قوم زبان، تہذیب، تمدن، روایات اور نسل میں قدرے یکسانیت سے بنتی ہے۔ جن قوموں میں یہ پانچوں چیزیں یکساں ہوں وہ مضبوط قومیں ہیں۔ جن میں ان میں سے ایک یا دو ہی یکساں ہوں وہ کافی کمزور قومیں ثابت ہوتی ہیں۔
یہ آپ کا فرض کیا گیا تصور ہے ورنہ اس کے رد میں کئی مثالیں دی جاسکتی ہیں۔
مثلا امریکہ میں نسلی اعتبار سے کئی اقوام بستی ہیں لیکن وہ اپنے آپ کو امریکی قوم کا حصہ سمجھتے ہیں ۔ امریکی قوم کے مظبوط ہونے پر پر کسی کو شبہ نہیں۔
یہاں کینیڈا میں نسل اور زبان کے اعتبار سے کئی طبقات بستے ہیں لیکن یہ سب اپنے آپ کو کنیڈئین سمجھتے ہیں۔اسے کبھی ایک کمزور قوم نہیں سمجھا گیا۔
یورپ میں کئی ایسے ممالک ہیں مثلا جرمنی اور آسٹریا جو زبان ، نسل اور تمدن کے اعتبار سے ایک سا ہونے کے باوجود بھی مختلف ممالک میں اپنے آپ کو مختلف اقوام تصور کرتے ہیں۔
جبکہ سوئزر لینڈ میں مختلف زبان اور نسل کے باجود وہ اپنے آپ کو ایک سوئس قوم تصور کرتے ہیں۔
مختلف عرب ممالک ، مشرق بعیدبلکہ خود سکینڈینیویا میں بھی آپ کو یہ مثالیں مل جائیں گی۔