برتن برتن
ہرگھر میں دوسرے مسائل کے ساتھ ساتھ خواتین کے ساتھ جو سب سے بڑا مسئلہ ہوتا ہے وہ ہے گھر کا کام۔ مثلا برتن دھونا ، گھر کی صفائی کرنا، کھانا پکانا اور سب سے اہم کام کپڑے دھونا۔ اور اگر گھر میں ایک سے زیادہ خواتین ہو تو اور انہوں نے آپس میں کام کو بانٹا بھی نا ہو تو عجیب سی صورت پیش آتی ہے یعنی ہر کوئی دوسرے کی طرف دیکھتا ہے کہ شاید وہ پہلے کام کر لیے اور میں کام سے بچ جاؤں۔ یعنی کام چوری کا چانس زیادہ ہوتا(ویسے تو کام چور کسی وقت بھی کام کی چوری کر لیتے ہیں) اور صبح کا کام دن اور دن کا کام رات تک پہنچ جاتا ہے۔ لیکن الحمداللہ ہمارے گھر میں ایسا کوئی چکر نہیں ہے وہ اس لیے کہ گھر کے جو دو مشکل کام ہیں (صبح کی صفائی و برتن اور کپڑے دھونا) ان کے لیے ہمارے بابا جانی نے ایک عدد خالہ کا بندوبست کیا ہوا ہے۔ (نوٹ : گھر کے کام کے لیے خالہ جی کو اس لیے رکھی ہیں کہ دونوں بھابھیاں اور میں سکول اور کالج چلی جاتی ہیں باقی گھر میں ایک بہن بچتی ہے امی جی کو ہم کوئی کام نہیں کرنے دیتے اس لیے خالہ جی کو منتھلی پر رکھا ہوا ہے) ہماری یہ مشکل آسان کر دیتی ہیں
۔ باقی کے جو کام بچ جاتے ہیں وہ سب نے آپس میں بھانٹے ہوئے ہیں۔ کام اس لیے بانٹے ہیں کہ گھر میں کسی طرح کی کوئی جنگ نا ہو۔ بھابھیاں اور آپی اپنا کام بغیر کسی شور کے وقت پر کر لیتی ہیں۔ لیکن جب میری باری آتی ہے تو نا پوچھیں کیا ہوتا ہے۔ پورے دن میں میرا کام صرف اور صرف دن کے برتن دھونا ہی ہوتا ہے۔ جس کی فکر مجھے کالج کے آخری پیریڈ سے ہی لگ جاتی ہے
(اف اللہ) کہ گھر جا کر برتن بھی دھونے ہیں
۔ حالاکہ برتن بہت کم ہوتے ہیں۔ یعنی چار یا پانچ پلیٹیں اور ایک دو گلاس اور ایک عدد دیچکی بھی ہوتی ہے لیکن میں اس کو نہیں دھوتی کیوں کہ وہ مجھ سے ٹھیک طرح صاف نہیں ہوتی۔ میں کالج سے آتے ساتھ ہی برتن دھونا شروع کر دیتی ہوں۔ ماما ڈانٹتی ہیں کہ پہلے کھانا کھا لو کپڑے بدل لو۔ لیکن میں سب سے پہلے برتن دھوتی ہوں۔ اس لیے نہیں کہ مجھے احساس ذمہ دار ہے بلکہ اس لیے کہ میری پلیٹ مجھے دھونا نا پڑے کیونکہ وہ پھر شام کے برتنوں میں شامل ہو جاتی ہے
۔ اور یہ تو میرے اصولوں کے خلاف ہے کہ میں دن کے برتنوں کے علاوہ کوئی برتن دھو دوں۔ ہمارے عمر بھائی چھٹی والے دن بہت دیر سے اٹھتے ہیں
۔ یعنی جب ہم دن کا کھانا کھانے لگتے ہیں تب وہ ناشتہ کر رہے ہوتے ہیں لیکن میں ان کے برتن بھی سائیڈ پر کر دیتی ہوں کیونکہ ناشتہ صبح کیا جاتا ہے اور وہ برتن ناشتے میں شامل ہوتے ہیں میری زمہ داری تو صرف دن کے برتن ہیں
۔ میں کھانے کے بعد چائے پیتی ہوں، چائے بھی میں خود بناتی ہوں(اف تنا کام کرتی ہوں)
لیکن وہ چائے کے برتن بھی شام کے برتنوں میں شامل ہوتے ہیں اس لیے میں نہیں دھوتی کیوں کہ میں اصولوں کی پکی ہوں۔
نوٹ: آپ تمام لڑکیوں کو میری نصحت ہے کہ گھر کا کام کیا کریں ورنہ اگلے گھر جا کر کیا کریں گی)