باباجی
محفلین
میرے پیارے بھائیبرادرِ محترم۔ برقعے یا کسی قسم کے حجاب کے بغیر بھی عورتیں مہذب لباس پوشی کر سکتی ہیں۔
پر حدود اللہ کے تعین، تشریح اور نفاذ کا حق کسی ایرے غیرے کو کیوں ہو؟ یہ میرا ذاتی معاملہ کیوں نہ ہو؟
جب آپ نماز پڑھتے ہو تو آپ کا دل چاہتا ہے کہ آپ سے جڑے اور لوگ بھی نماز پڑھیں
پھر آپ انہیں بھی کہتے ہو
مجھے ہے حکمِ اذان
کوئی ایرا غیرا اپنی طرف سے کوئی مذہبی تبدیلی کرکے آپ کو مجبور نہیں کر سکتا
لیکن یاد رکھیئے گا جہاں آپ جانے ان جانے میں اپنی حدود سے تجاوز کریں گے تو کوئی نہ کوئی آپ کو ضرور ٹوکے گا
اور یقیناً غلط نہیں ٹوکے گا
اور آپ کو پتا ہے کہ یہ اللہ کا واضح حکم ہے تو آپ کیا یہ کہو گے کہ میں تو اس پر عمل نہیں کروں گا " میں جانوں میرا خدا جانے"
یعنی آپ واضح حدود اللہ کی پابندی نہیں کروگے ؟؟؟
اب بات کرتے ہیں خواتین کی پوشاک کی
آپ نے کہا کہ خواتین بغیر برقعے یا حجاب کے مہذب و مناسب لباس پہن سکتی ہیں
یاد رکھیں آپ نے کہا ہے کہ " پہن سکتی ہیں " لیکن ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایک بات کا میں اعتراف ضرور کروں گا کہ
بعض ملازمت کرنے والی خواتین بحالت مجبوری ایسا لباس پہنتی ہیں جو کہ چھپائے نہ چھپے والی حالت ہوتی ہے
خود میرے اپنے باس کافی رنگین مزاج ہیں
اور ان کی پرسنل سیکریٹری بھی ایسا ہی کرتی ہے
کیونکہ یہ باس کی ڈیمانڈ اور نوکر کی مجبوری ہے
آپ اور میں ان کی کوئی مدد نہیں کر سکتے
اس معاملہ میں قصور وار ہم مرد حضرات ہیں