نسیم زہرہ

محفلین
اگر زندگی میں کچھ کرنا چاہتے ہو تو پہلے خود کو ہراؤ اور اپنے اصولوں کی پیروی کرنا سیکھو
لفظ خود خودی کے معنوں میں آجاتا ہے لہذا اگر زندگی میں کچھ کرنا چاہتے ہو تو پہلے اپنے نفس کو قابو میں لاؤ اور ضمیر کی آواز پہ لبیک کہو
اصول تو 1451 سال پہلے طے کردیئے گئے تھے
 
"مارٹن لوتھر" نے کہا تھا...
اگر آپ اُڑ نہیں سکتے تو، دوڑو
اگر آپ دوڑ نہیں سکتے تو، چلو اگر آپ چل نہیں سکتے تو، رینگو پر آگے بڑھتے رہو..
اپنی سوچ اور سمت کو درست رکھیں ۔کامیابی آپکے قدم چومے گی.
راستے پر کنکر ہی کنکر ہوں تو ایک اچھا جوتا پہن کر اس پربھی چلا جا سکتا ہے. لیکن اگر ایک اچھے جوتے کے اندر ایک بھی کنکر ہو تو ایک صاف ستھرے راستے پر بھی کچھ قدم چلنا مشکل ہو جاتا ہے. یعنی باہر کے چیلنجوں سے نہیں.ہم اپنی اندر کی کمزوریوں سے ہارتے ہیں.
ہماری سوچ اور خیالات ہی ہمارا مستقبل طے کرتے ہیں,,,
 

سیما علی

لائبریرین
‏جسطرح آپ ٹوٹی ہوئی جوتی لے کر موچی کے پاس چلے جاتے ہیں اسی طرح اپنا ٹوٹا ہوا دل لے کر ہمیشہ اللہ کے سامنے جایا کریں کیونکہ اللہ کے سوا کوئی نہیں جو آپ کا دل جوڑ دے اور آپ کے اندر سکون اور قرار کے ٹانکے لگا دے۔
 

سیما علی

لائبریرین
والد صاحب فرماتے ہیں۔
جو کہتا ہوں اسے سرخ سیاہی سے کاغذ پر لکھ لو پھر نہ کہنا بتایا نہیں۔
(بیٹا دماغ میں سوچتے ہوئے۔مجھے پرواہ نہیں)۔
والدین پروردگار کی نعمتوں میں سے ایسی نعمت ہے جسکا کوئی بدل نہی خوش قسمت ہیں وہ لوگ جنکے والدین یا ان میں سے ایک بھی آپکے پاس موجود ہے لکھنا تو سیاہی کسی رنگ کی بھی ہو متبرک ہے ۔جب نہی ہوتے تو لگتا ہے آپ سر پر سائبان ہی نہی رہا۔ انکا کہا تو دل پر نقش ہو جائے تو پھر کبھی نہی مٹتا ۔۔۔
 

اسرار اظمی

محفلین
سانس جواندرآتاہے، زندگی بخشتاہےاورجب باہرنکلتاہےتوروح کوراحت دیتاہے
لٰہذاہرسانس میں دونعمتیں موجودہیں اورہرنعمت پرکم ازکم ایک شکرواجب ہے
 

عمار نقوی

محفلین

سیما علی

لائبریرین
امام علی ع نے فرمایا :
"العلم يهتف بالعمل فان اجابه و الا ارتحل"
نهج البلاغه : حكمت 366
امیر المومنین علی علیہ السلام نے فرمایا:

اگر خداوند عالم نے اپنی معصیت (نافرمانی)کے عذاب سے نہ ڈرایا ہوتا، جب بھی اس کی نعمتوں پر شکر کا تقاضا یہ تھا کہ اس کی معصیت نہ کی جائے۔
نھج البلاغہ حکمت نمبر 290
 

عمار نقوی

محفلین
امیر المومنین علی علیہ السلام نے فرمایا:

اگر خداوند عالم نے اپنی معصیت (نافرمانی)کے عذاب سے نہ ڈرایا ہوتا، جب بھی اس کی نعمتوں پر شکر کا تقاضا یہ تھا کہ اس کی معصیت نہ کی جائے۔
نھج البلاغہ حکمت نمبر 290
بے شک !
 

سیما علی

لائبریرین
امیر المومنین علی علیہ السلام نے فرمایا:

میں نے اللہ سبحانہ کو پہچانا ارادوں کے ٹوٹ جانے،نیتوں کے بدل جانے، اور ہمتوں کے پست ہو جانے سے۔
نھج البلاغہ حکمت نمبر 250
میری زندگی کا محور مولا علی ع کا یہ قول
 

سیما علی

لائبریرین
امیر المؤمنینؑ نے فرمایا:
’’ اے خدا کے بندے! جَھٹ سے کسی پر گناہ کا عیب نہ لگا،شاید اللہ نے وہ بخش دیا ہو‘‘
(نہج البلاغہ: خطبہ۱۳۸)
 

اسرار اظمی

محفلین
نیک کام وہ ہے جس سے پہلے سستی اور تساہلی سے کام نہ لیا جائے اور اس کے بعد کوئی منت نہ رکھی جائے۔پھر فرمایا: اور سوال کرنے سے پہلے بخشش کرنا بزرگی کی علامت ہے۔
حضرت امام حسن علیہَ السلام :بحار الانوار، ج 75، ص 112
 

سیما علی

لائبریرین
نیک کام وہ ہے جس سے پہلے سستی اور تساہلی سے کام نہ لیا جائے اور اس کے بعد کوئی منت نہ رکھی جائے۔پھر فرمایا: اور سوال کرنے سے پہلے بخشش کرنا بزرگی کی علامت ہے۔
حضرت امام حسن علیہَ السلام :بحار الانوار، ج 75، ص 112
امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام نے فرمایا:
ہمارے اور دوسروں کے تجربات یہ بتاتے ہیں کہ صبر سے زیادہ کوئی چیز مفید نہیں ہے اور صبر کو کھونے سے زیادہ کوئی چیز نقصان دہ نہیں ہے اسی صبر کی وجہ سے تمام امور کا علاج ہوتا ہے۔
شرح نهج البلاغه، ج1، ص 320۔
 

سیما علی

لائبریرین
امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام نے فرمایا:
اپنی دنیا کے لیے ایسے کام کرو جیسے تمہیں ہمیشہ رہنا ہے اور آخرت کے لیے ایسے کوشش کرو جیسے کل ہی تمہیں مرجانا ہے۔
كلمه الإمام الحسن (علیه السلام) ص 37، بحارالأنوار: ج 44، ص 138
 

اسرار اظمی

محفلین
امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام نے فرمایا:
اپنی دنیا کے لیے ایسے کام کرو جیسے تمہیں ہمیشہ رہنا ہے اور آخرت کے لیے ایسے کوشش کرو جیسے کل ہی تمہیں مرجانا ہے۔
كلمه الإمام الحسن (علیه السلام) ص 37، بحارالأنوار: ج 44، ص 138

اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وآلِ مُحَمَّدٍ وعَجِّلْ فَرَجَهُمْ
 
Top