مقدس بہن بہت نوازش۔
نائمہ بہن آپ نے پوچھا تھا شاعری میں وزن کے بارے میں تو میرا نہیں خیال کہ میں ایک موزوں بندہ ہوں اس سوال کے لیے
وہ کیا ہے کہ میں خود متوازن شعر لکھنے کی کوشش کرتے کرتے اس کام کو ناممکن قرار دیتے ہوئے ہاتھ کھڑے کر چکا ہوں۔ لیکن جتنی لکھ چکنے کی غلطی کر چکا تھا اس کی تصحیح کے لیے لاہور میں اپنے اساتذہ عباس تابش اور عابد حسین عابد کا بے حد شکر گزار ہوں۔ میرا خیال ہے آپ با وزن ہی لکھتی ہوں گی اور باقی آپ کی راہنمائی کے لیے اگر کوئی استاد میسر نہ ہوا تو مہربانی کر کے اس ویب سائٹ پر ہی جلد ڈھونڈ لیجیے تا کہ میں بھی مستفید ہو سکوں
عینی بہن، شاعری کو میں دل سے بے ساختہ نکل کر الفاظ میں ڈھلتی ہوئی موسیقی قرار دیتا ہوں جو کہ زبردستی کا کام ہرگز نہیں ہے تو آج کل (اور میرے لژکپن کے دور میں) زیادہ تر کی نظر میں دردِمحبت پالنا ایک مشغلہ بھی سمجھا جاتا ہے اور شاید ضرورت بھی تو دل میں درد بھرا ہو یا بھر لیا جائے تو شاعری کی صورت میں غمگین سُر ہی نکلے گا نا