاظمین سے میری درخواست ہے کہ وہ بھی اپنا فعال کردار ادا کریں اور جہاں بحث غلط رخ اختیار کرے وہاں وہ اسے صحیح سمت میں موڑیں یا ایک علیحدہ دھاگہ کھول دیں۔ مجھے امید ہے کہ اس پیغام کو مثبت معنوں میں لیا جائے گا اور درست سمت میں علمی بحث کی طرف بڑھا جائے گا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
شکریہ محب

میری طرف سے بھی بحث میں‌ ذاتیات والے تمام پیغامات کو یا تو حذف کر دیا جائے یا پھر انہیں ایڈٹ کر کے درست کر دیا جائے
 
بہت محترم جناب فاروق صاحب میں آپ سے اتفاق کرتا ہوں کہ عورتوں کو حقوق ملنے چاہئے اُن کو اسلام کے مطابق مکمل آزادی ہونی چاہئے۔۔۔ٗ
• لیکن کیا اسلام اس چیز کی آزادی دیتا ہے کہ عورت میک اَپ کر کے فحش لباس پہن کر بازار، دربار، مدرسے یا سڑک وغیرہ پر غیر محرم کے سامنے جائے؟
• کیا اسلام اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ عورت اور مرد یا مرد اور مرد یا عورت اور عورت موبائل فون یا کسی بھی ذریعہ سے فحش باتیں کریں؟
• محترم پیسے کی آمدورفت کا تو اسلام نے کہا ہے کیا فحاشی اور فضول کاموں کے لئے پیسے ضائع کرنے کی اجازت بھی دی ہے؟
(جہاں تک میرے علم میں آیا ہے اسلام فحاشی کی اجازت نہیں دیتا۔ مزید آپ وضاحت کر دیں اور ہاں میں کوئی خاص علم نہیں رکھتا اس لئے فحاشی کی تعریف اور تھوڑی وضاحت بھی کر دیں۔۔۔)
درست فرمایا آپ نے بلال، بہت شکریہ۔ جو علم آپ رکھتے ہیں یا دوسرے اصحاب رکھتے ہیں بہت کافی ہے، علم میں اضافہ ہی ہوتا ہے کمی نہیں۔
بنیادی لب لباب یونس صاحب نے مہیا کیا تھا، مزید وضاحت آپ نے کردی اس باب میں۔ قرآن اس کو بہت ہی مختصر الفاظ میں بیان کرتا ہے۔ امر بالمعروف و نہی عن المنکر۔ آپ اس خیال کا استعمال دیکھ سکتے ہیں اس آیت میں [ayah]9:71[/ayah] ، یہ آئت میں میں کئی بار یہاں بھی لکھ چکا ہوں۔ آپ نے جن امور کی طرف اشارہ کیا، ان کو نہی عن المنکر کے باب میں میں سب ہی مانتے ہیں؟ لیکن ان برائیوں کے سد باب کا حل ہمارے معاشرے کے لئے اگر کسی کی سمجھ میں‌آتا ہے تو یہاں پیش کرے۔

ذاتی اور چھپ کے کئے جانے والے افعال ایک معاشرتی برائی ہیں۔ سب کا اس سلسلے میں پریشان ہونادرست ہے کہ اس سے معاشرہ کھوکھلا ہوجاتا ہے۔ یہ اعمال ایسے ہیں کہ جب تک سامنے نہ آئیں ان کی روک تھام صرف ایمان سے ہی ممکن ہے۔ قانون سازی یا اصول سازی اس مد میں کم موثر ثابت ہوتی ہے کہ جب تک ایک فرد سے دوسرا فرد متاثر ہو اور شکائت نہ کرے کچھ کیا نہیں جا سکتا۔ لیکن شکائت کس سے کرے۔ پولیس اور عدالتوں کا حال آپ سب جانتے ہیں اور یونس صاحب نے بھی اس کا تذکرہ کیا۔ پولیس اور عدالتوں کی افسوسناک صورتحال سے عاجز آکر لوگ محلہ کی سطح پر آپسی عدالتی یا جرگہ کی کاروائی کرتے ہیں۔

آپ کو یا کسی بھی دوسرے بھائی بہن کو ان معاشرتی برائیوں کی روک تھام کا کوئی حل نظر آتا ہے تو پیش کیجئے۔ ایک اچھا حل ہی آگے بڑھ کر لوکل، شہری اور پھر قومی سطح پر کارآمد ہوسکتا ہے۔
 

damsel

معطل
میں ایم بلال کی بات سے متفق ہوں اور چاہتا ہوں کہ بحث علمی اور تحقیقی اور ادب کے دائرے میں نہ کہ الزام تراشی اور لفاظی پر۔ میں سمجھتا ہوں اس غلطی سے سیکھتے ہوئے میرے تمام ایسے پیغامات حذف کر دیے جائے جو بحث کے دائرے سے باہر تھے اور میں درخواست کروں گا کہ باقی ارکان بھی ایسا ہی کریں اور ایک موضوع پر بات کرتے ہوئے اسی موضوع پر رہا جائے نہ کہ تین چار موضوع ایک ہی دھاگے میں کھول لیے جائیں۔

ںاظمین سے میری درخواست ہے کہ وہ بھی اپنا فعال کردار ادا کریں اور جہاں بحث غلط رخ اختیار کرے وہاں وہ اسے صحیح سمت میں موڑیں یا ایک علیحدہ دھاگہ کھول دیں۔ مجھے امید ہے کہ اس پیغام کو مثبت معنوں میں لیا جائے گا اور درست سمت میں علمی بحث کی طرف بڑھا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔:grin:
 
افراد کا ذہنی ارتقاء‌ بہت چست و تیز رفتار عمل ہے، معاشرہ کا ذہنی ارتقاء ایک سست عمل ہے، کچھ لوگوں نے پہلے ہی سیکھ لیا ہے اور بقایا آہستہ آہستہ سیکھ ہی جائیں گے۔ کوشش کریں کہ کچھ سیکھیں اور کسی کی دل آزاری نہ ہو،
 
Top