جاسمن

لائبریرین
فصل تمہاری اچھی ہوگی جاؤ ہمارے کہنے سے
اپنے گاؤں کی ہر گوری کو نئی چنریا لا دینا
رئیس فروغ
 

جاسمن

لائبریرین
کر گئیں گِر کے اسے اپنی فصیلیں عریاں
شہر کا شہر ہواؤں میں بکھرتے دیکھا
آفتاب اقبال شمیم
 

جاسمن

لائبریرین
تمہارے شہر میں میت کو سب کاندھا نہیں دیتے
ہمارے گاؤں میں چھپر بھی سب مل کر اٹھاتے ہیں
منور رانا
 

جاسمن

لائبریرین
اس شہرٕ بے نیاز میں کتنےغر یب لوگ
فاقوں سے جو بچے تو دواؤں سےچل بسے

آ لودگی کا زہر وہ پھیلا کہ شہر میں
آئے تھے جتنے لوگ بھی گاؤں سے چل بسے

اختر ملک
 

سیما علی

لائبریرین
پینچوں کے بل پہ شہ تو ہوا اور مقتدر
ماجِد غلامیوں کے چلن پھر ہیں گاؤں میں
ماجد صدیقی
 

سیما علی

لائبریرین
رفتہ رفتہ پیار کا ابجد بھول گئے
شہر میں جو جو لوگ بھی آئے گاؤں کے
ماجدؔ نقش برآب سمجھتے تھے جس کو
نقش کھُدے ہیں دل پر اُس کے ناؤں کے
ماجد صدیقی
 

سیما علی

لائبریرین
جہاں سچّے رِشتے یاریوں کے
جہاں گُھونگھٹ زیور ناریوں کے
جہاں جَھرنے کومل سُکھ والے
جہاں ساز بجیں بِن تاروں کے
چل اِنشاؔ اپنے گاؤں میں
بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں

ابنِ انشاء
 

سیما علی

لائبریرین
اس شہر کا میخانہ دنیا سے نرالا تھا
ساقی بھی تھا ہرجائی میخانہ بھی ہرجائی


تسلیم فاضلی
 
Top