آپ کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ یہ ریسرچ نہیں ۔ یہ وہ قرآن حکیم ہے جس کا پڑھنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ جو پڑھتا ہے جانتا ہے کہ اللہ تعالی کا فرمان کیا ہے ؟؟؟
سرجی آپ نے کبھی قران حکیم بھی پڑھا ہوتا تو آج یہ مشکل نا ہوتی ۔۔۔ کہ اللہ تعالی کے پیغام کو مستشرق کی باطل تحقیق اور باطل استدلال کہہ کر اپنی ذاتی خواہشوں کی پیروی کی جارہی ہے ؟
اتفاق سے تمام معانی ، مستند پاکستانی مترجمین کے ہیں۔ اور معانوں میں کوئی تبدیلی بھی نہیں کی گئی ہے۔ جوں کا توں معانی فراہم کئے گئے ہیں۔ یہی تو وہ وجہ ہے جس کی وجہ سے ملاء قرآن حکیم کبھی "مشکل" کہہ کر چھپاتا ہے، کبھی "ہم سے سمجھو" کہہ کر چھپاتا ہے۔
لہذا یہ الزام دینا کہ یہ کسی مستشرق کی باطل تحقیق اور باطل استدلال ہے بالکل درست نہیں۔ مسلمان جس راہ پر چل کر ہندوستان میں ڈوب گیا وہ ایک حقیقت ہے۔ جب مسلمان کو حقیقت کا اندازہ ہوا تو قرآن پر عمل کیا اور تمام لادین ملاء کی راہیں چھوڑ دیں ۔ صرف 65 سال میں پاکستان نے اتنی ترقی کی ہے کہ ملاء حیران و پریشان ہے۔
ملاء اپنے رواج کو قائم رکھنے کے لئے باہمی مشورے کے حکومت، عدلیہ کی جماعت، مقننہ کی جماعت، عورتوں کی تعلیم اور قانون سازی اور عدلیہ میں شرکت کے خلاف ہے ۔ اسی لئے قرآن حکیم کو چھپاتا پھرتا ہے۔۔۔
کوئی وجہ ہی ہوگی کہ آپ نے کہا کہ یہ باطل تحقیق اور باطل استدلال ہے۔
ذرا جلدی سے ہندوستان میں ملاء کی پروردہ حکومت کی قائم کردہ یونیورسٹیوں کی تعداد بتائیے۔
ذرا جلدی سے ہندوستان میں ملاء کی پروردہ حکومت کے قائم کردہ شفاخانوں کی تعداد بتائیے۔
ذرا جلدی سے ہندوستان میں ملاء کی پروردہ حکومت کی بنائی ہوئی سڑکوں کی لمبائی بتائیے۔
ذرا جلدی سے ہندوستان میں ملاء کی پروردہ حکومت کے بنائے ہوئے مالیاتی نظام کی تفصیل بتائیے۔
ذرا جلدی سے ہندوستان میں ملاء کی پروردہ حکومت کے بنائے ہوئے عورتوں کے مدرسے اور یونیورسٹیوں کی تعداد بتائیے۔
ذرا جلدی سے ہندوستان میں ملاء کی پروردہ حکومت کےدور میں ہوئی ایجادات کی تعداد بتائیے۔
ملاء کی پروردہ حکومت نے صرف قلعے بنائے جس میں لوٹ کا مال رکھا، قوموں کی قوموں کو قتل کیا ، عورتوں کو قابو کیا اور ان کو تعلیم سے محروم کیا۔ عورت کو صرف ایک کموڈوٹی کی طرح بیچا اور خریدا اور سربازار نچا کے برا بھلا کہتے رہے ۔
کاریں، کمپیوٹر، سوئی، ہوائی جہاز ، بحری جہاز ، بندوق، ایٹم بم اور انٹرنیٹ بھی ملاء کی پروردہ حکومت کے دور میں ایجاد ہوا تھا کیا۔
ملاء کان کھول کر سن لے کہ اللہ تعالی نے فرما دیا ہے کہ جب اس نے انسان کو بنایا تو اس کو تمام نام سکھا دیے، ہر طرح کا علم سکھا دیا ، ملاٗ اس علم پر پابندی لگاتا ہے۔ یہ دیکھو۔
