ہم تبصرہ ارسال نہیں کر سکتے!!

قیصرانی

لائبریرین
اس کے ساتھ ساتھ انگریزوں کے جلد واپس جانے کی کئی اور وجوہات بھی تھیں۔ پہلی جنگِ عظیم کے بعد سلطنتِ برطانیہ اپنی حیثیت کھو چکی تھی اور امریکہ دنیا کے مطلع پر طلوع ہونا شروع ہو گیا تھا۔ دوسری جنگِ عظیم نے برطانیہ کو ایک طرح سے دیوالیہ کر دیا تھا۔ انگریزوں کی ہندوستان سے جلد واپسی میں جہاں ملکی آزادی کی تحریکوں کا بڑا کردار ہے وہاں عالمی سیاست کا بھی بہت اہم کردار ہے۔ حکومتِ برطانیہ نے ہندوستان کے متعلق اپنے سرکاری کاغذات اور اس زمانے کی خط و کتابت کچھ عرصہ قبل شائع کر دی تھی جن سے تقسیم پر ایک نئی روشنی پڑتی ہے۔ انہی سرکاری کاغذات کی روشنی میں کچھ سال قبل دو جلدوں پر مشتمل ایک خوبصورت کتاب "پاکستان کیسے بنا" شائع ہوئی تھی، کئی ایک باتیں ایسی ہیں جو اس سے پہلے نامعلوم تھیں یا ان کے بارے میں غلط باتیں مشہور تھیں، پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے۔
کتاب کا مصنف اور کہاں سے مل سکتی ہے؟
 

محمد وارث

لائبریرین
کتاب کا مصنف اور کہاں سے مل سکتی ہے؟
زاہد چوہدری مصنف ہیں، ادارہ مطالعہ تاریخ نے شائع کی تھی اور پھر انٹر نیٹ پر بھی رکھ دی تھی، کچھ عرصہ قبل میں نے انکی ویب سائٹ دیکھی تھی جس پر یہ اور ان کی تاریخ پاکستان کی دیگر کتب جیسے مسئلہ کشمیر اور بلوچستان وغیرہ پر بھی کتب موجود تھیں، اب وہ ویب سائٹ نہیں مل رہی لیکن آکائیوز پر دونوں جلدیں موجود ہیں۔
جلد اول
جلد دوم
pkb_vol1_vol21.png
 

قیصرانی

لائبریرین
زاہد چوہدری مصنف ہیں، ادارہ مطالعہ تاریخ نے شائع کی تھی اور پھر انٹر نیٹ پر بھی رکھ دی تھی، کچھ عرصہ قبل میں نے انکی ویب سائٹ دیکھی تھی جس پر یہ اور ان کی تاریخ پاکستان کی دیگر کتب جیسے مسئلہ کشمیر اور بلوچستان وغیرہ پر بھی کتب موجود تھیں، اب وہ ویب سائٹ نہیں مل رہی لیکن آکائیوز پر دونوں جلدیں موجود ہیں۔
جلد اول
جلد دوم
pkb_vol1_vol21.png
شکریہ
 

arifkarim

معطل
کوئی فرد کسی تصور سے لگاؤ محسو س کرے نہ کرے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اصطلاح اپنے معنی ، تصور اور تمام تر جزویات کے ساتھ ہر ایک کے ہاں منفرد ہے۔
آپ شاید سمجھے نہیں۔ کہنے کا مطلب یہ تھا کہ یہاں مغرب میں ہر مسلم ملک سے آئے ہوئے افراد سے رابطہ رہتا ہے اور انکے ہاں امہ کا تصور یکسر مختلف ہے۔ اور پاکستان والا عام مطلب یعنی "برادر اسلامی ملک" سوائے پاکستانیوں کے مابین اور کہیں نہیں ہے۔
 

arifkarim

معطل
ایک کیا تھا ؟ ریاست ؟ معاشرہ ، یا ثقافت ؟
ہندوستان اپنی بیشتر تاریخ میں شاذ ہی ایک ریاست کے طور پر قائم رہا ہے۔ اس میں تہذیب وثقافت کا اس قدر تنوع رہا ہے کہ اسے ایک معاشرتی اکائی سمجھنا درست نہیں۔
میں نے معاشرتی اکائی کی بات نہیں کی، قومیت کی کی ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ ہندوستان کے دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ تو خود کو ہندوستانی کہتے تھے مگر ہندوستانی مسلمانوں کو وہ کوئی الگ قوم ہی نظر آرہے تھے۔ جنکی زبان، تہذیب، تمدن قریباً ایک جیسا ہی تھا، صرف مذہب مختلف تھا، انہوں کیوں ایسا لگا کہ وہ الگ قوم ہیں؟ کیا مذہب بدل لینے سے قوم بدل جاتی ہے؟
 

