ایک ہی رنگ کے کئی لباس ہوں تو کئی بار شلوار قمیص آپس میں ایسے رل مل جاتے ہیں کہ پتہ نہیں چلتا کہ کون سی شلوار کون سی قمیص کے ساتھ کی ہے۔ آنکھیں پھاڑ پھاڑ کے دیکھیں تب بھی غلطی ہو جاتی ہے اور اگر کپڑے صاحب کے ہوں تو ۔۔۔ آگے راوی کی خاموشی خاصی دیر تک رہتی ہے۔
یہی حال بچوں کی وردیوں کا ہے۔ اب آپ کہیں گے کہ اگر ایک ہی رنگ ہے تو پھر رولا کس چیز کا؟
آپ کی بات بجا لیکن ایک ہی رنگ میں بھی کئی شیڈ ہوتے ہیں۔ حد یہ کہ سفید میں بھی۔
بچے وردی پہن کے آتے ہیں تو بسور رہے ہوتے ہیں کہ امی جی میری قمیص اور ہے اور شلوار اور ہے۔ لو جی کر لو گل! اب ایک ہی وردی استری کی تھی، اس کے دونوں پیس الگ الگ ہو گئے۔ حق ہا!!!
لیں جناب مابدولت نے اس کا بہت شافعی و کافی حل تلاش کر لیا۔
ہر لباس کی قمیص کے کف یا کالر کی پٹی کے پیچھے کسی بھی رنگ سے دو تین مضبوط ٹانکے لگا دیں۔ اسی رنگ سے شلوار کے نیفے کے پیچھے بھی ٹانکے لگا دیں۔
لیں جی اب ہرے رنگ کے ٹانکوں کو دیکھتے ہی آپ اپنی ذہانت سے یہ سمجھ جائیں گے کہ یہ ایک لباس ہے۔ گلابی رنگ کے ٹانکوں والا دوسرا اور کالے رنگ کے ٹانکوں والا تیسرا لباس ہے۔ آپ کی ذہانت میں کوئی شک نہیں۔