محمد وارث

لائبریرین
کر لیں یقین۔ آگ لگانا محاورۃ بھی تو بولا جاتا ہے۔ میں نے مذکورہ کتابیں اپنی کتابوں سے علیحدہ کر کے چھوٹے بھائیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دی تھیں، مجھے پورا یقین ہے کہ انہوں نے ردی والے کو بیچ کر اُس دن کچھ موج میلہ کیا ہوگا :)
 

فہیم

لائبریرین
کر لیں یقین۔ آگ لگانا محاورۃ بھی تو بولا جاتا ہے۔ میں نے مذکورہ کتابیں اپنی کتابوں سے علیحدہ کر کے چھوٹے بھائیوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دی تھیں، مجھے پورا یقین ہے کہ انہوں نے ردی والے کو بیچ کر اُس دن کچھ موج میلہ کیا ہوگا :)

شُکر!
وہی تو میں سوچوں، توبۃ النصوح میں جس طرح نصوح کلیم کی کتابوں کو آگ لگا دیتا ہے۔
ویسے تو آپ آگ لگانے سے رہے:)
 
ظلم ہے یہ تو.
FB_IMG_1463644103131_zpsyytqv8c0.jpg
 

محمد وارث

لائبریرین
شُکر!
وہی تو میں سوچوں، توبۃ النصوح میں جس طرح نصوح کلیم کی کتابوں کو آگ لگا دیتا ہے۔
ویسے تو آپ آگ لگانے سے رہے:)
کلیم سے بڑی آگ، گوئبلز نے نازی جرمنی اور آسٹریا میں کتابوں کو لگوائی تھی۔ شکر خدا کا میں اس طبقے میں سے نہیں ہوں :)
1933-may-10-berlin-book-burning.JPG
 

محمد وارث

لائبریرین
کلیم سے بڑی آگ، گوئبلز نے جرمنی اور آسٹریا میں کتابوں کو لگوائی تھی۔ شکر خدا کا میں اس طبقے میں سے نہیں ہوں :)
1933-may-10-berlin-book-burning.JPG
ویسے میں خود ہی جواب دے دوں، ابھی اس سے آگے سوال آئے گا کچھ دوستوں کی جانب سے کہ حضرت عمر نے بھی تو کتابوں کو آگ لگوائی تھی۔ کچھ کہ نزدیک یہ واقعہ صحیح ہے کچھ کہ نزدیک غلط :)
 

arifkarim

معطل
نچلا جملہ غلط ہے۔ خلاف ورزی کرنے والے کیخلاف شرعی کاروائی ہوتی ہے، قانونی نہیں۔ :)

ویسے میں خود ہی جواب دے دوں، ابھی اس سے آگے سوال آئے گا کچھ دوستوں کی جانب سے کہ حضرت عمر نے بھی تو کتابوں کو آگ لگوائی تھی۔ کچھ کہ نزدیک یہ واقعہ صحیح ہے کچھ کہ نزدیک غلط :)
جی بالکل۔ ایمان والوں کے نزدیک غلط ہے :)
 

arifkarim

معطل
ماضی کے تاریخ دانوں نے فارس اور مصر کے قبضہ کے بعد انکے کتب خانے جلائے یا ضائع کرنے سے متعلق لکھا ہے۔ اسی طرح بغداد پر منگولوں کے حملے کے بعد بھی معروف کتب خانہ دارالحکمہ دریا میں بہائے جانے کا ذکر تاریخ میں ملتا ہے۔ اب جس نے نہیں ماننا وہ نہ مانے البتہ کتب یا لٹریچر کا ضیاع زمانہ قدیم سے فاتح اقوام کا شاخسانہ رہا ہے۔ ۱۹۴۸ میں اسرائیلی افواج نے فلسطینی لٹریچر کیساتھ بھی کچھ ایسا ہی سلوک کیا تھا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
البتہ کتب یا لٹریچر کا زیاں زمانہ قدیم سے فاتح اقوام کا شاخسانہ رہا ہے۔

شاید ایسا اس لئے ہو کہ جنگ و جدل کرنے والے اور گھر بیٹھ کر کتابیں پڑھنے والوں کے مزاج میں بہت زیادہ فرق ہوا کرتا ہے۔ وہی فرق جو عقاب اور فاختہ میں ہوا کرتا ہے۔
 
آج ایک بیوٹی پارلر کے دروازے پر یہ لکھا دیکھا آنکھوں پر یقین ہی نہیں آیا

یہاں پر لیڈیز کی آلہ سلائی کی سہولت دستیاب ہے

مزنگ لاہور ڈاکٹر نذیر والی گلی

کسی وقت گزرتا ہوا تصویر لے لوں گا
 
Top