ماوراء نے کہا:یہ بھی ٹھیک کہا سارہ۔ لیکن عموماً بیویاں پہلے ہڈی کو باہر نکال کر ہی کچھ کرتی ہیں۔سارہ خان نے کہا:ان کو کیوں پتا چلے گا ۔۔ قیصرانی کو پتا چلے گا نہ ۔۔ بھاگ بھاگ کر کام تو وہ ہی کر رہے ہیں ۔۔۔۔ماوراء نے کہا:وہ تو جب میں اطلاع کروں گی۔ تو آپ کو خود بخود ہی معلوم ہو جائے گا نا۔دھنک نے کہا:ماوراء نے کہا:قیصرانی۔۔۔ ٹہریں۔۔ میں آپ کے گھر اطلاع کرتی ہوں۔ کہ باہر کیا ہو رہا ہے۔
انکے گھر میں کون ہوتا ہے ماوراء ؟ کس کو اطلاع کریں گئیں ۔؟
ہمارے یہاں ہمسائی ایک پاکستانی آنٹی تھیں۔ ان کی نئی نئی شادی ہوئی، پاکستان سے آئیں تھیں۔ کیا ہوا۔۔۔ ان کے خاوند کی کوئی گرل فرینڈ نے ان کے گھر کے دروازے پر ایک دن آ بیل کی۔ ان کی خاوند تو گھر میں نہیں تھے۔ آنٹی کو اپنے خاوند کے بارے میں کچھ معلومات تو مل ہی چکی تھیں۔ اچھا، آنٹی اس وقت روٹیاں بنا رہی تھیں۔ انھوں نے کیا کیا۔۔ بیلنا لے کر کھڑکی سے منہ باہر نکال کر اس عورت کو اردو میں ہی گالیاں نکالنا شروع کر دیں۔ اور ساتھ ساتھ بیلنا بھی دکھاتی رہیں۔ نارویجین تو آتی نہیں تھی انھیں۔ وہ بے چاری وہاں سے ایسی بھاگی۔ کہ اس نے دوبارہ وہاں کا رخ نہ کیا۔ بعد میں انکل کی تو خوب شامت آئی تھی۔ lol۔
اسی طرح قیصرانی کی نئی نویلی دلہن بھی کریں گی۔
یہاں پر کون سی ہڈی ہڈی چل رہی ہے ۔؟ بھئی صاحب آپ نے بتایا نہیں ماوراء جی کو ۔ ہم ہڈی نہیں بوٹی ہیں ۔