زیرک

محفلین
ان دوستوں کے نام جو اب اس دنیا میں نہیں رہے
گرفتہ دل ہے بہت شامِ شہرِ یاراں آج
کہاں ہے تُو کہ تجھے حالِ دلبراں لکھوں​
 

زیرک

محفلین
گردشِ وقت کو خاطر میں نہ لانے والی
شہر میں دو نئی آنکھوں کا بڑا چرچا ہے​
 

زیرک

محفلین
شہر خالی ہے کسے عید مبارک کہیے؟
چل دیے چهوڑ کے مکہ بهی مدینہ والے
اختر عثمان​
 

زیرک

محفلین
پسپا ہوئے تنہائی کی یلغار سے جب بھی
ہم شہر میں آوارہ پھرے رات گئے تک​
 

زیرک

محفلین
میں شہر میں کس شخص کو جینے کی دعا دوں
جینا بھی تو سب کے لیے اچھا نہیں ہوتا
فرحت احساس​
 

زیرک

محفلین
اس شہر میں ہو جنبشِ لب کا کسے یارا؟
یاں جنبشِ مژگاں بھی گنہگار کرے ہے
احمد فراز​
 

جاسمن

لائبریرین
ایسے بدنام ہوئیں اپنی مہکتی غزلیں
جیسے آوارگیٔ موج صبا شہر بہ شہر
احمد معصوم
 

جاسمن

لائبریرین
لوگ کیا کیا نہ گئے توڑ کے پیمان وفا
دل کی دھڑکن نے مگر ساتھ دیا شہر بہ شہر
احمد معصوم
 

جاسمن

لائبریرین
ہم کہ معصومؔ ہیں دیہات کے رہنے والے
ڈھونڈتے پھرتے ہیں کیا جانئے کیا شہر بہ شہر
احمد معصوم
 

جاسمن

لائبریرین
صحرا میں بسے سب دیوانے شہروں میں بھی محشر ہے برپا
اللہ تری اس خلقت سے باقی نہ رہا ویرانہ تک
عفیف سراج
 

جاسمن

لائبریرین
کھلی چھتوں پہ دوپٹے ہوا میں اڑتے نہیں
تمہارے شہر میں کیا آسمان بھی کم ہے
پی پی سری واستو رند
 
Top