سید فصیح احمد
لائبریرین
ان شاء اللہ میرے محترم بھائی
ذرا نیٹ اور وقت مہلت دے تو حکم کی تعمیل ہو گی ،۔
بہت دعائیں
آپ کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کیسی ہے بِٹیا رانی؟؟
ان شاء اللہ میرے محترم بھائی
ذرا نیٹ اور وقت مہلت دے تو حکم کی تعمیل ہو گی ،۔
بہت دعائیں
میرے محترم بھائی ۔آپ کو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کیسی ہے بِٹیا رانی؟؟
جی انتظار تھا, ہے اور رہے گا جب تک آپ ہمیں اپنے تجربات سے استفادہ نہیں کرواتےان شاء اللہ میرے محترم بھائی
ذرا نیٹ اور وقت مہلت دے تو حکم کی تعمیل ہو گی ،۔
بہت دعائیں
میرے محترم بھائی ۔
بلاشبہ اک عرصہ آپ کی پوسٹس دیکھ کر دلی خوشی ہوئی ہے ۔
آتے رہا کریں چاہے ڈنڈی مار مار کر
محترم غزل بٹیا ماشاء اللہ ٹھیک ٹھاک ہے ۔
دعاؤں میں یاد رکھیئے گا
بہت دعائیں
بہت دن بعد دیکھاان شاء اللہ میرے محترم بھائی
ذرا نیٹ اور وقت مہلت دے تو حکم کی تعمیل ہو گی ،۔
بہت دعائیں
شاہ جی مجھے کن کانٹوں میں گھسیٹ رہے ہیں، میں تو اپنے گھر کا فیوز تک خود نہیں لگا سکتا، یہ گھر کے نقشے نقوش تو خیر بہت دُور کی باتیں ہیں
وارث بھائی اب تو پھر آپ آ ہی گئے ہیںشاہ جی مجھے کن کانٹوں میں گھسیٹ رہے ہیں، میں تو اپنے گھر کا فیوز تک خود نہیں لگا سکتا، یہ گھر کے نقشے نقوش تو خیر بہت دُور کی باتیں ہیں
جن کے ذوق سلیم کا زمانہ متعرف ہو ان کی رائے بڑی اہمیت رکھتی ہےشاہ جی مجھے کن کانٹوں میں گھسیٹ رہے ہیں، میں تو اپنے گھر کا فیوز تک خود نہیں لگا سکتا، یہ گھر کے نقشے نقوش تو خیر بہت دُور کی باتیں ہیں
میرا ذوقِ سلیم نہ گھر کے بارے میں کچھ قابل قدر ہے نہ ہی گھر والی کے متعلقجن کے ذوق سلیم کا زمانہ متعرف ہو ان کی رائے بڑی اہمیت رکھتی ہے
سر گھر والی سے متعلق خیالات تو شائد سب شادی شدہ لوگوں کے ہنی مون پیریڈ گزرنے کے بعد انیس بیس کے فرق سے آپ والے ہی ہو جاتے ہیں. آپ گھر کے معاملے میں کوئی رائے مشورہ یا تبصرہ کرنے سے کیوں گریزاں ہیں. پلیز اپنی ان پٹ شامل کریںمیرا ذوقِ سلیم نہ گھر کے بارے میں کچھ قابل قدر ہے نہ ہی گھر والی کے متعلق
چلیں آپ اصرار کرتے ہیں تو پھر یہ کہ گھر میں صرف ایک کمرہ ہونا چاہیے جس میں صرف کتابیں بھری ہوں، ایک چھوٹا سا گوشہ چائے وغیرہ بنانے کے لیے اور ایک باتھ روم۔ اگر ایک کمرہ کتابوں کے لیے کم ہو تو دوسرا کمرہ ڈال کر اضافی کتابیں اُس میں ڈال دیں، اور جیسے جیسے کتابوں کے لیے جگہ کم پڑتی جائے، اللہ کا نام لے کر کمروں کا اضافہ کرتے جائیں، اللہ اللہ خیر صلیٰ۔ ویسے اطلاعا عرض ہے کہ یہی میرا آئیڈیل گھر کے بارے میں تصور ہے، جو زمانے کے ظلم و ستم کی وجہ سے کبھی مجھے نہ مل سکا لیکن اپنی زندگی کی ربع صدی بلکہ شاید اس بھی زائد میں نے اسی طرح ایک کمرے میں کتابوں کے ساتھ گزاری ہے اور گزار رہا ہوںسر گھر والی سے متعلق خیالات تو شائد سب شادی شدہ لوگوں کے ہنی مون پیریڈ گزرنے کے بعد انیس بیس کے فرق سے آپ والے ہی ہو جاتے ہیں. آپ گھر کے معاملے میں کوئی رائے مشورہ یا تبصرہ کرنے سے کیوں گریزاں ہیں. پلیز اپنی ان پٹ شامل کریں
