ہمیں بھی!!!اسلام آباد اور ملحقہ مری اور ایبٹ آباد کے دلفریب جنگل، پہاڑ، وادیں،ِ آبشاریں، جھیلیں اور برساتی و قدرتی دریا اللہ کی حسین ترین تخلیقات میں سے ایک ہیں۔ اسلام آبار، مری اور ایبٹ آباد کے شہروں کی بجائے مجھے ملحقہ خوبصورت قدرتی مناظر ہی زیادہ بھاتے ہیں۔
ابھی تو برف باری کی تصاویر رہتی ہیں۔بس کردے ظالم۔۔۔
کیا ہمیں ابھی بلائے گا!!!
براہ کرم بے تکلفی کو بدتمیزی نہ سمجھیں!!!
میں بھی یہی جواب دینے والا تھا کہ آپ نے دے دیاابھی تو برف باری کی تصاویر رہتی ہیں۔
یعنی آپ کا گاؤں نملی میرا اور دسال کے دوسری طرف والے پہاڑ پر واقع ہے۔ہرنوئی بازار میں سے جہاں پر اصفانیہ کانٹنینٹل ہوٹل ہے اسی ہوٹل سے چند قدم فاصلے پر اندر روڈ مڑتی ہے وہی روڈ تین چار گاؤں میں جاتی ہے جن میں سربھنہ بیرنگلی اور جھافر غزیزبنگ وغیرہ۔۔
جب ان کے گھر کا مکمل ایڈریس حاصل کرلیں تو جاتے سمے ہمیں بھی ساتھ لے لیں!!!یعنی آپ کا گاؤں نملی میرا اور دسال کے دوسری طرف والے پہاڑ پر واقع ہے۔
ان کے علاقے کا محاورۃً نہیں حقیقتاً چپہ چپہ چھانا ہوا ہے۔ مجھے مکمل ایڈریس کی ضرورت نہیں پڑے گی۔جب ان کے گھر کا مکمل ایڈریس حاصل کرلیں تو جاتے سمے ہمیں بھی ساتھ لے لیں!!!
جی صحیح فرمایا ہرنوئی پہنچے تو سمجھیں پہنچ آئے گھر ہمارے۔۔۔ان کے علاقے کا محاورۃً نہیں حقیقتاً چپہ چپہ چھانا ہوا ہے۔ مجھے مکمل ایڈریس کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
تو بس سمجھ لیں ہم پہنچ ہی گئے آپ کے گھر!!!جی صحیح فرمایا ہرنوئی پہنچے تو سمجھیں پہنچ آئے گھر ہمارے۔۔۔
جی ہر سال حکومت نئے پودے لگاتی ہے جن میں چیڑ کیکر وغیرہ زیادہ درخت لگانے سے پھر گھاس ختم ہو جاتی ہے پھر جانوروں کے چارے کا مسلہ درپیش ہو جاتا کیوں کہ جہاں پہ زیادہ گھنے درخت ہو جائیں وہاں پہ گھاس نہیں رہتی۔۔۔۔ویسے جو پہاڑ سبزے سے عاری ہیں کیا آپ گاؤں والے مل جل کر ان پر بتدریج شجر کاری نہیں کرسکتے؟؟؟