ہاں شاید پھر ہم لوگوں کی بھی بچت ہوسکتی تھی ۔یہ پٹیشن عرضداشتِ کفایہ تصور کی جائے اور تمام پاکستانیوں کے ذمے فرضی یا حقیقی قرض کو ادا شدہ تصور کیا جائے۔ یہ جملہ بھی ایڈوکیٹ صاحب شامل کر دیتے تو ہم اس عرضی کی سپورٹ میں کھڑے ہو جاتے۔
بچت تو کیا ہونی ہے، تسلی و بہلاوے کا معاملہ لگتا ہے۔ہاں شاید پھر ہم لوگوں کی بھی بچت ہوسکتی تھی ۔
سیاق و سباق کے بغیر سمجھنا مشکل ہے۔ آپ صاحب علم ہیں، رہنمائی فرمائیں۔
عکس چسپاں بالا میں بیوی کے بار گراں کا اس سے بہتر اور مفید مصرف مابدولت نے چشم تصور میں بھی دید نہ فرمائی تھی ۔
نظریہ ہاکستان رو ڈ پر یہی ہوگا۔۔۔
کاش نظریہ پاکستان پر کچھ کام کرلیں یا پھر سرد خانہ میں ہی رہنے دیں جیسے سالوں سے پھینک دیا ہے ۔۔۔۔۔۔
بھیا اصلاح کی کوشش بھی چھوڑ دی ہے ۔۔۔۔
مسجد کے تکدث کا خیال تو ہو گیا، اُردو کے تقدس کا خیال کون رکھے گا؟