آپ کی کتاب دوستی تو صاحب دوستی کی حدود سے نکل کر معاشقے کی صورت اختیار کر چکی ہے. بھابھی ہماری بیچاری ٹھیک دہائی دیتی ہوں گی کہ آپ اُن پر ایسی سوکن مسلط کیے ہوئے ہیں جس سے وہ لڑ بھی نہیں سکتیںچلیں آپ اصرار کرتے ہیں تو پھر یہ کہ گھر میں صرف ایک کمرہ ہونا چاہیے جس میں صرف کتابیں بھری ہوں، ایک چھوٹا سا گوشہ چائے وغیرہ بنانے کے لیے اور ایک باتھ روم۔ اگر ایک کمرہ کتابوں کے لیے کم ہو تو دوسرا کمرہ ڈال کر اضافی کتابیں اُس میں ڈال دیں، اور جیسے جیسے کتابوں کے لیے جگہ کم پڑتی جائے، اللہ کا نام لے کر کمروں کا اضافہ کرتے جائیں، اللہ اللہ خیر صلیٰ۔ ویسے اطلاعا عرض ہے کہ یہی میرا آئیڈیل گھر کے بارے میں تصور ہے، جو زمانے کے ظلم و ستم کی وجہ سے کبھی مجھے نہ مل سکا لیکن اپنی زندگی کی ربع صدی بلکہ شاید اس بھی زائد میں نے اسی طرح ایک کمرے میں کتابوں کے ساتھ گزاری ہے اور گزار رہا ہوں
اُن سے تو نہیں لڑ سکتی لیکن میرا تو ناک میں دم کر سکتی ہے سو کیا ہوا ہےآپ کی کتاب دوستی تو صاحب دوستی کی حدود سے نکل کر معاشقے کی صورت اختیار کر چکی ہے. بھابھی ہماری بیچاری ٹھیک دہائی دیتی ہوں گی کہ آپ اُن پر ایسی سوکن مسلط کیے ہوئے ہیں جس سے وہ لڑ بھی نہیں سکتیں
جی وارث بھائی ہم جیسے کوہلو کے بیل جو زندگی کو فقط پیٹ پالنے کا مقصد سمجھنے سے انکار کرتے ہوئے ساتھ میں کوئی ایسا ویسا شوق بھی پال لیں تو اُنہیں اِس کی ٹھیک ٹھاک قیمت چُکانی پڑتی ہے. میں بھی ایک فلاحی انجمن میں شمولیت کو انجمن میں شمولیت کی طرح ہی بھگت رہا ہوںاُن سے تو نہیں لڑ سکتی لیکن میرا تو ناک میں دم کر سکتی ہے سو کیا ہوا ہے
یہ سمجھ نہیں پایا کہ باتھ روم کی الگ کیوں ضرورت ہے سب سے زیادہ پڑھنا تو وہیں ہوتا ہےچلیں آپ اصرار کرتے ہیں تو پھر یہ کہ گھر میں صرف ایک کمرہ ہونا چاہیے جس میں صرف کتابیں بھری ہوں، ایک چھوٹا سا گوشہ چائے وغیرہ بنانے کے لیے اور ایک باتھ روم۔ اگر ایک کمرہ کتابوں کے لیے کم ہو تو دوسرا کمرہ ڈال کر اضافی کتابیں اُس میں ڈال دیں، اور جیسے جیسے کتابوں کے لیے جگہ کم پڑتی جائے، اللہ کا نام لے کر کمروں کا اضافہ کرتے جائیں، اللہ اللہ خیر صلیٰ۔ ویسے اطلاعا عرض ہے کہ یہی میرا آئیڈیل گھر کے بارے میں تصور ہے، جو زمانے کے ظلم و ستم کی وجہ سے کبھی مجھے نہ مل سکا لیکن اپنی زندگی کی ربع صدی بلکہ شاید اس بھی زائد میں نے اسی طرح ایک کمرے میں کتابوں کے ساتھ گزاری ہے اور گزار رہا ہوں
تجاویز تو اتنی زبردست آ چکیں کہ مجھے کچھ کہنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی۔ بس جاسمن صاحب کی تجاویز پڑھتے پڑھتے ایک خیال آیا کہ فرشوں کے لیولز کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی کہ دھونے کے لئے لیول کیسا ہونا چاہیے؟ بالکل ایک دو انچ یا زیادہ۔ ویسے میں کچھ زیادہ کے حق میں ہوں تاکہ بعد میں فرش جلد خشک ہو سکے۔ پھر بارش کا پانی کہاں کہاں سے گھر کے اندر آئے گا اور کس ٹریک سے گزرے گا؟ باتھ رومز اور کمروں کے لیول کا فرق کتنا ہوگا۔ کچن کتنا اونچا یا نیچا ہوگا؟جناب چار سال میں آدھے آرکیٹیکٹ تو آپ ہو ہی گئے ہوں گے۔ کُچھ تجاویز ہو جائیں پھر۔
وہ کیا ہے محترم سید بادشاہبہت دن بعد دیکھا
سب خیریت ہے نا؟
فیس بک پر بھی غائب ہیں
افسوس کہ یہ نادر عادت میں نہیں اپنا سکا، اور اس بات پر بھی کچھ لوگ حیران ہوتے ہیں کہ میں باتھ روم میں سگریٹ بھی نہیں پیتایہ سمجھ نہیں پایا کہ باتھ روم کی الگ کیوں ضرورت ہے سب سے زیادہ پڑھنا تو وہیں ہوتا ہے