پہلے تو صبح صبح ناشتے پر ملاقاتیں ہوتی تھیں، اب راتوں کو ملنے لگے، گویا بقولِ داغ:
ع - اور کھل جائیں گے دو چار ملاقاتوں میں
یہ ہمارے معصوم بھیا پر الزام ہے اتنی بھولی صورت ہے ہمارے بھیا کی سراسر الزام!!!!!!ہوشیار بھیا نے ہاتھ تک نہ لگایا، ہم سب سمجھ رہے تھے کہ بھیا دعوت کھانے کے چکر میں منگل سے کچھ نہیں کھا رہے تھے، اب برت کیسے توڑ دیں۔
سب شکل سے پھسل جاتے ہیں!!!یہ ہمارے معصوم بھیا پر الزام ہے اتنی بھولی صورت ہے ہمارے بھیا کی سراسر الزام!!!!!!
آپ کی ٹاٹا بائی بائی !!!!!!!اب ہم جا رے ہیں۔۔۔
ٹاٹا بائی بائی!!!
قبلہ آپ نے جو شعر جڑا ہے اس سے تو لگ رہا ہے کہ آپ اس خاکسار سے ملاقات نہ ہونے پر شکوہ فغاں ہیں جبکہ بات یہاں پر جو ملاقات ہو چکی اور جن کی ہو چکی اس پر ہو رہی تھی، خیر۔۔۔۔۔ ع - راہ میں ہم ملیں کہاں بزم میں وہ بلائے کیوں!ملاقاتوں کا کہتے ہو.. ملاقاتیں کہاں ہوویں..؟؟
نہ ہم جاویں ہیں مسجد میں نہ آپ آویں ہیں میخانے..!!
معصوم صورت کا ہی تو سارا فائدہ اُٹھاتےجیسے ہی ہم پہنچے اور گرم جوشی سے دونوں سے مصافحہ کیا تو چھوٹتے ہی عمران بھائی نے کہا کہ اتنی معصوم صورت بناکر ملے ہیں کہ اب کچھ کہنے کو دل ہی نہیں چاہ رہا ورنہ تو کیا کچھ نہ سوچ کر بیٹھے تھے۔
واہ واہراہ میں ہم ملیں کہاں بزم میں وہ بلائے کیوں!
آگے بھی بولیں ناقبلہ آپ نے جو شعر جڑا ہے اس سے تو لگ رہا ہے کہ آپ اس خاکسار سے ملاقات نہ ہونے پر شکوہ فغاں ہیں جبکہ بات یہاں پر جو ملاقات ہو چکی اور جن کی ہو چکی اس پر ہو رہی تھی، خیر۔۔۔۔۔ ع - راہ میں ہم ملیں کہاں بزم میں وہ بلائے کیوں!
پبلک پلیس پر سگریٹ پینا اچھی بات نہیں جب انہوں نے بات نہیں مانی تو یہی وقت تھا دو دو ہاتھ کرنے کامران بھائی نے ان سے درخواست بھی کی کہ ازراہ کرم سگریٹ نوشی باہر جاکر کریں تاہم یہ ممکن نہ ہوسکا اور عمران بھائی کی حالت کے پیش نظر مجبوراً یہ محفل اگلی نشست کے وعدہ پر برخاست کرنا پڑی۔
مرشد مانا کہ ہمیں آپ کی دست بوسی کا شرف حاصل نہیں ہوا لیکن مرشدی غالب کی قدم بوسی کے قابل تو رہنے دیں:آگے بھی بولیں نا
ہو جس کو دین و دل عزیر اس کی گلی میں جائے ہی کیوں
خان صاحب یہ بھی اچھی بات نہیں! میری بیوی مجھ سے پوچھتی ہے کہ کبھی سفر میں یا پبلک پلیس پر تم اتنے گھنٹے سگریٹ کے بغیر کیسے رہتے ہو جبکہ اپنے کمرے میں تمھارا سگریٹ کبھی بجھا نہیں اور میں فقط کندھے اچکانے یا زہر خندی کے سوا کچھ نہیں کہہ سکتا، یہ انتہائی بری بات ہے لیکن ہمارے صاحبان نے بھی بالکل ٹھیک کیا کہ وہاں سے چلے گئے، ایسے موقعے پر بدمزگی کا کچھ فائدہ نہیں، اسکی بجائے جس کی ذمہ داری ہے، مثال کے طور پر ہوٹل کا مالک یا مینیجر، اس سے احتجاج کریں کہ وہ یہ کام بند کروائے بجائے خود قانون نافذ کرنے کے!پبلک پلیس پر سگریٹ پینا اچھی بات نہیں جب انہوں نے بات نہیں مانی تو یہی وقت تھا دو دو ہاتھ کرنے کا
خان صاحب یہ بھی اچھی بات نہیں! میری بیوی مجھ سے پوچھتی ہے کہ کبھی سفر میں یا پبلک پلیس پر تم اتنے گھنٹے سگریٹ کے بغیر کیسے رہتے ہو جبکہ اپنے کمرے میں تمھارا سگریٹ کبھی بجھا نہیں اور میں فقط کندھے اچکانے یا زہر خندی کے سوا کچھ نہیں کہہ سکتا، یہ انتہائی بری بات ہے لیکن ہمارے صاحبان نے بھی بالکل ٹھیک کیا کہ وہاں سے چلے گئے، ایسے موقعے پر بدمزگی کا کچھ فائدہ نہیں، اسکی بجائے جس کی ذمہ داری ہے، مثال کے طور پر ہوٹل کا مالک یا مینیجر، اس سے احتجاج کریں کہ وہ یہ کام بند کروائے بجائے خود قانون نافذ کرنے کے!
آپ نسوار کا استعمال شروع کریں جب سگریٹ کا موقع نہ ملے تو نسوار رکھیں پاکستان ٹوبیکو نے اچھی قسم کی نسوار متعارف کی ہےخان صاحب یہ بھی اچھی بات نہیں! میری بیوی مجھ سے پوچھتی ہے کہ کبھی سفر میں یا پبلک پلیس پر تم اتنے گھنٹے سگریٹ کے بغیر کیسے رہتے ہو جبکہ اپنے کمرے میں تمھارا سگریٹ کبھی بجھا نہیں اور میں فقط کندھے اچکانے یا زہر خندی کے سوا کچھ نہیں کہہ سکتا، یہ انتہائی بری بات ہے لیکن ہمارے صاحبان نے بھی بالکل ٹھیک کیا کہ وہاں سے چلے گئے، ایسے موقعے پر بدمزگی کا کچھ فائدہ نہیں، اسکی بجائے جس کی ذمہ داری ہے، مثال کے طور پر ہوٹل کا مالک یا مینیجر، اس سے احتجاج کریں کہ وہ یہ کام بند کروائے بجائے خود قانون نافذ کرنے کے!
بالکل درست کیا مفتی صاحب نے ایک حقیقی قانون پسند شہری یہی کرتا جو ہمارے تمام معزز حضرات نے کیا ۔ہمیں سخت ناپسند ہے جو لوگ قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں ۔۔اور تو اور خاں صاحب کو دیکھیں کہہ رہے ہیں دو دو ہاتھ کر لیں۔جس کی ذمہ داری ہے، مثال کے طور پر ہوٹل کا مالک یا مینیجر، اس سے احتجاج کریں کہ وہ یہ کام بند کروائے بجائے خود قانون نافذ کرنے کے!