شہر سارا چھتوں پہ تھا بابرؔ چاند اترا تھا پھر چوبارے پر احمد سجاد بابر
جاسمن لائبریرین فروری 25، 2020 #141 شہر سارا چھتوں پہ تھا بابرؔ چاند اترا تھا پھر چوبارے پر احمد سجاد بابر
جاسمن لائبریرین فروری 25، 2020 #142 فصل تمہاری اچھی ہوگی جاؤ ہمارے کہنے سے اپنے گاؤں کی ہر گوری کو نئی چنریا لا دینا رئیس فروغ
جاسمن لائبریرین فروری 25، 2020 #143 کر گئیں گِر کے اسے اپنی فصیلیں عریاں شہر کا شہر ہواؤں میں بکھرتے دیکھا آفتاب اقبال شمیم
جاسمن لائبریرین فروری 27، 2020 #144 تمہارے شہر میں میت کو سب کاندھا نہیں دیتے ہمارے گاؤں میں چھپر بھی سب مل کر اٹھاتے ہیں منور رانا
جاسمن لائبریرین فروری 27، 2020 #145 شہر امید بساتا ہے یہ آکر سورج شام ہوتی ہے توسب خیمے اکھڑجاتے ہیں فیاض فاروقی
جاسمن لائبریرین نومبر 1، 2020 #146 اس شہرٕ بے نیاز میں کتنےغر یب لوگ فاقوں سے جو بچے تو دواؤں سےچل بسے آ لودگی کا زہر وہ پھیلا کہ شہر میں آئے تھے جتنے لوگ بھی گاؤں سے چل بسے اختر ملک
اس شہرٕ بے نیاز میں کتنےغر یب لوگ فاقوں سے جو بچے تو دواؤں سےچل بسے آ لودگی کا زہر وہ پھیلا کہ شہر میں آئے تھے جتنے لوگ بھی گاؤں سے چل بسے اختر ملک
سیما علی لائبریرین نومبر 1، 2020 #147 پُوچھتا کون ہے شہروں میں اُنہیں ولولے جو ہمیں گاؤں سے ملے ماجد صدیقی
سیما علی لائبریرین نومبر 1، 2020 #148 رفتہ رفتہ پیار کا ابجد بھول گئے!!!!!!!!!! شہر میں جو جو لوگ بھی آئے گاؤں کے ماجد صدیقی
مومن فرحین لائبریرین نومبر 1، 2020 #149 میں شہر والا سہی تو تو گاؤں زادی ہے تجھے بہانے بنانے کہاں سے آگئے ہیں علی زریون
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #152 پینچوں کے بل پہ شہ تو ہوا اور مقتدر ماجِد غلامیوں کے چلن پھر ہیں گاؤں میں ماجد صدیقی
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #156 رفتہ رفتہ پیار کا ابجد بھول گئے شہر میں جو جو لوگ بھی آئے گاؤں کے ماجدؔ نقش برآب سمجھتے تھے جس کو نقش کھُدے ہیں دل پر اُس کے ناؤں کے ماجد صدیقی
رفتہ رفتہ پیار کا ابجد بھول گئے شہر میں جو جو لوگ بھی آئے گاؤں کے ماجدؔ نقش برآب سمجھتے تھے جس کو نقش کھُدے ہیں دل پر اُس کے ناؤں کے ماجد صدیقی
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #158 جہاں سچّے رِشتے یاریوں کے جہاں گُھونگھٹ زیور ناریوں کے جہاں جَھرنے کومل سُکھ والے جہاں ساز بجیں بِن تاروں کے چل اِنشاؔ اپنے گاؤں میں بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں ابنِ انشاء
جہاں سچّے رِشتے یاریوں کے جہاں گُھونگھٹ زیور ناریوں کے جہاں جَھرنے کومل سُکھ والے جہاں ساز بجیں بِن تاروں کے چل اِنشاؔ اپنے گاؤں میں بیٹھیں گے سُکھ کی چھاؤں میں ابنِ انشاء
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #159 اس شہر کا میخانہ دنیا سے نرالا تھا ساقی بھی تھا ہرجائی میخانہ بھی ہرجائی تسلیم فاضلی
سیما علی لائبریرین جون 5، 2021 #160 ہم سے مت پوچھ کہ کب چاند ابھرتا ہے یہاں ہم نے سورج بھی تیرے شہر میں آ کر دیکھا