کراچی میں تو افواج کے بیسز کی دیواروں پر لکھا ہے "اندر داخل نہ ہوں ورنہ گولی مار دی جائے گی۔" اور یہ تنبیہ اردو، سندھی اور انگریزی زبانوں میں لکھی ہے کہ کسی کو گولی مار دی جائے تو سند رہے اور بوقتِ ضرورت کام آئے۔ حتیٰ کہ کورنگی کریک ائیربیس کے باہر فضائیہ قبرستان کی دیوار پر بھی یہی لکھا ہے اور قبرستان پر تالے لگا دیے گئے ہیں۔ اس قبرستان سے قبل ایک راستہ کورنگی کریک بیس کے گھوم کر سمندر کی طرف جاتا ہے جہاں سمندر کنارے حال ہی میں بیچارے جنگ کے ماروں اور تھکے ہاروں کے لیے ایک عدد
"چھوٹا" سا گولف کورس بنایا گیا ہے۔ اس گولف کورس کی نگرانی کے لیے پہاڑی تلے دروازے پر سخت گرمی میں 3،4 جوانوں کو کھڑا رہنے کی سزا دی جاتی ہے۔ ایک آدھاگولف کورس مسرور سے آگے صحرا میں بنایا گیا ہے۔ ایک پاکستان کا سب سے بڑا گولف کورس تو سب کو پتا ہی ہے۔۔۔
یہ تو برسبیلِ تذکرہ بات آگئی خیر۔ میرے بہت سارے دوست افواج کے حاضر سروس افسران کے بیٹے ہیں۔ اور ان کی عیاشیاں افواج کے پیسوں پر اپنی آنکھوں سے دیکھی ہیں میں نے۔ خیر۔۔۔