ادب دوست
معطل
آپ کے قدموں کی آہٹ آرہی ہے
"سوزشَ غم ختم ہوتی جا رہی ہے"
"سوزشَ غم ختم ہوتی جا رہی ہے"
سوزشَ غم ختم ہوتی جا رہی ہے
سوزشَ غم ختم ہوتی جا رہی ہے
۔۔۔۔واہ واہ ........کیا ریڑھ ماری آپ نے مصرے کی ......یہ معدے کی نہیں دل کی بات ہورہی ہے ......روح کی سوزش کی بات ...آپ کو تو چودھویں کا چاند بھی ...بیسن کی روٹی لگتا ہوگا ...ایک مگ گرم چائے اور دو اُبلے انڈے
سوزشِ غم ختم ہوتی جا رہی ہے
فیصل بھائی ... .. ایسا لگ ہے ...جیسے ..ڈاکٹر نے سوزش پریشان سے بچنے کے لئے ..نسخے کے طور پر ...لاہور کی آب و ہوا میں جانے کا مشورہ دیا تھا ...کے وہاں جاتے ہے ...آب و ہوا نے اثر دکھانا شروع کردیا....آکے لاہور میں دیکھا تو سمجھے
سوزش غم ختم ہوتی جا رہی ہے
یہ بہتر ہے قصہ ہی ختم کردیں....نہ بانس ...نہ بجے گی ...بین ...حرکتِ دل بند ہوتی جا رہی ہے
"سوزشِ غم ختم ہوتی جا رہی ہے"
یہ سلسلہ ختم ہی تب ہونا ہے۔یہ بہتر ہے قصہ ہی ختم کردیں....نہ بانس ...نہ بجے گی ...بین ...
"کیوں گھوم کر نکلتے ہیں سر پر ہرن کے سینگ"کیوں گھوم کر نکلتے ہیں سر پر ہرن کے سینگ
مصرع بہت پرانا ہے مگر بہت آسان نہیں سنا ہے ناسخ کے کسی شاگرد نے اس پر سہہ غزلہ کہی تھی۔ کیا قدرتِ کلام رہی ہوگی۔ ہماری تو چند اشعار میں ہی جان نکل گئی تھی۔۔۔ خیر مصرع یوں ہے ..
ع
کیوں گھوم کر نکلتے ہیں سر پر ہرن کے سینگ
للگ رہا ہے آپ اس گرہ لگایے پر ہے گرہ لگانا چاہ رہے ہیں ...جو ایسآمصرع دے دیا ...اور تھوڑی سی ایک وضاحت درکار ہے یہ آپ نے بارہ سنھگے کی بات تو نہیں کری ؟ کیونکے ہرن کے سینگ تو سیدھے ہوتے ہیں جہاں تک میری ناقص معلومات میں ہے ...آپ یہ جواب دیں اتنے ہم مصرع سوچتے ہیں ...بھلا بتاؤ سینگ نہیں ہوگئے ..امرتییاں ہوگئیں ...مصرع بہت پرانا ہے مگر بہت آسان نہیں سنا ہے ناسخ کے کسی شاگرد نے اس پر سہہ غزلہ کہی تھی۔ کیا قدرتِ کلام رہی ہوگی۔ ہماری تو چند اشعار میں ہی جان نکل گئی تھی۔۔۔ خیر مصرع یوں ہے ..
ع
کیوں گھوم کر نکلتے ہیں سر پر ہرن کے سینگ
مصرع بہت پرانا ہے مگر بہت آسان نہیں سنا ہے ناسخ کے کسی شاگرد نے اس پر سہہ غزلہ کہی تھی۔ کیا قدرتِ کلام رہی ہوگی۔ ہماری تو چند اشعار میں ہی جان نکل گئی تھی۔۔۔ خیر مصرع یوں ہے ..
ع
کیوں گھوم کر نکلتے ہیں سر پر ہرن کے سینگ
بڑا شکاری قسم کا شعر ہے"کیوں گھوم کر نکلتے ہیں سر پر ہرن کے سینگ"
صیاد نے رکھے ہوئے گھر پر ہرن کے سینگ
گھوم کر تو بارہ سنگے کے سینگ نہیں نکلتے۔ ہرن کے سینگ گھوم کر بھی ہوتے ہیں اور سیدھے بھی۔ جس ہرن کی بات کی گئی ہے اس کا تو وہی شکاری صفت شاعر ہی بتا سکیں گے جنہوں نے سینگ نکلتے ہوئے دیکھے ہوں گے۔للگ رہا ہے آپ اس گرہ لگایے پر ہے گرہ لگانا چاہ رہے ہیں ...جو ایسآمصرع دے دیا ...اور تھوڑی سی ایک وضاحت درکار ہے یہ آپ نے بارہ سنھگے کی بات تو نہیں کری ؟ کیونکے ہرن کے سینگ تو سیدھے ہوتے ہیں جہاں تک میری ناقص معلومات میں ہے ...آپ یہ جواب دیں اتنے ہم مصرع سوچتے ہیں ...بھلا بتاؤ سینگ نہیں ہوگئے ..امرتییاں ہوگئیں ...
ذاتی طور پر اس مصرع کے مرکزی خیال سے متفق نہیں۔ رہنما کا مطلب ہی منزل کا راستہ دکھانے والا ہوتا ہے، وہ خود ہی منزل کیسے بن بیٹھے۔ایک مصرع ابھی ابھی زہن میں آیا ہے اس سے پیشتر کے ادھر ادھر ہو جائے ...گرہ بندی کے لیے حاضر ہے ....برائے مہربانی اس میں کچھ بھی مت ڈھونڈیے گا ....
منزل وہ ہی جو رہنما ہے میرا
اور میں دعوی سے کہہ سکتا ہوں کہ آپ سو فیصد متفق ہونگے....ذاتی طور پر اس مصرع کے مرکزی خیال سے متفق نہیں۔ رہنما کا مطلب ہی منزل کا راستہ دکھانے والا ہوتا ہے، وہ خود ہی منزل کیسے بن بیٹھے۔
وضاحت؟اور میں دعوی سے کہہ سکتا ہوں کہ آپ سو فیصد متفق ہونگے....
ہم سب کی منزل قربت خدا ہے ...اور رہنمائی بھی اسی کی طرف سے ملتی ہے .......... خیال صحیفہ سجادیہ امام زین العابدین کے فرمودات سے لیا ہے