زیک

مسافر
ماؤنٹ ہڈ پر ہم 1800 میٹر سے کچھ زائد اونچائی پر تھے۔ وہاں برف ہی برف تھی لیکن سڑک اور اس کے آس پاس صفائی تھی۔

 

زیک

مسافر
ماؤنٹ ہڈ پر سال بھر سکیئنگ ہوتی رہتی ہے۔ اس دن بھی لوگ کر رہے تھے۔ شاید آپ کو اس تصویر میں کچھ نظر آئے۔

 

زیک

مسافر
ہم کچھ دیر برف میں ادھر ادھر پھرتے رہے۔ کوئی ٹریل تو کھلے نہیں تھے اور ساتھ ہی سکئینگ کرنے والوں کا بھی دھیان رکھنا تھا۔

 

زیک

مسافر
پھر ہم وہاں سے نکلے اور کچھ فاصلہ واپس گئے جہاں ہم نے کچھ ریستوران دیکھے تھے۔ وہاں کھانا کھایا۔

 

زیک

مسافر
ہماری اگلی منزل بینڈ کا شہر تھا۔ یہ اونچا صحرا ہے اور اب تک کے سرسبز یا برف کے علاقوں سے کافی مختلف۔ سیزن کے بالکل آغاز میں آنے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ یہاں کی گرمی سے بچا جائے۔

راستے میں ایک جگہ رکے تو یہ پل اور ندی نظر آئے۔

 

زیک

مسافر
بینڈ میں ایک دوست رہتا ہے۔ اس کے ساتھ ہائیکنک کا پروگرام تھا۔ وہاں قریب تین آتش فشاں ہیں ۔ اس پارک کا نام تھری سسٹرز ولڈرنیس ہے۔جس ٹریل پر ہم جانا چاہتے تھے اس کے لئے پرمٹ کی ضرورت ہے۔ ہم نے آن لائن پرمٹ لے رکھے تھے۔ ابھی ہائیکنک موسم کا باقاعدہ آغاز نہ ہوا تھا اور اس گرین لیکس ٹریل پر شروع ہی سے برف تھی۔ دوست نے یہ ہائیک ایک ہفتہ قبل بھی کی تھی اور بتایا تھا کہ اب ایسی نرم برگ نہیں کہ سنو شوز کی ضرورت پڑے۔ لیکن دو فٹ تک برف موجود ہے لہذا مائیکروسپائیکس پہن کر ہائیک کرنا ہو گی۔ لہذا ہم یہ آئس ٹریکرز ساتھ لے کر آئے تھے تاکہ ہائیکنگ بوٹس پر پہن سکیں۔

51zXlmRyiDL._AC_.jpg
 

زیک

مسافر
آغاز میں ٹریل فال کریک کے قریب قریب ہی چلتا ہے۔ یہ تصویر ایک لکڑی کے پل سے لی جو اس کریک کو پار کرنے کے لئے ہے۔

 

زیک

مسافر
کچھ آگے جا کر آپ کریک کا وائٹ واٹر دیکھ سکتے ہیں اور ایک کونے میں زمین پر برف بھی۔ درختوں کے جھرمٹ میں زمین پر برف اور ساتھ ہی پانی کی آواز بہت بھلی تھی۔ البتہ برف کی وجہ سے آئس ٹریکرز پہن کر احتیاط سے چلنا تھا اور ساتھ ہی ٹریکنک پولز کا استعمال بھی ضروری تھا۔

 

زیک

مسافر
برف کی وجہ سے اندازہ لگانا مشکل تھا کہ ٹریل کدھر جا رہا ہے۔ کچھ جی پی ایس کی مدد سے اور کچھ لوگوں کے پیر کے نشان دیکھ کر جا رہے تھے۔

 
Top