عثمان

محفلین
آپ شاید سمجھے نہیں۔ کہنے کا مطلب یہ تھا کہ یہاں مغرب میں ہر مسلم ملک سے آئے ہوئے افراد سے رابطہ رہتا ہے اور انکے ہاں امہ کا تصور یکسر مختلف ہے۔ اور پاکستان والا عام مطلب یعنی "برادر اسلامی ملک" سوائے پاکستانیوں کے مابین اور کہیں نہیں ہے۔
مختلف ممالک کے مسلمانوں کے ہاں امہ کا تصور پاکستانیوں کے برعکس کیسے مختلف ہے مثال اور تفصیل کے ساتھ واضح کریں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
میں نے معاشرتی اکائی کی بات نہیں کی، قومیت کی کی ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ ہندوستان کے دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ تو خود کو ہندوستانی کہتے تھے مگر ہندوستانی مسلمانوں کو وہ کوئی الگ قوم ہی نظر آرہے تھے۔ جنکی زبان، تہذیب، تمدن قریباً ایک جیسا ہی تھا، صرف مذہب مختلف تھا، انہوں کیوں ایسا لگا کہ وہ الگ قوم ہیں؟ کیا مذہب بدل لینے سے قوم بدل جاتی ہے؟
تو ہندوستان میں کونسی ایک قوم تھی یا ہے؟ اور مذہب سے فرق تو پڑتا ہے کہ باقی سارے Gentiles ہو جاتے ہیں :)
 

عثمان

محفلین
میں نے معاشرتی اکائی کی بات نہیں کی، قومیت کی کی ہے۔ آخر کیا وجہ ہے کہ ہندوستان کے دیگر مذاہب سے تعلق رکھنے والے لوگ تو خود کو ہندوستانی کہتے تھے مگر ہندوستانی مسلمانوں کو وہ کوئی الگ قوم ہی نظر آرہے تھے۔ جنکی زبان، تہذیب، تمدن قریباً ایک جیسا ہی تھا، صرف مذہب مختلف تھا، انہوں کیوں ایسا لگا کہ وہ الگ قوم ہیں؟ کیا مذہب بدل لینے سے قوم بدل جاتی ہے؟
ہندوستان مختلف اقوام کامجموعہ رہا ہے۔ ان مختلف اقوام میں مسلمان اپنے آپ کو ایک ہندستانی قوم تصور کرتے رہے ہیں۔ یہ صرف برصغیر میں منفرد نہیں بلکہ اس کی مثال دیگر دنیا میں بھی موجود ہے۔
اور یقینا مذہب ، نسل ، زبان اور ثقافت وغیرہ کسی قوم کی جداگانہ شناخت ترتیب دینے میں بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
مختلف ممالک کے مسلمانوں کے ہاں امہ کا تصور پاکستانیوں کے برعکس کیسے مختلف ہے مثال اور تفصیل کے ساتھ واضح کریں۔
  • ایرانی کہتے ہیں کہ وہ امت مسلمہ کی صحیح نمائندگی کرتے ہیں۔ وہ الگ بات ہے کہ انکے نزدیک سعودیہ اور دیگر سنی اکثریت ممالک کی کوئی حیثیت نہیں
  • ترکی آخری خلافت عثمانیہ کی وجہ سے اپنے آپکو امت کا ترجمان سمجھتے ہیں، البتہ قومیت پسندی اتنی زیادہ ہے کہ ہم مذہب کردوں سے جان سے بھی زیادہ نفرت کرتے ہیں
  • افغانی ایرانیوں اور پاکستانیوں کو امتی ہی نہیں مانتے بلکہ اپنے ملک کی بربادی کا سب سے بڑا ذمہ دار سمجھتے ہیں
  • عراقی ایرانیوں کو امتی نہیں مانتے بلکہ انہیں امریکہ کا ایجنٹ اور اپنے ملک کی تباہی کا ذمہ دار کہتے ہیں
  • فلسطینی اسرائیل میں رہنے والے ہم نسل، ہم مذہب عربوں کو غدار کہتے ہیں
  • اور آخر میں ہمارے پاکستانی ہیں جن کے نزدیک اول الذکر سب کے سب ’’اسلامی بھائی ‘‘ ہیں
نوٹ: یہ صرف میرے نیٹورک میں موجود مسلمانوں کا عمومی رویہ ہے۔ اسے جنریلائز نہ کیا جائے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اففف!! ہماری بھی ریاضی کے مضمون سے کبھی نہیں بنی.. Fsc تک برداشت کیا اور آگے رکھنے کا رسک نہیں لیا.
ایف ایس سی تک ریاضی پڑھنا اچھے خاصے دل گردے کا کام ہے۔ ہمارے زمانے میں فرسٹ ائیر سے ریاضی اور بیالوجی جدا ہوتے تھے اور اب تو آٹھویں نویں ہی سے ہو جاتے ہیں کیونکہ نویں دسویں کے سائنس گروپ کا ریاضی بھی اچھا خاصا مشکل ہے۔ فرسٹ ائیر میں قریب قریب اسی نوے فیصد لڑکیاں بیالوجی اختیار کرتی تھیں اس لیے ہمیں کیمسٹری اور فزکس سے عشق تھا :)
 

