آپ جیسے فوجی انالسٹ سے کم از کم ایسی فگرز کی توقع نہیں تھی مجھے۔
اتنے کاکے نہیں فوجی جرنیل۔۔۔ ذرا یہ پڑھیں:
Pakistan allocated a lion’s share of Rs643 billion to the defence budget for fiscal year 2013.
The allocation for upcoming fiscal, however, is 10.2%, or Rs59 billion, higher than allocation for the outgoing year, Rs584 billion. With inflation around 11%, this means a net decrease in defence allocation in real terms.
Details of allocation
According to the budget document 2012-13, of the Rs545.2 billion allocated to defence spending,
Rs229.4 billion have been allocated for employees-related expenses,
Rs143.2 billion for operating expenses and
Rs120.5 billion have been earmarked for physical assets.
Over Rs98 billion has been allocated for pensions of military personnel, though that has been listed under the civilian budget and
there is a separate allocation for security-related expenses .
Critics say this move seeks to conceal the actual defense budget
یاد رہے کہ یہ ابتدائی بجٹ ہر سال نہ صرف ریوائز ہوتا ہے بلکہ ریوائزڈ بجٹ سے بھی کہیں زیادہ استعمال کر لیتی ہیں یہ فوجیں مثلاً رواں سال فوج نے 15 بلین روپے سے زائد رقم مختص بجٹ سے بڑھ کر لی۔
پینشنوں کے 98 بلین اور سیکیورٹی سے متعلق کئی اَن آڈٹ ایبل بلینز اس کے علاوہ ہیں۔ نیز ان فوجوں کے اسپتال بھی بلڈی سویلین بجٹ سے چلتے ہیں جو کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق کل بجٹ کا پانچ سے چھ فیصد ہے۔ صرف 2011 اور 2012 میں ہی امریکی فوجی سپورٹ امداد نہیں ملی ورنہ 2001 سے تو ایک خطیر رقم (شاید کچھ سو بلین روپے) وہاں سے بھی ملتے تھے فوج کو۔ اس کے علاوہ بھی کئی جگہوں سے پیسہ کھینچتی ہیں یہ فوجیں مثلاً ملک کی ان زرعی زمینوں کو، جن پر فوج کینٹ کے نام پر قابض ہے، ٹھیکے پر دے کر رقم کماتی ہے۔۔۔ وغیرہ وغیرہ
کئی ماہرین بجٹ اور ریسورسز کے تجزیوں سے ثابت کر چکے ہیں پاکستان کی فوجیں ملک کی 60 سے 70 فیصد ریسورسز (بشمول بجٹ) استعمال کرتی ہیں۔