تم ہی ہماری ہو منزل مائی لو
یہ آواز دیتا ہے دل مائی لو
ایسا نہ جانو ہم کو اچانک تم پہ یہ پیار آگیا
بیتی رتوں کا یہ رنگ ہے جو بن کے بہار چھاگیا
تم کو دیکھا پیار آگیا
تم ہی ہماری ہو منزل مائی لو
۔
۔
۔اب “ہم “ سے
ماوراء میں اتفاق سے ریئل پلیئر پر یہی گیت سن رہی تھی چونکہ آپ نے “ت“ لکھا تھا لہٰذا مجھے دوسرا گیت چننا پڑا اور میں نے “ہم“ لکھا، بھئی آپ نے “ک“ سے کمال کر دیا۔
کون ہو تم جو دل میں سمائے جاتے ہو
پہلی نظر میں اپنا بنائے جاتے ہو
وہ لمحے وہ راتیں
کوئی نہ جانے
بھیگی سی باتیں
وہ برساتیں
وہ بھیگی بھیگی یادیں
نہ میں جانو نہ تو جانے
کیسا ہے یہ عالم کوئی نہ جانے
پھر کیوں ہے یہ تنہائی
کیسی ہے یہ رسوائی
گم ہو گئے کیوں
کھو گئے ہم
ذرا ذرا سی باتیں تیری مجھ کو یاد آتی ہیں
میرے دل کو تڑپاتی ہیں راتوں میں
ذرا ذرا سی باتیں بیتے لمحے میں آتیں ہیں
تصویریں سی بن جاتی ہیں آنکھوں میں
ذرا ذرا سی باتیں
اے میرے دلِ ناداں
تو غم سے نہ گھبرانا
اک روز تو سن لے گی
دنیا ترا افسانہ
اب۔۔۔۔ گ سے
)قیصرانی۔ یہاں بیت بازی کے اصول نہیں چل رہے ہیں۔ اگلا حرف گیت دینے والے کی مرضی پر ہے
مزید یہ کہ تم ہی سارے اسیے گانے دے رہے ہو جو مجھے نی صرف معلوم ہیں بلکہ پسند بھی۔ ہم پرانے بزرگ لوگ ٹھہرے!