2:31 و
عَلَّمَ آدَمَ الأَسْمَاءَ كُلَّهَا
ثُمَّ عَرَضَهُمْ عَلَى الْمَلاَئِكَةِ فَقَالَ أَنْبِئُونِي بِأَسْمَاءِ هَ۔ؤُلَاءِ إِن كُنتُمْ صَادِقِينَ
اور اللہ نے آدم (علیہ السلام) کو تمام نام سکھا دیئے پھر انہیں فرشتوں کے سامنے پیش کیا، اور فرمایا: مجھے ان اشیاء کے نام بتا دو اگر تم (اپنے خیال میں) سچے ہو
یہ علم تو انسان کے ساتھ ساتھ اس کے ڈی این اے میں پوشیدہ ہے۔ اللہ تعالی کے حکم سے انسان اس علم کو ریسرچ کرکے حاصل کرتا ہے
ملاء کو اس کی حرکتوں کا خوب لگ پتہ چل جائے گا۔ جب ۔۔۔
39:69
وأَشْرَقَتِ الْأَرْضُ بِنُورِ رَبِّهَا وَوُضِعَ الْكِتَابُ وَجِيءَ بِالنَّبِيِّينَ وَالشُّهَدَاءِ وَقُضِيَ بَيْنَهُم بِالْحَقِّ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ
اور زمینِ اپنے رب کے نور سے چمک اٹھے گی اور الکتاب رکھ دی جائے گی اور انبیاء کو اور گواہوں کو لایا جائے گا اور لوگوں کے درمیان حق و انصاف کے ساتھ فیصلہ کر دیا جائے گا اور اُن پر کوئی ظلم نہیں کیا جائے گا
اس روز ملاء اس گواہی کو کس طرح رد کرے گا کہ ۔۔۔ ۔ باہمی مشورے ، مقننہ ، عدلیہ اور انتظامیہ کی جماعت ۔۔ عورتوں کی مساوی تعلیم کہ وہ مقننہ عدلیہ اور انتظامیہ کا مساوی حصہ ہوں ۔۔۔ کا فرمان الہی ، ملاء تک پہنچا دیا گیا تھا۔ اس دن کسی پر کوئی ظلم نہیں کیا جائے گا۔ اس دن صرف سات سے سترہ نمبروں کے لتروں کی عید ہوگی
ابھی ملا آئین اور قوانین کے فرق کو اپنی کتابوں میں دھونڈہی رہا تھا کہ مسلمان نے ملاء کو رد کردیا اور اپنا آئین لکھا کہ اس ملک کے قوانین --- قرآن اور سنت --- کی روشنی میں بنیں گے۔
آج سے 65 سال پہلے مسلمان نے یہ طے کیا کہ اس ملک پاکستان میں مفتی اعظم قانون نہیں بنائے گا ، بلکہ مقننہ ایک جماعت ہوگی
آج سے 65 سال پہلے مسلمان نے یہ طے کر لیا کہ اس ملک پاکستان میں قاضی فیصلہ نہیں کرے گا، بلکہ عدلیہ ایک جماعت ہوگی
آج سے 65 سال پہلے مسلمان نے یہ طے کرلیا کہ انتظامیہ ایک فرد واحد کی حکومت نہیں ہوگی بلکہ انتظامیہ ایک جماعت ہوگی
آج سے 65 سال پہلے مسلمان نے یہ طے کرلیا کہ مسلمان ماں تعلیم حاصل کرے گی اور قانون سازی، عدلیہ ، انتظامیہ میں اپنا مساوی کردار مردوں کے شانہ بشانہ ادا کرے گی ۔
سب سے بڑھ کر مسلمان نے یہ طے کرلیا ہے کہ تمام مسلمانوں کے باہمی مشورے سے یعنی جمہوری نظام کے تحت حکومت کھڑی ہوگی۔
ملاء آج تک اس نظام کو تہہ و بالا کرنے میں مصروف ہے۔
ملاء اس دن سے ڈرے جس دن مسلمان نے اس کو پہچان لیا اس دن ملاء کا ٹھکانہ بحیرہ عرب ہوگا۔ انشاء اللہ ۔