پیار کے لیے چار پل کم نہیں تھے
کبھی تم نہیں تھے کبھی ہم نہیں تھے
پیار کے حسیں کب یہ موسم نہیں تھے
کبھی تم نہیں تھے کبھی ہم نہیں تھے
یہ دن برسوں کہ بعد آیا
کچھ تمہیں کچھ ہمیں یاد آیا
کسک پھر یہ دل میں اٹھی ہے
ہونٹوں پہ بات آ کے رکی ہے
کبھی اتنے مجبور تو ہم نہیں تھے
غ