بی ٹی آر -70 BTR-70
بی ٹی آر سریز کی اے پی سیز مشرقی بلاک کے ملکوں کی ایم113 کہی جا سکتی ہے ۔ اسے سوویت یونین نے ابتدائی 70 کے عشرے میں بنانا شروع کیا تو پھر بنتی ہی چلی گئی ہزاوں اے پی سیز دنیا کے مختلف ممالک میں استمال کی جاتی ہے ۔ اس کے وہیلز جہاں ایک طرف لڑائی میں پریشانی کا باعث بھی بنتے تھے وہیں اس کا پانی پر تیرنا اور برے سے برے ٹریک کو پار کر جانا اسے دوسروں سے ممتاز کرتا ہے۔ 11 ٹن وزنی اس اے پی سی کو تین آدمیوں کا کریو چلاتا ہے اور یہ 7 جوانوں کو لے کر جا سکتی ہے اپنے اندر۔ اس کی رینج 500 کلو میٹر سے اوپر ہے اور یہ 80 کلو میٹر فی گھنٹہ تک دوڑ سکتی ہے ۔ اس پر پی کے سریز کی ہیوی مشین گن نصب ہے جو کہ 2000 راؤنڈز سے لدی ہوتی ہے ۔ اس پر مزید چھوٹے ہتھیار اور مین پیڈ بھی نصب کیے گئے تھے ۔ 8 وہیلز ہونے کی وجہ سے درمیانے وہیلز کو نقصان پہنچ جانے کے باوجود چلتی رہتی ہے ۔ اس کے مشہور 3 ماڈل ہیں اور مختلف ممالک مین اسے بنایا گیا ہے ۔
پاکستان نے 750 اے پی سیز مشرقی جرمنی سے خریدی تھیں جنہیں پاکستان آرمی اور ایف سی استمال کر رہی ہے ۔ پاکستان انہیں اکثر یو این مشنز پر باہر ہی رکھتا ہے ۔
پاکستانی جوان یو این مشن پر اپنی بی ٹی آر کے اوپر
پانی پر تیرتی ہوئی