مجھے یاد پڑتا ہے کہ ہمارے جاننے والے کچھ لوگوں میں بچوں کو یہ مرض تھا تو ہم بہن بھائی خون دینے جاتے تھے۔ وہاں ایک نئے نئے پیڈیاٹرک آئے تھے۔ کافی مشہور ہوئے (ڈیرہ غازی خان میں)۔ وہ بچوں کے والد کو مشورہ دے رہے تھے کہ اگر دونوں والدین کے جین متائثر ہوں تو ایک بٹا چار بچے درست جبکہ تین بٹا چار بچے بیمار پیدا ہوتے ہیں۔ اب تمہارے تین بچے بیمار پیدا ہوئے ہیں تو اب ایک اور بچہ پیدا کر لو، وہ ٹھیک ہوگا۔ پھر مزید بچے نہ پیدا کرنا۔ اس وقت میری چھوٹی بہن جو خون دے کر فارغ ہو چکی تھی اور میری باری چل رہی تھی، نے اسی وقت ڈاکٹر سے اس کی ڈگری دیکھنے کا مطالبہ کیا کہ اتنا جاہل بندہ بھی ڈاکٹر اور وہ بھی ماہر امراضِ اطفال بنا ہوا ہے۔ ڈاکٹر صاحب بات گول کر کے گم ہو گئے