نایاب
لائبریرین
اب آپ اتنے بھی نایاب نا نہ بن جائیے اُن کے لئے ۔
دعا ہے خیر خیریت سے جائیے ۔ خیر خیریت سے لوٹئیے ۔
عید کی ڈھیر ساری تصویریں بنا کر لائیے گا سب کی ۔
نایاب بھیا ، شب برات کا کہیں میں نے پڑھا تھا آج صبح
مجھے یہ بتائیے شب برات ہماری طرف کب ہے۔؟ کونسی تاریخ ، کونسے دن کی ہے ؟ میں نے اس بار مس نہیں کرنی بہت بہت سے نفل پڑھوں گی ساری رات عبادت کرنے کی خواہش ہے ۔ پر مجھے پتا ہی نہیں چلتا اور آکے گزر جاتا ہے
السلام علیکم
اپیا جی
ہمارے پاس تو جمعرات چھ اگست کو پندرہ شعبان ہو گی ۔ انشااللہ
بے شک اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے ۔
سو آپ کی نیت انشااللہ عنداللہ قبولیت کا درجہ پاتی ہو گی ۔
کسی نے کیا خوب نظم کیا ہے اس رات کو ۔
شب برآت
کوئی محروم نہ رہ جائے زمین پر سائل
آسمانوں سے یہ آتی ہے صدا آج کی رات
کرم خاص سے مت جاتا ہے کلفت کا نشاں
رحمت عام سےملتی ہے جزا آج کی رات
ہم خطا کاروں پہ لطف اور فراواں کرنے
چرخ اول پہ اتر آیا خدا آج کی رات
آج کی رات نہ غفلت میں گزاری جائے
رب اکبر کی کرو حمد و ثنا آج کی رات
یہ شب اللہ رب العزت سے اپنے گناہوں کی معافی مانگنے اوران سے تائب ہونے کی ہے ۔ آج کے روز مسلمان احتساب نفس اور لکھے جانے والے فیصلوں کے بارے میں رب العالمین کی بارگاہ میں گڑگڑاکر دعا مانگتے ہیں اور اس سے بخشش کی امید رکھتے ہیں ۔ اس موقع پر ملک بھر کی مساجد اور عبادت گاہوں کو رنگ برنگے قمقموں سے سجایا جاتا ہے جہاں عالم اسلام کے مفکر اور خطیب حضرات مسلمانوں کو اس رات کی فضیلت اور حقیقت کے بارے میں درس دیتے ہیں ۔ جس کے بعد رات سے فجر تک مسلمان مرد،عورتیں اور بچے اللہ کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہوتے ہیں اور نوافل ادا کرتے ہیں ۔ اور خصوصی دعائیں مانگی جاتی ہیں ۔ اس دوران قبرستانوں میں لوگ قبروں پر حاضری دیتے ہیں اور دنیا سے رخصت کرنے والوں کی مغفرت کی دعائیں مانگی جاتی ہیں۔ کچھ علماء کے نزدیک یہ بدعت کا درجہ بھی رکھتی ہے ۔
شعبان کی پندرہویں رات “ شب برآت“ گناہ گاروں کی مغفرت و بخشش اور مجرموں کی رہائی کی رات فرشتوں کی “ عید رات “ عظیم راتوں میں سے ایک رات “ شب برآت“
اس عظمت والی رات میں اللہ تبارک و تعالٰی سے دعا کرنی چاہیئے کہ “ اے احسان عظیم کرنے والی پاک ذات تو اس قدر بلند و برتر ہے کہ ہم تیری عظمت کے مطابق تیری عبادت کا حق ادا کر سکتے ہیں نہ تیرے کمالات کے مطابق تیرے ذکر کا حق ادا کر سکتے ہیں نہ تیری رحمت کے مطابق تیرا شکر ادا کر سکتے ہیں۔
پروردگار عالم ! مجھے حق و صداقت کی راہ پر چلنے کی ہدایت دے اور اس راہ پر قائم رہنے کی استقامت اور حوصلہ عطا فرما اور گمراہی سے محفوظ رکھ۔
یا اللہ تو میری حفاطت فرما کیونکہ جس چیز کا محافظ تیرے سوا کوئی اور ہوتا ہے وہ ضائع ہو جاتی ہے اور میری پردہ پوشی فرما کیونکہ جس کا پردہ پوش تیرے سوا کوئی اور ہوتا ہے وہ کھل جاتی ہے اور میری فکروں کا بوجھ دور فرما کیونکہ تیرے سوا کوئی اور افکار کا دور کرنے والا نہیں اور مجھ پر اپنا سایہ رحمت ڈال تاکہ جو میرے ساتھ بدی کرنے کا ارادہ کرے یا کوئی جال پھیلائے یا کسی طرح تکلیف دہی پر آمادہ ہو ناکام رہے نہ میرے مقابلے میں کامیاب ہو اور مجھ پہ قابو پا سکے۔ آمین ثم آمین
نایاب