عثمان

محفلین
  • ایرانی کہتے ہیں کہ وہ امت مسلمہ کی صحیح نمائندگی کرتے ہیں۔ وہ الگ بات ہے کہ انکے نزدیک سعودیہ اور دیگر سنی اکثریت ممالک کی کوئی حیثیت نہیں
  • ترکی آخری خلافت عثمانیہ کی وجہ سے اپنے آپکو امت کا ترجمان سمجھتے ہیں، البتہ قومیت پسندی اتنی زیادہ ہے کہ ہم مذہب کردوں سے جان سے بھی زیادہ نفرت کرتے ہیں
  • افغانی ایرانیوں اور پاکستانیوں کو امتی ہی نہیں مانتے بلکہ اپنے ملک کی بربادی کا سب سے بڑا ذمہ دار سمجھتے ہیں
  • عراقی ایرانیوں کو امتی نہیں مانتے بلکہ انہیں امریکہ کا ایجنٹ اور اپنے ملک کی تباہی کا ذمہ دار کہتے ہیں
  • فلسطینی اسرائیل میں رہنے والے ہم نسل، ہم مذہب عربوں کو غدار کہتے ہیں
  • اور آخر میں ہمارے پاکستانی ہیں جن کے نزدیک اول الذکر سب کے سب ’’اسلامی بھائی ‘‘ ہیں
نوٹ: یہ صرف میرے نیٹورک میں موجود مسلمانوں کا عمومی رویہ ہے۔ اسے جنریلائز نہ کیا جائے۔
یہ آپ نے محض مختلف مسلم اقوام کے مابین معروضی اختلافات گنوائے ہیں۔ امت کے تصور میں فرق کو واضح نہیں کیا۔ آپ کو یہ فرق تو پاکستان کے مختلف صوبوں میں بسنے والی اقوام میں بھی مل جائے گا۔ دوبارہ کوشش کریں۔
امہ کا تصور پاکستانیوں کا تراشہ ہوا نہیں ہے۔ اس کاسکوپ مختلف طبقات میں مختلف ہوسکتا ہے لیکن یہ تصورعام ہے۔
 

عثمان

محفلین
ایف ایس سی تک ریاضی پڑھنا اچھے خاصے دل گردے کا کام ہے۔ ہمارے زمانے میں فرسٹ ائیر سے ریاضی اور بیالوجی جدا ہوتے تھے اور اب تو آٹھویں نویں ہی سے ہو جاتے ہیں کیونکہ نویں دسویں کے سائنس گروپ کا ریاضی بھی اچھا خاصا مشکل ہے۔ فرسٹ ائیر میں قریب قریب اسی نوے فیصد لڑکیاں بیالوجی اختیار کرتی تھیں اس لیے ہمیں کیمسٹری اور فزکس سے عشق تھا :)
اگر ایسا ہے تو پاکستان میں طلباء کی ایک تعداد ریاضی سے کبھی متعارف ہی نہیں ہوسکی۔ بیشتر لوگ حسابیات (Arithmetic ) کو ہی کل ریاضی سمجھتے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
یہ آپ نے محض مختلف مسلم اقوام کے مابین معروضی اختلافات گنوائے ہیں۔ امت کے تصور میں فرق کو واضح نہیں کیا۔ آپ کو یہ فرق تو پاکستان کے مختلف صوبوں میں بسنے والی اقوام میں بھی مل جائے گا۔ دوبارہ کوشش کریں۔
امہ کا تصور پاکستانیوں کا تراشہ ہوا نہیں ہے۔ اس کاسکوپ مختلف طبقات میں مختلف ہوسکتا ہے لیکن یہ تصورعام ہے۔
جب مختلف مسلم اقوام امت کے سکوپ میں سے بعض کو نکال باہر کریں گی تو اسکی تعریف میں فرق تو آئے گا۔ کیونکہ اگر امہ تمام مومنین پر مشتمل ہے تو جو مسلم اقوام دیگر مسلم اقوام کو امہ کا حصہ نہیں مانتی وہ درحقیقت انکے مومن ہونے کا انکار کر رہی ہیں۔
 
Top